1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

زمبابوے سکیورٹی وفد کا پاکستان کو ’گرین سگنل‘

طارق سعید، لاہور6 مئی 2015

زمبابوے کے ایک سکیورٹی وفد نے پاکستان میں اپنی کرکٹ ٹیم کے لیے کیے جا رہے حفاظتی انتظامات کو تسلی بخش قرار دیا ہے۔ زمبابوے کی کرکٹ ٹیم رواں ماہ پاکستان کا دورہ کرنے والی ہے۔

https://p.dw.com/p/1FKxg
Zimbabwe Cricket Board
زمبابوے سے لاہور گئے ہوئے سکیورٹی وفد کو قذافی اسٹیڈیم میں مجوزہ حفاظتی انتظامات کے بارے میں بتایا جا رہا ہےتصویر: DW/T. Saeed

بدھ کی گرم دوپہر زمبابوے کے چار رکنی سکیورٹی وفد نے سابق کپتان الیسٹرکیمبل کی قیادت میں قذافی اسٹیڈیم لاہور کا دورہ کیا، جہاں انہیں مہمان کھلاڑیوں کے لیے کیے جا رہے سلامتی کے انتظامات سے متعلق پاکستان کرکٹ بورڈ کے چیف آپریٹنگ آفیسر سبحان احمد اور ڈائریکٹر پی سی بی ذاکر خان نے بریفنگ دی۔ قذافی اسٹیڈیم اور اس سے متصل نیشنل کرکٹ اکیڈمی میں سہولیات کا جائزہ لینے کے بعد سکیورٹی وفد نے نشتر پارک اسپورٹس کمپلیکس میں پاکستان اور زمبابوے سیریز کے لیے قائم کیے گئے سکیورٹی کمانڈ اینڈ کنٹرول سینٹر کا دورہ کیا، جہاں انہیں پاکستانی سکیورٹی حکام نے تفصیلی بریفنگ دی۔

Zimbabwe Cricket Board
لاہور کے دورے پر گئے ہوئے زمبابوے کے سابق کپتان الیسٹرکیمبل، جو آج کل زمبابوے کرکٹ بورڈ کے مینیجنگ ڈائریکٹر بھی ہیںتصویر: DW/T. Saeed

سن دو ہزار نو میں سری لنکن کرکٹ ٹیم پر ہونے والے خون ریز حملے کے بعد سے زمبابوے دنیا کی پہلی کرکٹ ٹیم ہے، جس نے پاکستان آنے کی حامی بھری۔ سابق کپتان الیسٹر کیمبل نے، جو زمبابوے کرکٹ بورڈ کے مینجنگ ڈائریکٹر بھی ہیں، نامہ نگاروں کو بتایا کہ انہیں خاطر خواہ سکیورٹی انتظامات دیکھ کر خوشی ہوئی ہے اور زمبابوے کی ٹیم کے تمام کھلاڑی پاکستان آنے کے لیے تیار ہیں۔

الیٹسر کیمبل نے بتایا کہ ’طویل عرصے سے دنیا کی کوئی ٹیم پاکستان نہیں آئی، اس لیے ہم دورہ پاکستان کی بابت بے حد پرجوش ہیں۔ دونوں ممالک کے کرکٹ بورڈز کے درمیان ایک سال سے اس دورہ کے حوالے سے بات چیت چل رہی تھی اور اب ہم نے یہاں آنے کی کی حامی بھر لی‘۔ انہوں نے کہا کہ زمبابوے کی کرکٹ ٹیم یہ دورہ آئی سی سی سی کی رضامندی سے کر رہی ہے۔

الیسٹر کیمبل نے، جن کی قیادت میں زمبابوے نے انیس سو اٹھانوے میں پاکستان آ کرٹیسٹ سیریزجیتی تھی، بتایا کہ وہ اپنے دور میں پاکستان کے دیگر شہروں فیصل آباد، راولپنڈی اور شیخوپورہ میں بھی کھیل چکے ہیں تاہم زمبابوے کی موجودہ ٹیم صرف لاہور میں کھیلے گی۔ کمیبل کا کہنا تھا کہ ’لاہور میں کھیلنا ایک ابتدا ہے، اگلی بار ہم پاکستان کے دیگر شہروں میں بھی کھیلنا پسند کریں گے۔ یہ کرکٹ کی جیت ہو گی‘۔

Zimbabwe Cricket Board
زمبابوے سے لاہور گئے ہوئے سکیورٹی وفد نے قذافی اسٹیڈیم کا دورہ کیاتصویر: DW/T. Saeed

الیسٹرکیمبل کے بقول زمبابوے کے کسی بھی کھلاڑی کو پاکستان آنے پر اعتراض نہیں اور تمام کھلاڑی سلیکشن کے لیے دستیاب ہیں۔

بین الاقوامی کرکٹرز کی تنظیم فیقا کی جانب سے دورہٴ پاکستان پر تحفظات کے سوال پر کیممبل کا کہنا تھا کہ زمبابوے کا فیقا سے کوئی لینا دینا نہیں۔

کیمبل نے امید ظاہر کی کہ پاکستان زمبابوے ٹیم کے سیکورٹی انتظامات پر کوئی دقیقہ فروگزاشت نہیں کرے گا۔

زمبابوے کی کرکٹ ٹیم انیس مئی کو ہرارے سے لاہور پہنچے گی، جہاں بائیس مئی سے دونوں ٹیموں کے درمیان دو ٹوئنٹی ٹوئنٹی اورتین ایک روزہ بین الاقوامی میچوں کی سیریز کھیلی جائے گی۔ سیریز کے حفاظتی انتظامات کا جائزہ لینے کے لیے لاہور آنے والے پانچ رکنی سکیورٹی وفد میں آئی سی سی سکیورٹی ایکسپرٹ خالد ترین بھی شامل ہیں۔

زمبابوے کے دورہٴ پاکستان کے دوران مہمان کھلاڑیوں اور آفیشلز کے تمام سفری اخراجات اور یومیہ بھی پاکستان کرکٹ بورڈ ادا کرے گا۔ پی سی بی نے اس دورے کے لیے زمبابوے کرکٹ بورڈ کو پانچ لاکھ امریکی ڈالرز دیے ہیں۔

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں