1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

پاکستان: عامر کی ’دھوم تھری‘ ہاؤس فُل

امجد علی25 دسمبر 2013

عامر خان کی تازہ ترین فلم ’دھوم تھری‘ نے پہلے ہی ہفتے میں پاکستان میں باکس آفس ریکارڈ توڑ دیے ہیں اور ملٹی پلیکس سینما گھر اس فلم میں شائقین کی دلچسپی کا فائدہ اٹھانے کے لیے ایک ایک دن میں پانچ پانچ شو بھی چلا رہے ہیں۔

https://p.dw.com/p/1Agf9
’دھوم تھری‘ میں عامر خان کے ساتھ کترینہ کیف نے بھی اداکاری کے جوہر دکھائے ہیں
’دھوم تھری‘ میں عامر خان کے ساتھ کترینہ کیف نے بھی اداکاری کے جوہر دکھائے ہیںتصویر: Rapid Eye Movies

ملک کے سب سے بڑے شہر کراچی میں اس فلم کی نمائش 56 اسکرینوں پر کی جا رہی ہے اور پہلے ہی روز ٹکٹوں کی فروخت سے ہونے والی آمدنی تقریباً بیس ملین روپے ریکارڈ کی گئی۔ اس طرح اس فلم نے آسانی سے پہلے روز کی آمدنی کا وہ ریکارڈ توڑ دیا ہے، جو ابھی گزشتہ مہینے ریلیز ہونے والی پاکستانی فلم ’وار‘ نے قائم کیا تھا۔

بھارتی خبر رساں ادارے پی ٹی آئی سے باتیں کرتے ہوئے پاکستان کے چوٹی کے تقسیم کاروں میں سے ایک ندیم مانڈوی والا نے بتایا: ’’وار کو اپنی نمائش کے پہلے روز 11.4 ملین روپے کی آمدنی ہوئی تھی لیکن ’دھوم تھری‘ نے آمدنی کے اس ریکارڈ کو کہیں پیچھے چھوڑ دیا ہے۔‘‘

ابھیشیک بچن اور اُودے چوپڑہ ’دھوم تھری‘ کے ایک منظر میں
ابھیشیک بچن اور اُودے چوپڑہ ’دھوم تھری‘ کے ایک منظر میںتصویر: Rapid Eye Movies

’دھوم تھری‘ کی نمائش ایک ایسے وقت پر ہو رہی ہے، جب پاکستان میں بھارتی فلموں کی نمائش لاہور ہائیکورٹ کے اُس حکم نامے کے باعث خطرے میں نظر آ رہی ہے، جس میں ’غیر قانونی طور پر‘ درآمد کی گئی فلموں کی نمائش پر پابندی عائد کرنے کا ذکر کیا گیا ہے۔

ہائیکورٹ نے یہ حکم ایک نجی ٹیلی وژن چینل کے اینکر پرسن مبشر لقمان کی درخواست پر دیا تھا۔ اس درخواست میں کہا گیا تھا کہ تمام بھارتی فلموں، ڈراموں اور دیگر پروگراموں کی پاکستان میں نمائش 1979ء کے موشن پکچرز آرڈیننس 270-A اور مارشل لاء آرڈر نمبر 81 کی خلاف ورزی ہے۔

لاہور ہائیکورٹ ہی میں مقامی فلمی صنعت نے بھی یہ موقف اختیار کیا تھا کہ بھارتی فلموں کی نمائش سے پاکستانی فلمی صنعت کو ناقابل تلافی نقصان پہنچ رہا ہے۔ فلمی صنعت کے ایک درخواست دہندہ نے عدالت کو بتایا کہ 2006ء سے اب تک پاکستان میں حکام سے جعلی دستاویزات کی بناء پر لیے جانے والے اجازت ناموں کے بعد مجموعی طور پر کم از کم 213 بھارتی فلموں کی نمائش کی جا چکی ہے۔

جیو فلمز کے بینر تلے ریلیز ہونے والی فلم ’دھوم تھری‘ میں شائقین کی دلچسپی کا عالم یہ ہے کہ ملٹی پلیکس سینما گھر اپنی تمام اسکرینوں پر اس فلم کے پانچ پانچ شو چلا رہے ہیں، جس کی پاکستان میں پہلے کوئی مثال نہیں ملتی۔ مانڈوی والا کے مطابق ’دھوم تھری بلاشبہ بہت ہِٹ رہی ہے اور اس کی بڑی وجہ عامر خان اور ریلیز سے پہلے اس فلم کی پبلسٹی ہے‘۔

کراچی کے ملٹی پلیکس سینما گھر اس فلم کے لیے عوام کی دلچسپی اور طلب کو پورا کرنے کے لیے اپنی تمام اسکرینوں پر اس کے پانچ پانچ شو چلا رہے ہیں
کراچی کے ملٹی پلیکس سینما گھر اس فلم کے لیے عوام کی دلچسپی اور طلب کو پورا کرنے کے لیے اپنی تمام اسکرینوں پر اس کے پانچ پانچ شو چلا رہے ہیںتصویر: DW

کراچی کے سینما گھر کیپری کے مینیجر عبدالحق نے اس امر کی طرف بھی اشارہ کیا کہ ’وار‘ کی نمائش عید کی تعطیلات کے دوران ہوئی تھی جبکہ دھوم تھری کی نمائش ایک عام ویک اَینڈ پر ہوئی ہے۔ عبدالحق کے مطابق ’اس فلم کو ہر عمر اور ہر جنس کے لوگ دیکھنے کے لیے آ رہے ہیں‘۔

مانڈوی والا کے مطابق پاکستان بھر میں سب سے زیادہ آمدنی کا ریکارڈ ’چنئی ایکسپریس‘ نے قائم کیا تھا، جس نے 100 ملین روپے کا بزنس کیا تھا اور اب دیکھنا یہ ہے کہ آیا عامر خان کی یہ نئی فلم اُس ریکارڈ کو توڑ پاتی ہے یا نہیں۔

مانڈوی و الا نے چنبیلی، میں ہوں شاہد آفریدی، وار، چنئی ایکسپریس اور دھوم تھری کی کامیابی کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ نمائش کاروں اور تقسیم کاروں کے لیے 2013ء ایک کامیاب سال رہا۔ اُنہوں نے کہا، اس سے یہ بات بھی ظاہر ہوتی ہے کہ پاکستانی اور بھارتی فلمیں ایک دوسرے کے ہوتے ہوئے بھی کامیابی حاصل کر سکتی ہیں۔

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید