1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

اسلامک اسٹیٹ کے خلاف عالمی کوليشن کی حمايت ميں اضافہ جاری، جان کيری

عاصم سلیم18 ستمبر 2014

امريکی وزير خارجہ جان کيری نے گزشتہ روز امریکی سينيٹ کی ايک کميٹی کو بريفنگ ديتے ہوئے بتايا کہ شام اور عراق ميں سرگرم سنی شدت پسند تنظيم اسلامک اسٹيٹ کے خلاف امريکا کی قيادت ميں عالمی کوليش اب پچاس مملک پر مشتمل ہے۔

https://p.dw.com/p/1DEtR
امریکی سینیٹ میں جان کیریتصویر: Reuters/Joshua Roberts

جان کيری نے امريکی سينيٹ کی خارجہ امور سے متعلق کميٹی کو بدھ اٹھارہ ستمبر کے روز بتايا کہ اسلامک اسٹيٹ کے خلاف عالمی اتحاد میں شامل ملکوں کی تعداد پچاس تک پہنچ گئی ہے اور اب اس بات کا تعين کيا جا رہا ہے کہ مختلف ممالک کيا کردار ادا کر سکتے ہيں۔ کيری کا کہنا تھا، ’’امريکا يہ کام اکيلا سر انجام نہيں دے گا۔‘‘ نيوز ايجنسی ڈی پی اے کے مطابق کوليشن کے تازہ ارکان اور ديگر اہم معلومات اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے عنقريب ہونے والے اجلاس ميں عام کی جائيں گی۔

دريں اثناء امريکی رياست فلوريڈا ميں فوج کے مرکزی کمان کے افسران نے صدر باراک اوباما کو شام اور عراق کے حوالے سے اپنی حکمت عملی سے آگاہ کا۔ اس موقع پر اوباما نے ايک مرتبہ پھر يہ بات دہرائی کہ اسلامک اسٹيٹ کے خلاف اس لڑائی ميں امريکی بری فوج کو عراق نہيں بھيجا جائے گا۔ ان کے بقول يہ کام عرب ممالک کا ہے کہ وہ خطے کی سلامتی کو يقينی بنائيں۔

شام اور عراق ميں سنی شدت پسند تنظيم اسلامک اسٹيٹ کی پيشقدمی کے تناظر ميں امريکا نے زيادہ فعال کردار ادا کرنے کا فيصلہ کيا ہے، جس کے تحت واشنگٹن فضائی حملے، مقامی افواج کی معاونت، کوليش کی قيادت اور اعتدال پسند شامی باغيوں کو تربيت فراہم کرے گا۔ امريکی ايوان نمائندگان پہلے ہی بدھ کے روز 156 کے مقابلے ميں 273 ووٹوں سے شامی باغيوں کو سعودی عرب ميں تربيت فراہم کرنے کی منظوری دے چکا ہے جبکہ آج جمعرات کو يہ معاملہ سينيٹ ميں پيش کيا جانا ہے اور امکان ہے کہ وہاں بھی اس پروگرام کی منظوری دے دی جائے گی۔

Paris Konferenz Gruppenfoto 15.09.2014
اسلامک اسٹیٹ سے نمٹنے والی پیرس کانفرنس کے شرکاءتصویر: Michel Euler/Reuters

قطر دہشت گرد تنظيموں کی مدد نہيں کرتا، قطری امير

دريں اثناء جرمن دارالحکومت برلن ميں چانسلر انگيلا ميرکل سے اپنی ملاقات ميں قطر کے امير شيخ تميم بن حمد الثانی نے ميرکل کو يقين دہانی کرائی ہے کہ قطر کی طرف سے اسلامک اسٹيٹ کی مالی امداد سے متعلق خبريں بے بنياد ہيں۔ ملاقات کے بعد قطری امير نے کہا کہ ان کے ملک نے دہشت گرد تنظيموں کی امداد نہ تو کبھی کی ہے اور نہ کرے گا۔

شیخ تمیم بن حمد الثانی نے جرمن چانسلر کے علاوہ صدر یوآخم گاؤک سے بھی ملاقات کی۔ ذرائع کے مطابق برلن میں ہونے والی ان ملاقاتوں میں دہشت گردی کے علاوہ اقتصادی تعلقات میں فروغ اور مشترکہ منصوبوں پر توجہ مرکوز کی گئی۔

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید