1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

امریکی انتخابی مہم: بیانات میں گرما گرمی

16 اگست 2012

امریکی صدر باراک اوباما نے بدھ کو کانگریس کے رکن اور ری پبکن پارٹی کے نائب صدر کے امیدوار پال رائن کو ہدفِ تنقید بنایا، جنہوں نے موجودہ حکومت کے طبی دیکھ بھال کے پروگراموں میں اصلاحات کی تجویز پیش کی ہے۔

https://p.dw.com/p/15qda
تصویر: AP

صدر کے عہدے کے لیے ری پبلکن پارٹی کے امیدوار مِٹ رومنی نے گزشتہ ہفتے کے روز اپنے نائب صدر کے لیے پال رائن کے نام کا اعلان کیا تھا۔ اس اعلان سے ری پبلکن پارٹی کی انتخابی مہم میں گرم جوشی کی لہر تو دیکھی گئی ہے تاہم اس جماعت کے وہ منصوبے ذرا پس منظر میں چلے گئے ہیں، جن کا مقصد انتخابی مہم کو پوری طرح سے ملازمتوں کے مواقع پر مرکوز رکھنا تھا۔ اب پال رائن کے متنازعہ بجٹ پلان اور میڈی کیئر سسٹم میں اصلاحات کی تجویز کے باعث انتخابی مہم ہیلتھ انشورنس کے پروگرام کے گرد گھومنے لگی ہے۔

رائن کی ایک تجویز مثلاً یہ ہے کہ پنشن یافتہ افراد کو الاؤنس دیا جائے تاکہ وہ اپنی ہیلتھ انشورنس کے پیسے خود ادا کر سکیں۔ ڈیموکریٹس کا کہنا یہ ہے کہ اس طرح سے بزرگ شہریوں کے اخراجات بڑھ جائیں گے اور اُن کی طبی دیکھ بھال کے معیار میں کمی آئے گی۔

ریاست آئیووا کے شہر Dubuque میں ایک اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے اوباما نے رائن کی تجاویز کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا:’’وہ میڈیکل کیئر کے پروگرام کو ایک واؤچر پروگرام میں تبدیل کر دینا چاہتے ہیں۔ ان واؤچرز کی مدد سے تمام اخراجات پورے کرنا ممکن نہیں ہو گا اور یوں بزرگ شہری سالانہ 6400 ڈالر کی اضافی رقم دینے پر مجبور ہو جائیں گے اور میرے خیال میں اُن کے پاس یہ رقم ہو گی نہیں۔‘‘

ری پبلکن پارٹی کے صدارتی امیدوار مِٹ رومنی نے گزشتہ ہفتے کے روز اپنے نائب صدر کے لیے پال رائن کے نام کا اعلان کیا تھا
ری پبلکن پارٹی کے صدارتی امیدوار مِٹ رومنی نے گزشتہ ہفتے کے روز اپنے نائب صدر کے لیے پال رائن کے نام کا اعلان کیا تھاتصویر: Reuters

ریاست ہائے متحدہ امریکا میں نومبر میں انتخابات کے دن عام طور پر لوگ کم تعداد میں ووٹ ڈالنے جاتے ہیں لیکن بزرگ شہری ہجوم در ہجوم پولنگ اسٹیشنوں کا رُخ کرتے ہیں اور یہی وجہ ہے کہ ہر سیاسی جماعت اُنہیں خوش رکھنے کی کوشش کرتی ہے۔

رومنی نے اوباما کو تنقید کا نشانہ بنایا اور کہا کہ اوباما نے میڈی کیئر کے پروگرام میں 716 ارب کی کٹوتی کرتے ہوئے یہ رقم اپنی 2010ء کی اُس ہیلتھ کیئر قانون سازی پر خرچ کر دی، جو اوباما کیئر کے نام سے جانی جاتی ہے۔ رومنی نے کہا:’’اگر میں صدر بن گیا تو میں 716 ارب ڈالر کی یہ رقم واپس میڈی کیئر ٹرسٹ فنڈ کے لیے جاری کر دوں گا۔‘‘

گیلپ کے ایک تازہ سروے کے مطابق رائن کو نائب صدارت کے لیے اپنا امیدوار بنانے سے رومنی کی عوامی حمایت میں کوئی بڑا اضافہ دیکھنے میں نہیں آیا تاہم رجسٹرڈ ووٹروں میں کیے جانے والے ایک نمائندہ سروے میں رومنی کو اوباما کے مقابلے پر دو پوائنس کی سبقت (47-45) حاصل ہے۔ امریکا میں اس سال صدارتی انتخابات چھ نومبر کو منعقد ہوں گے۔

(aa/km(reuters