یورپی بینکنگ یونین کے خلاف جرمن آئینی عدالت میں مقدمہ
28 جولائی 2014یورپی سیاستدانوں کے مطابق یورپی بینکنگ یونین کا قیام ان کوششوں کا مرکزی حصہ ہے، جن کا مقصد اس براعظم کے مالیاتی نظام کو ہر طرح کے ممکنہ خطرات کے خلاف زیادہ مدافعت کے قابل بنانا ہے۔ لیکن اب جرمنی میں کئی یونیورسٹی پروفیسروں کے ایک گروپ نے جنوبی شہر کارلسروہے کی وفاقی آئینی عدالت میں اس مجوزہ یورپی یونین کے خلاف ایک باقاعدہ آئینی درخواست دائر کر دی ہے۔
اس آئینی درخواست کے دائر کیے جانے کی پیر 28 جولائی کے روز وفاقی آئینی عدالت نے تصدیق کر دی۔ فی الحال یہ واضح نہیں کہ اس بارے میں کارلسروہے کی عدالت اپنا فیصلہ کب تک سنائے گی۔ تاہم اس حوالے سے یہ بات اہم ہے کہ ماضی میں یورپی یونین کے یورو زون کو قرضوں کے شدید بحران سے نکالنے کے لیے یورپی رہنماؤں نے جن اقدامات کے فیصلے کیے تھے، جرمنی میں ان کے خلاف وفاقی آئینی عدالت میں دائر کردہ مقدمات پر مختلف فیصلے سامنے آنے میں اوسطاﹰ کئی مہینے لگے تھے۔
یورپی یونین میں مجوزہ بینکنگ یونین کے خلاف آئینی درخواست دائر کرنے والے جرمن پروفیسروں کے گروپ کا کہنا ہے کہ ایسی کسی بھی یونین کے لیے اس اٹھائیس ملکی بلاک کے اب تک کے معاہدوں میں کسی بھی طرح کی کوئی قانونی بنیادیں فراہم نہیں کی گئیں۔
جرمن اقتصادی ماہرین کے اس درخواست دہندہ گروپ کے بقول یورپی رہنماؤں کے ارادوں کے برعکس یہ بات غلط ہو گی کہ یورو زون کے بڑے بڑے مالیاتی اداروں سے متعلق یورپی مرکزی بینک ECB کو براہ راست نگرانی کے ایسے اختیارات دے دیے جائیں، جن کے تحت مرکزی بینک کے فیصلوں کو رکن ملکوں کے قومی اداروں کے فیصلوں پر نہ صرف فوقیت حاصل ہو گی بلکہ رکن ریاستیں ان پر عمل درآمد کی پابند بھی ہوں گی۔
جرمن آئینی عدالت میں مقدمہ دائر کرنے والے پروفیسروں کا یہ گروپ ایک ایسی نئی اتھارٹی قائم کرنے کے منصوبوں کا مخالف ہے، جو مستقبل میں ناکام یورپی بینکوں کو تحلیل کرنے یا ان کی لازمی تشکیل نو کا حکم دے سکنے کی مجاز ہو۔