1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

تحفظ ماحول کے حق میں عالمگیر مظاہرے

امجد علی22 ستمبر 2014

اتوار اکیس ستمبر کو دنیا بھر میں ہونے والے مظاہروں میں لاکھوں افراد نے مطالبہ کیا کہ موسمیاتی تبدیلیوں کو روکنے کے لیے فوری طور پر عملی اقدامات کیے جائیں۔ صرف نیویارک کے مظاہرے میں ہی تین لاکھ سے زیادہ افراد شریک ہوئے۔

https://p.dw.com/p/1DGpJ
نیویارک کی مرکزی شاہراہ سکستھ ایونیو پر مارچ کرنے والوں میں مشہور اداکار لیونارڈو ڈی کاپریو کے ساتھ ساتھ سابق نائب امریکی صدر ایل گور اور اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل بان کی مُون بھی شامل تھے
نیویارک: سکستھ ایونیو پر مارچ کرنے والوں میں مشہور اداکار لیونارڈو ڈی کاپریو، سابق نائب امریکی صدر ایل گور اور اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل بان کی مُون بھی شامل تھےتصویر: AFP/Getty Images/D. Emmert

منگل سے نیویارک میں اقوام متحدہ کے زیر اہتمام تحفظ ماحول کے موقع پر ایک سربراہ کانفرنس منعقد ہو رہی ہے۔ اس سربراہ کانفرنس کا اہتمام اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اجلاس کے موقع پر کیا جا رہا ہے۔ اس سربراہ کانفرنس سے پہلے دنیا بھر میں ڈہائی ہزار اجتماعات کا اہتمام کیا جا رہا ہے۔ ان میں سے سب سے بڑا اجتماع اتوار کو ہونے والے مظاہرے تھے، جن میں لاکھوں افراد نے شرکت کی۔

لندن میں نکالے جانے والے جلوس میں اندازاً چالیس ہزار افراد نے شرکت کی
لندن میں نکالے جانے والے جلوس میں اندازاً چالیس ہزار افراد نے شرکت کیتصویر: AFP/Getty Images/A. Dennis

تحفظ ماحول سمٹ سے دو روز قبل ماحول کے بہتر تحفظ کے حق میں دنیا بھر میں چھ لاکھ سے زیادہ افراد سڑکوں پر نکلے۔ صرف نیویارک میں ہی تین لاکھ سے زیادہ مظاہرین سڑکوں پر نکلے، جو کہ منتظمین کے اندازوں کے مطابق تاریخ میں اپنی نوعیت کا سب سے بڑا اجتماع تھا۔ اس موقع پر شہر کی مرکزی شاہراہ سکستھ ایونیو پر مارچ کرنے والوں میں مشہور اداکار لیونارڈو ڈی کاپریو کے ساتھ ساتھ سابق نائب امریکی صدر ایل گور اور اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل بان کی مُون بھی شامل تھے۔

لندن میں نکالے جانے والے جلوس میں اندازاً چالیس ہزار افراد شریک ہوئے۔ ٹریفالگر اسکوائر اور ہاؤس آف پارلیمنٹ کے پاس سے گزرنے والے اس جلوس میں بھی برطانوی اداکارہ ایما تھامپسن جیسی شو بزنس سے تعلق رکھنے والی شخصیات شریک تھیں۔

جرمن دارالحکومت برلن میں بھی پندرہ ہزار افراد نے ماحول کے لیے زیادہ سخت اہداف اور توانائی کے قابل تجدید ذرائع اپنائے جانے کا مطالبہ کیا
جرمن دارالحکومت برلن میں بھی پندرہ ہزار افراد نے ماحول کے لیے زیادہ سخت اہداف اور توانائی کے قابل تجدید ذرائع اپنائے جانے کا مطالبہ کیاتصویر: picture-alliance/dpa/J. Carstensen

ان مظاہروں کا آغاز آسٹریلیا کے شہر ملبورن سے ہوا، جہاں تحفظ ماحول کے علمبردار تیس ہزار سرگرم کارکنوں نے اپنے سربراہِ حکومت ٹونی ایبٹ کے خلاف مظاہرہ کیا۔ اِدھر جرمن دارالحکومت برلن میں بھی پندرہ ہزار افراد نے ماحول کے لیے زیادہ سخت اہداف اور توانائی کے قابل تجدید ذرائع اپنائے جانے کا مطالبہ کیا۔ فرانسیسی دارالحکومت پیرس میں پانچ ہزار افراد مظاہرے میں شریک ہوئے۔ بھارتی دارالحکومت نئی دہلی میں بھی کوئی تین سو مظاہرین نعرے لگاتے اور ڈرم بجاتے سڑکوں پر نکلے۔ ان بھارتی مظاہرین نے ایسے پلے کارڈز اٹھا رکے تھے، جن پر لکھا تھا کہ ’مَیں جنگلات کو بچانا چاہتا ہوں‘ یا یہ کہ ’کوئلہ ہلاک کرتا ہے‘۔

منگل سے شروع ہونے والی تحفظ ماحول سربراہ کانفرنس ماحول کے موضوع پر عالمی معاہدے کے مذاکرات کا حصہ نہیں ہے تاہم اس موقع پر اس موضوع کو نئی تحریک ملنے کی توقع کی جا رہی ہے۔ اس کانفرنس میں امریکی صدر باراک اوباما سمیت متعدد سربراہانِ مملکت و حکومت شرکت کریں گے۔

نیویارک سمٹ اُس انتہائی اہم عالمی ماحولیاتی کانفرنس کی تیاریوں کا ایک حصہ ہے، جو دسمبر 2015ء میں فرانسیسی دارالحکومت پیرس میں منعقد ہونے والی ہے اور جس میں موسمیاتی تبدیلیوں کے خلاف اقدامات کے حوالے سے سمجھوتے کو حتمی شکل دی جائے گی۔