1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

نائجیریا، ایک جرمن ہلاک، دوسرا اغوا

عاطف بلوچ28 اکتوبر 2014

نائجیریا میں مسلح حملہ آوروں نے ایک جرمن شہری کو ہلاک جبکہ ایک کو اغوا کر لیا ہے۔ یہ دونوں جرمن ایک ايسی تعمیراتی کمپنی جیولیس بیرگر سے وابستہ تھے، جو اس افریقی ملک میں تعمیراتی منصوبہ جات پر کام کر رہی ہے۔

https://p.dw.com/p/1Dczf
تصویر: picture-alliance/dpa/B. von Jutrczenka

خبر رساں ادارے نے مقامی حکام کے حوالے سے بتایا ہے کہ جنوب مغربی نائجیریا میں جمعے کے دن رونما ہوئے اس واقعے میں دو جرمن شہریوں کی گاڑیوں کو نشانہ بنایا گیا۔ تاہم ان واقعات کے بارے میں ذرائع ابلاغ کو پیر کے دن اس وقت مطلع کیا گیا، جب جرمن وزیر خارجہ فرانک والٹر اشٹائن مائر اس افریقی ملک کے دورے پر ابوجہ پہنچے۔

بتایا گیا ہے کہ آوگن نامی ریاست میں حملہ آوروں نے ایک کار کو روکا تو دوسری کار کے ڈرائیور نے وہاں سے فرار ہونے کی کوشش کی لیکن حملہ آوروں نے فائرنگ کر دی، جس کے نتیجے میں اس کار میں سوار ایک جرمن شہری ہلاک ہو گیا۔ اسی دوران دوسری کار میں موجود ایک جرمن شہری کو یرغمال بنا لیا گیا۔ ابھی تک کسی نے اس کارروائی کی ذمہ داری قبول نہیں کی ہے۔

Karte Nigeria mit Sagamu, Lagos und Abuja

جیولیس بیرگر نے روئٹرز کو بتایا ہے کہ ابوجہ حکام کے ساتھ مل کر مغوی کی رہائی کی کوشش کی جا رہی ہے۔ اس تعمیراتی کمپنی نے واقعے کو ایک مجرمانہ عمل قرار دیا ہے۔ ادھر برلن میں وزارت خارجہ کے ایک اہلکار نے بتایا ہے کہ حکومت اس معاملے پر ابوجہ حکومت کے ساتھ رابطے میں ہے لیکن انہوں نے اس بارے میں مزید معلومات فراہم کرنے سے انکار کر دیا۔

پیر کے دن ابوجہ میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے جرمن وزیر خارجہ فرانک والٹر شٹائن مائر نے کہا کہ نائجیریا کے صدر گڈ لک جوناتھن نے عہد ظاہر کیا ہے کہ وہ مغوی جرمن شہری کی بازیابی کے لیے تمام وسائل بروئے کار لائیں گے۔ گڈ لک جوناتھن کے ساتھ ملاقات کے بعد ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ اس معاملے پر مزید معلومات دستیاب نہیں ہیں لیکن ’یقینی طور پر ہم اس کمپنی کے ساتھ رابطے میں ہیں، جس کے لیے جرمن شہری کام کر رہا ہے۔‘

یہ امر اہم ہے کہ جولائی میں بھی نائجیریا کی شمال مشرقی ریاست آدماوہ میں ایک جرمن باشندے کو اغوا کر لیا گیا تھا، جس کے بارے میں ابھی تک کوئی اطلاع نہیں ہے۔ بالخصوص اس افریقی ملک کے جنوبی علاقوں میں تاوان کی خاطر غیر ملکیوں کو اغوا کیا جاتا رہا ہے، جنہیں بعد میں آزاد بھی کر دیا جاتا ہے۔ ملک کے شمال میں اسلام پسند عسکری تنظیم بوکو حرام فعال ہے اور وہ بھی اپنی پرتشدد کارروائیوں میں لوگوں کو اغوا کرلیتی ہے۔ اپریل میں اس ممنوعہ تنظیم نے ایک اسکول کی دو سو سے زائد طالبات کو اغوا کر لیا تھا، جن کا ابھی تک سراغ نہیں مل سکا ہے۔

نائجیریا کا دو روزہ دورہ کرنے والے جرمن اور فرانسیسی وزرائے خارجہ نے پیر کے دن مغربی افریقی ممالک کی اقتصادی کمیونٹی ECOWAS کے نمائندوں کے علاوہ نائجیریا کی اعلیٰ قیادت سے بھی ملاقات کی۔ اپنے قیام کے دوران یہ دونوں یورپی رہنما بوکو حرام کے خطرات کے ساتھ ساتھ ایبولا وائرس سے نمٹنے کے طریقہ کار پر بھی تبادلہ خیال کر رہے ہيں۔ آج بروز منگل جرمن اور فرانسیسی وزرائے خارجہ واپس لوٹ جائیں گے۔

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید