1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

ایران جوہری پروگرام: مذاکرات کا نیا دور اٹھارہ ستمبر سے شروع

عابد حسین5 ستمبر 2014

عالمی طاقتوں اور تہران حکومت کے درمیان متنازعہ ایرانی جوہری پروگرام پر بات چیت کا اگلا دور اٹھارہ ستمبر سے شروع ہو گا۔ اِس مرتبہ یہ مذاکرات ویانا کے بجائے امریکی شہر نیویارک میں ہوں گے۔

https://p.dw.com/p/1D7Ow
تصویر: picture alliance/AP Photo

یورپی یونین کی خارجہ امور کی چیف کیتھرین ایشٹن کے ترجمان مائیکل مان کے مطابق نیویارک میں اٹھارہ ستمبر سے شروع ہونے والی بات چیت میں عالمی طاقتوں کے وفد کی قیادت یورپی یونین کی خارجہ امور کی چیف کریں گی۔ یاد رہے کہ ایران کے متنازعہ جوہری پروگرام پر جو عالمی طاقتیں بات چیت کے عمل میں شریک ہیں، اُن میں اقوام متحدہ کے ادارے سکیورٹی کونسل کے پانچ مستقل ارکان کے ہمراہ جرمنی شامل ہے۔ سلامتی کونسل کے پانچ ارکان میں فرانس، امریکا، چین، روس اور برطانیہ شامل ہیں۔ اِس مذاکراتی دور کی امریکی حکام نے بھی تصدیق کر دی ہے۔

امریکی وزارت خارجہ کی نائب ترجمان میری ہارف نے بات چیت کے حوالے سے بتایا کہ اٹھارہ ستمبر سے شروع ہونے والی بات چیت اُس وقت تک جاری رہے گی جب تک اِس میں عالمی طاقتوں کے وزراء شامل نہیں ہو جاتے۔ میری ہارف نے متنازعہ ایرانی جوہری پروگرام پر وزارتی سطح کی بات چیت کی تاریخ کا نہیں بتایا ہے کہ یہ کب ممکن ہو سکے گی۔ بات چیت اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے سالانہ اجلاس کے ساتھ ساتھ جاری رہے گی۔ نیویارک سے قبل مذاکرات کے کئی ادوار آسٹریا کے دارالحکومت ویانا میں ہوئے تھے۔

Atomgespräche in Wien Juli 2014 Kerry und Ashton
کیتھرین ایشٹن اور جان کیریتصویر: REUTERS

مبصرین کے مطابق اٹھارہ ستمبر سے شروع ہونے والی بات چیت سے قبل دوطرفہ میٹنگوں کےکئی راؤنڈز ویانا اور نیویارک میں مکمل ہو چکے ہوں گے۔ وزرائے خارجہ کی میٹنگ میں ایران کی نمائندگی محمد جواد ظریف کریں گے جبکہ عالمی طاقتوں کی جانب سے امریکا کے جان کیری، برطانیہ کے فلپ ہیمنڈ، جرمنی کے فرانک والٹر اشٹائن مائر، روس کے سیرگئی لاوروف، چین کے وانگ یی اور فرانس کے لاراں فابیوس شریک ہوں گے۔ امریکی وزارت خارجہ کی نائب ترجمان نے بات چیت کے ہفتے کو اعلیٰ سطحی ہفتہ قرار دیا ہے۔

گزشتہ روز جمعرات کو ویانا میں اعلیٰ امریکی اور ایرانی حکام نے دو روزہ میٹنگ شروع کی۔ اس میٹنگ میں بھی اٹھارہ سمتبر سے شروع ہونے والے مذاکرات کے لیے گفتگو کے ایجنڈے کو حتمی شکل دینا خیال کیا گیا ہے۔ کیتھرین ایشٹن کے ترجمان مائیکل مان کے مطابق جرمنی، فرانس، برطانیہ بھی ایسی ہی دو روزہ میٹگوں میں فرداً فرداً شریک ہوں گے۔ اسی ہفتے کے اوائل میں ایرانی وزیر خارجہ محمد جواد ظریف برسلز پہنچے ہوئے تھے جہاں انہوں نے یورپی یونین کے حکام کے ساتھ ملاقاتوں کا سلسلہ جاری رکھا۔ ظریف کا کہنا تھا کہ ان کی ایشٹن کے ساتھ انتہائی مفید بات چیت ہوئی ہے۔ ایرانی جوہری پروگرام پر حتمی ڈیل کے لیے مہلت چوبیس نومبر تک بڑھا دی گئی ہے۔

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید