1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

بھارتی فوج کے ہاتھوں دو شہریوں کی ہلاکت کے بعد کشمیر میں جھڑپیں

مقبول ملک4 نومبر 2014

نئی دہلی کے زیر انتظام کشمیر میں بھارتی فوج کے ہاتھوں دو شہریوں کی ہلاکت کے ایک دن بعد پولیس کے مطابق آج منگل کے روز سینکڑوں کی تعداد میں مشتعل مظاہرین اور سکیورٹی اہلکاروں کے مابین شدید جھڑپیں عمل میں آئیں۔

https://p.dw.com/p/1DgaB
تصویر: REUTERS

ریاستی دارالحکومت سری نگر سے موصولہ نیوز ایجنسی اے ایف پی کی رپورٹوں کے مطابق ان جھڑپوں کے دوران مظاہرین بھارت کے خلاف نعرے لگا رہے تھے اور انہوں نے پولیس اہلکاروں پر پتھراؤ بھی کیا۔ ایک مقامی پولیس افسر نے، جسے میڈیا کے نمائندوں کے ساتھ بات چیت کا اختیار نہیں تھا، اپنی شناخت خفیہ رکھے جانے کی شرط پر اے ایف پی کو بتایا کہ ریاست کے مرکزی شہر سری نگر میں ہونے والی ان جھڑپوں کے دوران پولیس کو بپھرے ہوئے مظاہرین کو منتشر کرنے کی کوشش کے دوران ان کے خلاف آنسو گیس کا استعمال بھی کرنا پڑا۔

ان ہنگاموں اور پرتشدد مظاہروں کی وجہ سری نگر کے مضافات میں کل پیر کے روز پیش آنے والا ایک واقعہ بنا۔ اس واقعے میں بھارتی فوج کے ارکان نے ایک نجی گاڑی پر فائرنگ کر کے اس میں سوار افراد میں سے دو کو ہلاک اور ایک کو شدید زخمی کر دیا تھا۔

آج منگل کے روز مشتعل مظاہرین کی پولیس کے ساتھ ہونے والی جھڑپوں کے تناظر میں ریاست جموں کشمیر کے وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ نے کہا کہ سکیورٹی دستوں کے ہاتھوں یہ شہری ہلاکتیں ایک ایسا واقعہ ہیں، جس سے ’بچا جا سکتا تھا‘۔ عمر عبداللہ نے کہا کہ ان نئی سویلین ہلاکتوں سے ریاست میں سیاسی ماحول پر برا اثر پڑا ہے، جو پہلے ہی ستمبر میں آنے والے تباہ کن سیلابوں اور اسی مہینے ہونے والے اگلے ریاستی انتخابات سے قبل کافی دباؤ کا شکار ہے۔

Indien Zubin Mehta mit dem Orchester der Bayerischen Staatsoper in Srinagar 07.09.2013
تصویر: ROUF BHAT/AFP/Getty Images

ان ہلاکتوں کے بعد اور پھر آج ہونے والی جھڑپوں کے پس منظر میں وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ نے اپنے ایک ٹویٹر پیغام میں کہا، ’’ایسی ہلاکتوں کے لیے ایک ایسے ماحول میں کوئی جگہ نہیں ہے جس میں سکیورٹی صورت حال کے حوالے سے بہتری دیکھنے میں آ رہی تھی اور عسکریت پسندانہ واقعات کی شرح بھی ریکارڈ حد تک کم ہو چکی ہے۔‘‘

اے ایف پی نے اپنی رپورٹوں میں لکھا ہے کہ دو عام شہریوں کی ہلاکت کے اسی واقعے کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے نئی دہلی کے زیر انتظام جموں و کشمیر پر بھارتی حکمرانی کے مخالف کشمیری علیحدگی پسندوں نے کل بدھ کے دن عام ہڑتال کا اعلان بھی کر دیا ہے۔

بتایا گیا ہے کہ پولیس نے ان ہلاکتوں کے سلسلے میں بھارتی فوجیوں کے خلاف مقدمہ درج کر لیا ہے جب کہ خود بھارتی فوج کی مقامی کمان نے بھی ان ہلاکتوں کی چھان بین کا حکم دے دیا ہے۔ سری نگر میں بھارتی فوج کی طرف سے ان ہلاکتوں کو ’بدقسمتی سے پیش آنے والا انسانی جانوں کے ضیاع کا واقعہ‘ قرار دیا گیا ہے۔

سری نگر میں پولیس کے ایک افسر محمد ارشاد نے کشمیری روزنامے ’گریٹر کشمیر‘ کے ساتھ بات چیت کرتے ہوئے بتایا کہ ہلاک ہونے والے دونوں اور زخمی ہونے والے تیسرے کشمیری نوجوان کے قبضے سے کوئی ایسی شے نہیں ملی، جس کی بنیاد پر ان کے خلاف کسی قسم کا کوئی قانونی الزام لگایا جا سکتا۔

ہلاک ہونے والے دونوں کشمیری شہریوں کو آج منگل کے روز سپرد خاک کر دیا گیا، جب شیعہ مسلمان شہدائے کربلا کی یاد میں عاشورہ کا دن منا رہے تھے۔

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید