1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

شام، ’اسلامک اسٹیٹ‘ کے جنگجوؤں نے شادی دفتر کھول لیا

عاطف بلوچ30 جولائی 2014

شامی صدر بشار الاسد کے خلاف محاز آرا سنی انتہا پسند باغی جنگجو گروہ ’اسلامک اسٹیٹ‘ نے اپنے جنگجوؤں کی شادی کے لیے شمالی شام میں ایک شادی دفتر کھول لیا ہے۔

https://p.dw.com/p/1Cm7b
تصویر: Reuters

خبر رساں ادارے روئٹرز نے سیریئن آبزرویٹری فار ہیومن رائٹس کے حوالے سے بتایا ہے کہ الباب نامی شہر میں کھولے گئے اس شادی دفترمیں القاعدہ کے ریڈیکل جنگجوؤں سے شادی کی خواہش مند کنوری یا بیوہ خواتین اپنا نام اور پتہ درج کرا سکیں گی۔ حلب شہر کے شمال میں واقع اس شادی دفتر کے قیام کے بارے میں آزادانہ طور تصدیق نہیں ہو سکی ہے۔

لندن میں قائم اس واچ ڈاگ گروپ نے مزید بتایا ہے کہ اس شادی دفتر میں خواتین کے اندارج کے بعد جنگجو بذات خود ان کے گھر جا کر ان کے گھر والوں سے باقاعدہ طور پر ان کا ہاتھ مانگ سکیں گے۔ آبزرویٹری نے الباب کے مقامی ذرائع کے حوالے سے بتایا ہے کہ شام کے شورش زدہ علاقوں میں فعال جنگجو شادی کرنے کی غرض سے خواتین تلاش کر رہے ہیں بلکہ ایسی اطلاعات بھی ہیں کہ وہ خواتین سے زبردستی شادیاں بھی کر رہے ہیں۔

ISIS Kämpfer in Rakka Syrien
آئی ایس آئی ایس شام اور عراق کے بعض علاقوں پر قابض ہے اور مزید علاقوں کی جانب پیش قدمی کر رہی ہےتصویر: Reuters

سیریئن آبزرویٹری فار ہیومن رائٹس کے ترجمان رامی عبدالرحمان نے روئٹرز کو بتایا ہے کہ شام میں جنگجوؤں کی طرف سے شادی دفتر کے قیام کے بارے میں پہلی مرتبہ سنا گیا ہے۔

ایسی اطلاعات بھی ہیں کہ اسلامک اسٹیٹ کے جنگجوؤں نے سیاحت کا کام بھی شروع کر دیا ہے اور وہ اپنے ایسے جنگجوؤں کو ہنی مون پر بھی لے جانے کا بندوبست کر رہی ہے، جن کی ابھی تازہ تازہ شادیوں ہوئی ہیں۔ ان نئے شادی شدہ جوڑوں کے علاوہ عام شہری بھی اس سیاحت سے مستفید ہو سکتے ہیں۔ بتایا گیا ہے کہ ہفتے میں دو مرتبہ اسلامک اسٹیٹ کی بسیں ایسے سیاحوں کو شامی شہر الرقہ سے عراقی شہر موصل لے جاتی ہیں۔

اسلامک اسٹیٹ نے گزشتہ ماہ ہی خلافت قائم کرنے کا اعلان کیا تھا اور اس کے جنگجو شمالی اور مشرقی شام کے وسیع تر علاقوں کے علاوہ عراقی صوبے انبار تک قابض ہیں۔ گزشتہ ہفتے ہی اس انتہا پسند گروہ نے موصل میں خواتین کو پردے کی تاکید کرتے ہوئے مکمل طور پر چہرہ چھپانے کا حکم جاری کیا تھا۔ اس بیان کے مطابق اگر کوئی خاتون اس حکم پر تعمیل نہیں کرتی تو اسے سخت سزا دی جا سکتی ہے۔ ان جنگجوؤں نے جون میں موصل پر قبضہ کیا تھا اور اب یہ عراقی دارالحکومت بغداد کی طرف پیشقدمی کر رہے ہیں۔