1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

یمن میں ’دو ایرانی فوجی افسران گرفتار‘

11 اپریل 2015

یمن میں سنی فوجیوں کی جانب سے یہ دعویٰ سامنے آیا ہے کہ عدن شہر سے دو ایرانی فوجی افسران کو حراست میں لے لیا گیا ہے۔ غیر مصدقہ اطلاعات کے مطابق یہ افسران شیعہ حوثی باغیوں کو ہدایات دے رہے تھے۔

https://p.dw.com/p/1F6LM
A group of the Ensarullah Movement (Houthis) members stage a protest against Saudi-led operations, at Zubayri Street in Yemen on April 06, 2015 in Yemeni capital Sanaa. Photo by Mohammed Hamoud/AA/ABACAPRESS.COM (eingest. 08.04.2015/fab
تصویر: picture-alliance/dpa

اطلاعات کے مطابق یمن کے جنوبی بندرگاہی شہر عدن سے ان ایرانی فوجیوں کو جمعے کے روز لڑائی کے دوران ’گرفتار کیا گیا‘۔ ایران شورش زدہ ملک یمن میں اپنی طرف سے شیعہ حوثی باغیوں کی کسی بھی طرح کی مدد کی نفی کرتا ہے۔

ہفتے کے روز حوثیوں کے خلاف برسر پیکار یمنی ملیشیا کے ایک رکن کا خبر رساں ادارے روئٹرز سے بات کرتے ہوئے کہنا تھا، ’’ابتدائی تحقیقات سے معلوم ہوا ہے کہ گرفتار کیے گئے افسران کا تعلق القدس فورس سے ہے، اور یہ افراد حوثیوں کے مشیروں کے فرائض انجام دے رہے تھے۔ ہم نے انہیں ایک محفوظ مقام پر رکھا ہوا ہے۔ بعد ازاں انہیں سعودی عرب کی زیر قیادت اتحاد کے حوالے کر دیا جائے گا۔‘‘

چھبیس مارچ سے سعودی عرب کی قیادت میں ایک بین الاقوامی عسکری اتحاد یمن میں حوثی باغیوں کے ٹھکانوں پر فضائی حملے کر رہا ہے۔ حوثی باغی دارالحکومت صنعاء اور جنوبی بندرگاہی شہر عدن سمیت ملک کے کئی شہروں پر قابض ہو چکے ہیں۔ بین الاقوامی طور پر تسلیم شدہ ملکی صدر عبدربہ منصور ہادی سعودی دارالحکومت ریاض میں پناہ لیے ہوئے ہیں۔ سعودی عرب کا الزام ہے کہ ایران ان حوثی شیعہ باغیوں کو مدد فراہم کر رہا ہے۔

پھیلتی ہوئی علاقائی جنگ

اگر یہ خبر درست ثابت ہو جاتی ہے کہ ایرانی فوجی عدن میں شیعہ باغیوں کو ہدایات یا مدد فراہم کرتے ہوئے پکڑے گئے ہیں، تو اس سے خطے میں مزید عدم استحکام پیدا ہونے اور سعودی عرب اور ایران کے درمیان بڑھتی ہوئی چپقلش کے مزید گہرے ہونے کا امکان پیدا ہو جائے گا۔

مبصرین کے مطابق سعودی عرب اور ایران دونوں ہی خطے میں اپنا اثر و رسوخ بڑھانے کی کوششیں کر رہے ہیں، اور یہ تنازعہ لیبیا، شام اور لبنان سے لے کر اب سعودی عرب کے جنوب میں واقع ملک یمن تک پھیل چکا ہے۔

ہفتے کے روز بھی سعودی عسکری اتحاد کے طیاروں نے یمن پر بم باری کی، جس کے نتیجے میں کم از کم 20 حوثی باغیوں کے ہلاک ہونے کی تصدیق مقامی شہریوں اور سنی جنگ جوؤں نے کی ہے۔

اقوام متحدہ کے اعداد و شمار کے مطابق یمن میں گزشتہ قریب تین ہفتوں کے دوران چھ سو سے زائد افراد ہلاک، بائیس سو کے قریب زخمی اور تقریباﹰ ایک لاکھ بے گھر ہو چکے ہیں۔

shs/mm

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید