1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

کان فلمی میلہ: ’سرما کی نیند‘ کے لیے گولڈن پام

امجد علی26 مئی 2014

ترک رائے عامہ بے حد خوش ہے کہ اتوار پچیس مئی کو فرانس میں اختتام کو پہنچنے والے کان فلمی میلے کا بہترین فلم کا اعلیٰ ترین اعزاز گولڈن پام ترک ڈائریکٹر نوری بِلگے جیلان کی بنائی ہوئی فلم ’سرما کی نیند‘ کے حصے میں آیا۔

https://p.dw.com/p/1C6v9
ترک فلم ڈائریکٹر نوری بِلگے جیلان 67 ویں کان فلمی میلے میں اپنی فلم ’وِنٹر سلیپ‘ کے لیے بہترین فلم کا گولڈن پام اعزاز حاصل کرنے کے بعد
ترک فلم ڈائریکٹر نوری بِلگے جیلان 67 ویں کان فلمی میلے میں اپنی فلم ’وِنٹر سلیپ‘ کے لیے بہترین فلم کا گولڈن پام اعزاز حاصل کرنے کے بعدتصویر: Reuters

جیلان نے اپنا ’پام ڈے اور‘ کا یہ اعزاز اُس سیاسی بے چینی کے متاثرین کے نام کیا ہے، جس نے آج کل پورے ترکی کو متاثر کر رکھا ہے۔ اُنہوں نے کہا کہ وہ یہ ایوارڈ حکومت مخالف مظاہروں کے دوران ہونے والے ’ترک نوجوانوں کے نام‘ کرتے ہیں۔ واضح رہے کہ یہ مظاہرے ترکی میں گیارہ سال سے برسرِاقتدار چلے آ رہے وزیر اعظم رجب طیب ایردوآن کے اقتدار کے لیے ایک بڑا چیلنج بن چکے ہیں۔

گولڈن پام ملنے پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے پوسٹا نامی اخبار نے لکھا ہے: ’ایک عظیم اعزاز‘۔ ایک اور اخبار سوسجو نے اپنی وَیب سائٹ پر لکھا: ’کئی مہینوں بعد ایک اچھی خبر‘۔ ساتھ ہی اس اخبار نے یہ تذکرہ بھی کیا ہے کہ فلم ڈائریکٹر نے مظاہروں کے دوران مرنے والوں کو فراموش نہیں کیا۔

فلم ’وِنٹر سلیپ‘ (سرکا کی نیند) کا ایک منظر
فلم ’وِنٹر سلیپ‘ (سرکا کی نیند) کا ایک منظرتصویر: Festival de Cannes 2014

جیلان نے 2008ء کے کان فلمی میلے میں اپنا بہترین ڈائریکٹر کا گولڈن پام ایوارڈ وصول کرتے وقت اپنا یہ اعزاز ’اپنے خوبصورت اور تنہا ملک‘ کے نام کیا تھا۔ جیلان کے اسی خطاب کا حوالہ دیتے ہوئے اخبار ’حریت‘ نے لکھا: ’اس خوبصورت اور تنہا ملک کو آپ پر فخر ہے‘۔

ترک وزیر اعظم رجیب طیب ایردوآن نے تقریبِ تقسیم انعامات کے فوراً بعد ٹیلیفون پر جیلان کو مبارکباد دی اور کہا کہ اُنہوں نے یہ اعزاز حاصل کرتے ہوئے ایک بار پھر ملک کا نام روشن کیا ہے۔

چوبیس مئی کی شام کو جیلان کی فلم کے لیے گولڈن پام کے اعزاز کا اعلان ہونے کے بعد سے اب تک ہزاروں افراد نے ٹویٹر پر جا کر اس بات کے لیے شکریہ ادا کیا ہے کہ ترکی میں کئی دنوں کے سوگ کے بعد اُنہیں ایک اچھی خبر سننے کو ملی ہے۔ فلمی ناقد عمر گیدیک نے لکھا: ’بالآخر ہمیں خوشی کا کوئی جواز ملا ہے اور اس کے لیے ہم نوری بِلگے جیلان اور اُن کی فلم ٹیم کے شکر گزار ہیں‘۔

جیلان کی ہدایات میں بننے والی فلم ’تھری مونکیز‘ (تین بندر) کا ایک منظر
جیلان کی ہدایات میں بننے والی فلم ’تھری مونکیز‘ (تین بندر) کا ایک منظرتصویر: Arsenal Filmverleih

جیلان کی فلم ’وِنٹر سلیپ‘ 1982ء کے بعد سے دنیا کے اس اہم ترین فلمی میلے کا اعلیٰ ترین اعزاز پانے والی پہلی ترک فلم ہے۔ تب ترک فلم ’یول‘ (راستہ) اور یونانی فرانسیسی ڈائریکٹر کوسٹا گاوراس کی فلم ’مِسِّنگ‘ دونوں کو مشترکہ طور پر اس اعزاز کا حقدار قرار دیا گیا تھا۔ ترک اخبار ’ملّت‘ نے لکھا، ’بتّیس برسوں کے بعد ترک سینما کے لیے یہ ایک تاریخی دن ہے‘۔

نوری بِلگے جیلان ماضی میں بھی کان میلے میں اپنی فلموں ’اُوزاک‘، ’کلائمیٹس‘، ’تھری مونکیز‘ اور ’وَنس اپان اے ٹائم اِن اناطولیہ‘ کے لیے اعزازات حاصل کر چکے ہیں اور گزشتہ عشرے کے ممتاز ترین فلم ہدایتکاروں میں شمار ہوتے ہیں۔

جیلان 1959ء میں استنبول میں پیدا ہوئے اور اُنہوں نے باسفورس کی ممتاز یونیورسٹی میں الیکٹریکل انجینئرنگ کی تعلیم حاصل کی۔ بصری فون میں اُن کی دلچسپی کو یونیورسٹی کے فوٹوگرافی کلب سے مہمیز ملی، جہاں اپنے جیب خرچ کے لیے وہ پاسپورٹ تصاویر بھی بناتے رہے۔

جیلان کو انسانی نفسیات اور جنسی رویوں کی باریک اور نازک ترین گتھیوں کو پردہء اسکرین پر پیش کرنے کے حوالے سے بھی ایک ماہر گردانا جاتا ہے اور وہ اپنے ہائی ڈیفینیشن ڈیجیٹل ویڈیو کی مدد سے انتہائی خوبصورت مناظر سامنے لاتے ہیں۔ جیلان نے اداکارہ ابرو جیلان سے شادی کر رکھی ہے، جن کے ساتھ مل کر انہوں نے فلم ’کلائمیٹس‘ میں اداکاری بھی کی تھی۔

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید