1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

نائجیریا میں شدت پسندوں کے حملے، 19 افراد ہلاک

ندیم گِل13 اپریل 2014

نائجیریا کی شورش زدہ شمال مشرقی ریاست بورنو میں بوکوحرام کے مشتبہ اسلام پسندوں نے انیس افراد کو ہلاک کردیا ہے۔ ان میں چھ اساتذہ بھی شامل ہیں۔ یہ ہلاکتیں تین مختلف حملوں میں ہوئی ہیں۔

https://p.dw.com/p/1Bh6b

خبر رساں ادارے اے ایف پی نے مقامی ذرائع کے حوالے سے بتایا کہ یہ ہلاکتیں جمعرات اور جمعے کو بورنو علاقوں دِکاوا اور کالابالگے میں ہوئیں۔ یہ علاقے شدت پسند گروہ بوکو حرام کے گڑھ تصور کیے جاتے ہیں۔

دِکاوا بورنو کے قدیم ترین علاقوں میں سے ایک ہے جہاں شدت پسندوں نے جمعرات کو علی الصبح ایک کالج پر دھاوا بول دیا۔ اس حملے میں چھ اساتذہ اور دو سکیورٹی گارڈز ہلاک ہوئے۔ مقامی آبادی کے مطابق شدت پسند متعدد خواتین کو اپنے ساتھ لے گئے۔ یہ واضح نہیں کہ مغوی خواتین کی تعداد کیا تھی۔

اے ایف پی کے مطابق دِکاوا سے ریاستی دارالحکومت مائدوگوری فرار ہونے والے ایک عینی شاہد مودُو کاکاریمی نے بتایا کہ فائرنگ کی آواز سن کر بہت سے لوگوں نے علاقہ چھوڑ دیا۔

اس نے کہا: ’’جب ہم نے بورڈنگ اسکول (کالج) کو شعلوں میں دیکھا تو ہم بہت خوفزدہ ہو گئے۔ بعد میں ہمیں پتہ چلا کہ وہاں آٹھ افراد کو ہلاک کر دیا گیا تھا۔ ہم اپنے بچوں اور خواتین سمیت وہاں سے بھاگ نکلے۔‘‘

Nigeria Notstand Islamisten Truppen Armee Soldaten
نائجیریا کی فوج بوکو حرام کے خلاف آپریشن بھی کرتی رہتی ہےتصویر: picture-alliance/dpa

بورنو کے سینیٹر احمد زانا نے صحافیوں سے بات چیت میں دِکاوا میں ہونے والی ہلاکتوں کی تصدیق کی تاہم انہوں نے یہ بھی کہا کہ وہ اس حوالے سے مزید تفصیلات فراہم نہیں کر سکتے۔

ان کا کہنا تھا: ’’نصف شب کے بعد اس ٹاؤن کے ایک اسکول کا محاصرہ کر لیا گیا تھا ۔۔۔ انہوں نے اسکول کی لائبریری کو تباہ کر دیا تھا جس کے بعد وہ رات کو ہی فرار ہو گئے۔‘‘

شدت پسندوں نے کالابالگے کے علاقے بھی میں ایک حملہ کیا۔ مقامی اہلکاروں نے اپنے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ وہاں تین افراد کو ہلاک کر دیا گیا اور متعدد گھروں کو نقصان پہنچایا گیا۔

ایک راہگیر مصطفیٰ علی نے بتایا کہ جمعے کو مشتبہ اسلام پسندوں نے دالوا گاؤں کے نزدیک مائدوگوری۔ بیو ہائی وے بند کرنے کے بعد آٹھ مسافروں کو ہلاک کر دیا۔ سکیورٹی ایجنسیوں نے فوری طور پر اس حملے کی تصدیق نہیں کی۔ تاہم ایک اعلیٰ سکیورٹی اہلکار نے اپنا نام مخفی رکھنے کی یقین دہانی پر اس حملے کی تصدیق کی۔ انہوں نے کہا: ’’ریاست میں بہت سے حملے ہوئے ہیں۔ یہ بڑے دُکھ کی بات ہے۔‘‘

خیال رہے کہ نائجیریا کی فوج اس علاقے میں بوکو حرام کو کچلنے کے لیے بڑے پیمانے پر کارروائیاں کرنے جا رہی ہے۔ اس علاقے میں پرتشدد کارروائیوں کے دوران رواں برس اب تک تقریباﹰ ڈیڑھ ہزار افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔