1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

افغان الیکشن تنازعہ: کیری کا ’کلین اپ پلان‘ پر زور

عصمت جبیں12 جولائی 2014

امریکی وزیر خارجہ نے آج ہفتے کو کابل میں افغان صدارتی الیکشن کے دونوں امیدواروں سے مسلسل دوسرے روز مذاکرات کیے۔ جان کیری کی کوشش تھی کہ حریف امیدوار متنازعہ انتخابی نتائج کے حوالے سے کسی ’کلین اپ پلان‘ پر متفق ہو جائیں۔

https://p.dw.com/p/1Cbp7
جان کیری کابل میں عبداللہ عبداللہ کے ساتھتصویر: Reuters

کل جمعے کے دن دونوں حریف امیدواروں عبداللہ عبداللہ اور اشرف غنی کے علاوہ موجودہ صدر حامد کرزئی کے ساتھ جان کیری کی ملاقاتوں کا سلسلہ رات گئے تک جاری رہا تھا۔ امریکی وزیر خارجہ کی افغان رہنماؤں کے ساتھ ملاقاتوں کا یہی سلسلہ آج ہفتے کے روز بھی جاری رہا۔ ان ملاقاتوں کے بعد امریکی حکام نے کہا کہ افغان صدارتی انتخابات کے نتائج کے حوالے سے دونوں امیدواروں کے مابین تاحال کوئی تصفیہ نہیں ہو سکا۔

جون کے مہینے میں افغان صدارتی الیکش کے دوسرے مرحلے کی رائے دہی کے نتیجے میں صدر حامد کرزئی کے جانشین کا انتخاب کیا جانا تھا۔ لیکن نتائج سے متعلق تنازعے اور عبداللہ عبداللہ کی طرف سے دھاندلی کے الزامات نے افغانستان کو ایک بڑے سیاسی بحران کے دہانے پر لا کھڑا کیا ہے۔

کابل سے موصولہ رپورٹوں کے مطابق امریکی وزیر خارجہ جان کیری نے آج ہفتے کے روز پہلے سابق وزیر خارجہ عبداللہ عبداللہ سے قریب ڈیڑھ گھنٹے تک ملاقات کی جس کے بعد انہوں نے اشرف غنی سے بھی مذاکرت کیے اور پھر آخر میں صدر حامد کرزئی سے بھی ملاقات کی۔

Kerry in Afghanistan 11.07.2014 mit Ghani
جان کیری اشرف غنی کے ساتھتصویر: Reuters

افغان صدارتی الیکشن کے دوران ڈالے گئے ووٹوں کے نتائج سے متعلق ملکی الیکشن کمیشن کو ایک مصالحتی تجویز اقوام متحدہ نے بھی پیش کی ہے۔ اس تجویز میں آٹھ ہزار انتخابی مراکز کے نتائج کا آڈٹ کرانے کے لیے کہا گیا ہے۔ یہ تجویز اشرف غنی اور ان کی انتخابی ٹیم نے تو منظور کر لی ہے لیکن عبداللہ عبداللہ اور ان کے ساتھی ابھی بھی اس تجویز کو قبول کرنے سے ہچکچا رہے ہیں۔

صدارتی الیکشن کے ابتدائی سرکاری نتائج کے مطابق ابھی تک اشرف غنی کو عبداللہ عبداللہ پر برتری حاصل ہے۔ حتمی انتخابی نتائج کا اعلان ابھی تک نہیں کیا گیا۔ اس کے برعکس عبداللہ عبداللہ دھاندلی کے الزامات لگا کر خود کو حقیقی فاتح قرار دے چکے ہیں۔

افغان صدارتی انتخابات کے اب تک جاری کردہ ابتدائی سرکاری نتائج کے بارے میں امریکی موقف یہ ہے کہ یہ نتائج نہ تو حتمی ہیں اور نہ ہی ان کی بنیاد پر کسی بھی امیدوار کو اپنی کامیابی کا اعلان کرنا چاہیے۔

اس حوالے سے جان کیری نے کابل میں کہا، ’’ہم ایک متحدہ، مستحکم اور جمہوری افغانستان کے حق میں ہیں۔ اہم بات یہ ہے کہ جو کوئی بھی صدر بنے، افغان عوام اس کی اس حیثیت کو پوری طرح تسلیم کریں کہ وہ جائز سیاسی عمل کے نتیجے میں ملکی صدر کے عہدے پر فائز ہوا ہے۔‘‘

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید