1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

پانچ اور امریکی ریاستوں میں ہم جنس پرستوں کو قانونی شادیوں کی اجازت

مقبول ملک6 اکتوبر 2014

امریکی سپریم کورٹ نے پانچ وفاقی ریاستوں کی ہم جنس پرست افراد کی آپس میں شادیوں پر پابندی لگوانے کے لیے دائر کردہ اپیلیں مسترد کر دی ہیں۔ اب 30 امریکی ریاستوں میں ہم جنس پرستوں کو آپس میں قانونی شادیوں کی اجازت ہے۔

https://p.dw.com/p/1DRBJ
تصویر: Reuters

واشنگٹن سے موصولہ رپورٹوں کے مطابق امریکی سپریم کورٹ نے پیر چھ اکتوبر کے روز بغیر کوئی بھی تبصرہ کیے ہم جنس پرست مردوں اور خواتین کی آپس میں قانونی شادیوں کو ممنوع قرار دینے کی جن پانچ ریاستوں کی اپیلوں کو مسترد کر دیا، وہ انڈیانا، اوکلاہوما، یُوٹاہ، ورجینیا اور وِسکونسن کی طرف سے دائر کی گئی تھیں۔

امریکی سپریم کورٹ کی طرف سے ایسی شادیوں پر پابندی لگانے کی پانچ اپیلوں کے مسترد کیے جانے کے بعد اب اس طرح کی کوئی بھی دوسری اپیل ملک کی اس اعلیٰ ترین عدالت میں زیر سماعت نہیں ہے، جو کسی وفاقی ریاست کی حکومت یا اس کے نمائندہ کسی ادارے نے دائر کی ہو۔ اس کا مطلب یہ ہے کہ امریکا میں آپس میں قانونی طور پر شادیاں کرنے کے خواہش مند ہم جنس پرست مردوں اور خواتین کے لیے ان کے ارادوں کی تکمیل مقابلتاﹰ مزید آسان ہو گئی ہے۔

Supreme Court USA Jubel Homo-Ehe Hollywood
تصویر: Getty Images

نیوز ایجنسی ایسوسی ایٹڈ پریس کے مطابق آج کے سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد اب امریکا کی مجموعی طور پر 30 ریاستوں اور ملکی دارالحکومت واشنگٹن ڈی سی میں ایک ہی جنس کے افراد کی آپس میں باقاعدہ شادیوں کو قانونی تحفظ حاصل ہو گیا ہے۔ تاہم سپریم کورٹ کے ججوں نے آج پانچ ریاستوں کی قانونی اپیلوں کو مسترد کرتے ہوئے اس بارے میں کوئی ایسا جامع فیصلہ نہیں کیا، جس کی مدد سے پورے امریکا میں ہم جنس پرست افراد کی آپس میں باقاعدہ شادیوں سے متعلق متنازعہ موضوع ایک ہی بار حل ہو جائے۔

نیوز ایجنسی اے پی نے لکھا ہے کہ اس عدالتی فیصلے کے بعد پانچ ریاستوں میں ہم جنس پرست افراد کی آپس میں قانونی شادیوں کے سلسلے میں ہر قسم کا التواء دور ہو گیا ہے۔ ساتھ ہی ایک دوسرے مختصر فیصلے میں عدالت نے یہ بھی کہا ہے کہ چھ دیگر امریکی ریاستوں میں بھی ہم جنس پرست افراد جلد ہی آپس میں قانونی طور پر شادیاں کر سکیں گے۔ ان ریاستوں میں کولوراڈو، کینساس، شمالی کیرولائنا، جنوبی کیرولائنا، ویسٹ ورجینیا اور وائیومنگ شامل ہیں۔

امریکی سپریم کورٹ کے نو میں سے اگر صرف چار جج بھی حمایت کر دیں تو یہ عدالت کسی بھی مقدمے کی سماعت کر سکتی ہے۔ لیکن کسی بھی مقدمے میں فیصلے کے لیے ججوں کی اکثریتی رائے یعنی نو میں سے کم از کم پانچ ججوں کی طرف سے تائید درکار ہوتی ہے۔ آج کیے جانے والے فیصلے کے حوالے سے یہ واضح نہیں کہ ججوں نے پانچ ریاستوں کی اپیلوں کی سماعت نہ کرنے کا جو فیصلہ کیا، وہ کس تناسب سے کیا گیا۔

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید