1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

غزہ پر حملے: بان کی مون مشرقِ وسطیٰ پہنچ رہے ہیں

ندیم گِل19 جولائی 2014

غزہ پر اسرائیلی حملوں کے بارہویں روز ہفتے کو علی الصبح گیارہ مزيد افراد ہلاک ہو گئے ہیں۔ اس بڑھتی ہوئی کشیدگی کے خاتمے کے لیے اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل بان کی مون بھی مشرقِ وسطیٰ پہنچ رہے ہیں۔

https://p.dw.com/p/1CfOt
تصویر: Reuters

طبی ذرائع کے مطابق ہفتے کو علی الصبح اسرائیل کی فضائی کارروائیوں کے نتیجے میں غزہ میں گیارہ افراد ہلاک ہو گئے ہیں۔ خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق ایمرجنسی سروسز کے ترجمان اشرف القدرا کے مطابق پہلا حملہ جنوبی شہر خان یونس میں ایک مسجد کے باہر ہوا جس میں سات افراد ہلاک ہوئے۔ انہوں نے بتایا کہ ان میں ایک عورت بھی شامل ہے۔

بعدازاں دیگر حملوں میں چار افراد ہلاک ہوئے۔ اس کے بعد غزہ میں ہلاکتوں کی تعداد تین سو سے تجاوز کر گئی ہے۔ آٹھ جولائی سے جاری اس لڑائی کے نتیجے میں اسرائیل کا ایک شہری اور ایک فوجی ہلاک اور متعدد زخمی ہوئے ہیں۔ قدرا کے مطابق فلسطینیوں کی جانب زخمیوں کی تعداد دو ہزار سے تجاوز کر چکی ہے۔

اسرائیل نے غزہ میں زمینی کارروائی جمعرات کو رات گئے شروع کی تھی۔ اسرائیلی فوج کا کہنا تھا کہ اس آپریشن کا ایک مقصد حماس کے زیر استعمال سرنگوں کو ختم کرنا بھی ہے۔

UN-Sicherheitskonferenz Israel / Gaza / Ban Ki Moon
اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل بان کی مونتصویر: picture alliance / AA

اس بڑھتی ہوئی کشیدگی کے تناظر میں اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل بان کی مون ہفتے کو مشرقِ وسطیٰ پہنچ رہے ہیں۔ خبر رساں ادارے اے پی کے مطابق اقوام متحدہ نے یہ نہیں بتایا کہ بان کی مون ہفتے کو مشرقِ وسطیٰ میں بالخصوص کہاں جائیں گے۔ تاہم اقوامِ متحدہ کے پولیٹیکل سربراہ جیفری فیلٹمین کا کہنا ہے کہ سیکرٹری جنرل فلسطینیوں اور اسرائیلوں سے یکجہتی کا اظہار کرنا چاہتے ہیں۔ اس لیے ممکن ہے کہ وہ اسرائیلی اور فلسطینی علاقوں کا دورہ کریں۔

فیلٹمین نے مزید کہا: ’’اسرائیل کے سکیورٹی خدشات جائز ہیں اور ہم غزہ سے اسرائیل پر اندھا دھند راکٹ فائر کیے جانے کی مذمت کرتے ہیں جس کے باعث گزشتہ روز (جمعرات) کا عارضی سیز فائر ختم ہوا۔ لیکن ہمیں اسرائیل کے اس نوعیت کے ردِ عمل پر بھی تشویش ہے۔‘‘

اُدھر اسرائیل نے ترکی پر الزام لگایا ہے کہ وہ اپنے ہاں اسرائیل کے سفارتی مشنز کے باہر پرتشدد مظاہرے رکوانے میں ناکام رہا ہے۔ اسرائیل کے وزیر خارجہ ایوگدور لیبرمان کا کہنا ہے: ’’اسرائیل ترکی کے وزیر اعظم رجب طیب ایردوآن کے اشتعال انگیز بیان کے بعد مظاہروں کے دوران ترک حکام اور سکیورٹی فورسز کی جانب سے سفارتی ضوابط کی کھلی خلاف ورزی پر بھرپور احتجاج کرتا ہے۔‘‘

ترکی میں مظاہرین نے دارالحکومت انقرہ میں اسرائیلی سفیر کی رہائش گاہ اور استنبول میں اسرائیل کے قونصل خانے پر چڑھائی کرنے کی کوشش کی تھی۔