1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

بوکو حرام کے ساتھ ڈیل، نائجیریا حکومت کا دعویٰ

عابد حسین18 اکتوبر 2014

نائجیریا کی فوج نے اعلان کیا ہے کہ اُس کی بوکو حرام کے ساتھ فائر بندی کی ڈیل طے پا گئی ہے۔ اعلان کے مطابق باغیوں کے ساتھ فائر بندی کی ڈیل میں نائجیریا اور کیمرون کے فوجی حکام شریک تھے۔ ڈیل ابُوجہ میں طے پائی ہے۔

https://p.dw.com/p/1DXyb
تصویر: Reuters

نائجیریا کے حکام کے مطابق بوکوحرام کے باغیوں کے ساتھ طے پانے والی جنگ بندی کی ڈیل میں اغوا شدہ دو سو سے زائد اسکول گرلز کی رہائی بھی طے پا گئی تھی۔ ڈیل پر مبصرین نے شکوک و شبہات کا اظہار کرنا شروع کر دیا ہے۔ نائجیریا کے چیف آف ڈیفنس اسٹاف ایئر مارشل ایلکس بادیہ نے ڈیل کی مناسبت سے بتایا اور یہ بھی کہا کہ فوج کی تمام سروسز کے سربراہان کو ہدایت کر دی گئی ہے کہ وہ تازہ پیش رفت کے تناظر میں ڈیل پر عمل پیرا ہونے کی عملی کوششیں کریں۔

صدر گُڈ لَک جوناتھن کے سینیئر مشیر حسن ٹُکُر نے بھی ڈیل کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ مسلح حالات کے خاتمے کے لیے سمجھوتہ کیا گیا ہے اور اب رواں برس اپریل میں اغوا کی گئی اسکول گرلز کی رہائی کے امکانات بھی پیدا ہو گئے ہیں۔ تجزیہ کاروں کا خیال ہے کہ ماضی میں نائجیرین حکومت اور فوج کی جانب سے بوکو حرام کے ساتھ معاملات حل کرنے کی خبریں سامنے آتی رہی ہیں لیکن اُن کے مثبت پہلو سامنے نہیں آئے تھے اور نئی ڈیل پر عمل پیرا ہونے تک کچھ بھی نہیں کہا جا سکتا۔ بعض مبصرین کے خیال میں اگلے ہفتوں میں گُڈ لَک جوناتھن دوسری مُدت صدارت کے لیے امیدوار بننے کی خواہش رکھتے ہیں اور یہ حکومتی اعلان اُس وقت تک اعلان ہی رہے گا جب تک اِس پر مثبت انداز میں عمل شروع نہیں ہوتا۔

Demonstration Boko Haram Nigeria 14.05.2014
مبصرین کے مطابق اگلے ہفتوں میں گُڈ لَک جوناتھن دوسری مُدت صدارت کے لیے امیدوار بننے کی خواہش رکھتے ہیںتصویر: Reuters

شیہُو سانی نے حکومت کے نمائندے کے طور پر بوکو حرام کے ساتھ مذاکرات میں حصہ لیا تھا۔ اُن کا کہنا ہے کہ صدر کے مشیر حسن ٹُکُر کا وہ دعویٰ کہ وہ بوکو حرام کے دانالدی احمُدو نے اس شدت پسند گروہ کی جانب سے مذاکرات میں شرکت کی تھی، دُرست نہیں ہے۔ سانی کے مطابق انہوں نے بات چیت کے ادوار میں ایسے کسی شخص کا نام نہیں سنا۔ نائجیریا کے نیشنل سکیورٹی ایڈوائزر کی معاونت کرنے والے رالف بیلو فادیلی کا کہنا ہے کہ کئی افراد فراڈ کے ساتھ بھی بوکو حرام کے لیڈر ابوبکر شیکاؤ کی نمائندگی کے دعوے کرتے چلے آ رہے ہیں۔ رالف بیلو نے برطانوی تھنک ٹینک چیتھم ہاؤس کے ساتھ بات کرتے ہوئے کہا کہ حکومت مذاکرات کے لیے تیار ہے لیکن بوکو حرام کی جانب سے کوئی مثبت ردِ عمل سامنے نہیں آ یا ہے۔

بوکوحرام کے ساتھ ڈیل پر ابوجہ حکومت کے سکیورٹی معاملات کے ترجمان مائک اومیری کا کہنا ہے کہ اسکول گرلز کی رہائی کے معاملے پر کوئی سمجھوتہ طے نہیں پایا ہے۔ ایک بین الاقوامی غیر سرکاری تنظیم ایکشن ایڈ کے کنٹری ڈائریکٹر برائے نائجیریا حسینی عبدُو کا کہنا ہے کہ جنگ بندی کی جانب بات چیت کا عمل ابھی جاری ہے اور اُس تک ابھی حکومتی اور انتہا پسند پہنچے نہیں ہیں۔ اُدھر امریکی حکومت کا بھی کہنا ہے کہ وہ بھی ڈیل طے پانے کی تصدیق نہیں کر سکتی۔ وزارتِ خارجہ کی ترجمان میری ہارف کا کہنا ہے کہ اگر ڈیل طے پائے گی تو واشنگٹن حکومت اِس کا خیر مقدم کرے گی۔

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید