1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

یورپی رہنما بینکنگ یونین کی تشکیل پر متفق

ندیم گِل20 دسمبر 2013

یورپی یونین کے رہنماؤں کے درمیان بینکنگ یونین کے معاہدے پر اتفاق ہو گیا ہے۔ اس کے نتیجے میں مشترکہ کرنسی یورو کی تشکیل کے بعد رکن ملک اپنی خودمختاری کو یورپی یونین کو سونپنے کا ایک اور بڑا قدم اٹھائیں گے۔

https://p.dw.com/p/1Ae6a
تصویر: REUTERS

یورپی یونین کے لیے بینکنگ یونین پر اتفاق رائے کے بعد اگلا قدم سخت اقتصادی پالیسی تشکیل دینا ہے۔ تاہم یورپی رہنماؤں نے برسلز کے سربراہی اجلاس میں اس حوالے سے منصوبہ سازی کو آئندہ برس کے آخر تک کے لیے رکھ چھوڑا ہے۔

جرمن چانسلر انگیلا میرکل نے اس اجلاس میں شرکت سے اپنی حکومت کی تیسری مدت کا آغاز کیا۔ وہ یورپی یونین کو مزید مرکزی اقتصادی پالیسی کی جانب بڑھانا چاہتی ہیں چاہے اس کے لیے یورپی یونین کے معاہدوں میں ترمیم ہی کیوں نہ کرنا پڑے۔ تاہم جمعرات کو یورپی سربراہی اجلاس کے پہلے روز کی بات چیت کے بعد میرکل نے کہا کہ اقتصادی پالیسی پر آج بات نہیں ہوئی۔

انہوں نے کہا: ‍’’یہ کچھ ایسا نہیں تھا جو آج کے ایجنڈے پر حاوی رہا ہو اور ویسے بھی یہ کافی مشکل مرحلہ ہوتا۔‘‘

جرمن چانسلر نے مزید کہا: ’’ہم سمجھتے ہیں کہ بعض اوقات ٹریٹی کی بنیادوں پر غور کیے بغیر یورو زون کو حقیقی معنوں میں مستحکم نہیں کیا جا سکتا۔‘‘

EU Gipfel Brüssel 20.12.2013 Angela Merkel
جرمن چانسلر انگیلا میرکلتصویر: picture alliance/AP Photo

خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق اس موقع پر وسیع تر دفاعی تعاون پر بھی اتفاق کیا گیا تاہم برطانیہ نے یورپی یونین کی اپنی مسلح افواج کی تشکیل کے خیال کی مخالفت کی۔

فرانس کے صدر فرانسوا اولانڈ نے اُمید ظاہر کی کہ پولینڈ اس سمٹ کے دوران وسطی افریقی جمہوریہ میں تعینات فرانسیسی فوجیوں کی معاونت کے اپنے دستے روانہ کرنے کا اعلان کرے گا۔ انہوں نے کہا کہ اس فیصلے کی تصدیق ہو گئی تو فرانسیسی آپریشن کو یورپی آپریشن تصور کیا جائے گا اور اس کے لیے مالی معاونت بھی دستیاب ہو گی۔

تاہم جرمن چانسلر انگیلا میرکل نے کہا: ’’اگر ہم فیصلہ سازی کے عمل کا حصہ نہیں ہیں تو پھر ہم ملٹری مشن کے لیے مالی مدد فراہم نہیں کر سکتے۔‘‘

انہوں نے مزید کہا: ’’میں یہ بات واضح کر دینا چاہتی ہوں کہ آپ کو پہلے یورپی سطح پر فیصلہ درکار ہے۔ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کا مینڈیٹ ناکافی ہے اور اس طرح کے سیاسی مشن کی حمایت کے لیے بھی یورپی یونین کا مینڈیٹ ضروری ہو گا۔‘‘

اس دو روزہ سمٹ کے اختتام پر جاری کیے جانے والے بیان کے مسودے میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ یورپی یونین یوکرائن کے ساتھ وسیع تر تجارتی اور سیاسی معاہدہ کرنے کے لیے تیار ہے۔ اس میں یوکرائن کے بحران کے پرُامن حل پر بھی زور دیا گیا ہے۔