1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

پال رائن کی آمد سے امریکی صدارتی مہم میں تیزی

13 اگست 2012

امریکی ری پبلکن پارٹی کے صدارتی امیدوار مٹ رومنی اپنے نائب صدارتی امیدوار پال رائن کے ہمراہ ایک نئے جوش کے ساتھ اپنی انتخابی مہم چلا رہے ہیں۔

https://p.dw.com/p/15ork
تصویر: Reuters

دونوں رہنما پیر کو دو اہم امریکی ریاستوں میں رائے دہندگان کو یہ باور کرانے کی کوشش کر رہے ہیں کہ وہ ہی امریکا کی اقتصادی طاقت کا لوہا پھر سے عالمی سطح پر منواسکتے ہیں۔

مٹ رومنی پیر کو بذات خود ریاست فلوریڈا میں انتخابی مہم کے سلسلے میں جلسہ منعقد کریں گے۔ ان کے نائب پال رائن ریاست آئیووا میں یہ ذمہ داری سنبھالیں گے۔ یہ دونوں ریاستیں انتخابی لحاظ سے میدان جنگ کی اہمیت رکھتی ہیں اور نومبر میں صدر باراک اوباما کے خلاف مقابلے میں صدارتی انتخابات میں فیصلہ کن کردار ادا کرسکتی ہیں۔
امریکی صدارتی انتخابات کے لیے جاری مہم اب نیا طرز اختیار کر رہی ہے۔ صدر باراک اوباما کے حامی مختلف ٹیلی وژن مباحثوں میں ری پبلکن امیدواروں مٹ رومنی اور پال رائن کو عوامی بیمہء صحت اور بزرگ شہریوں کے لیے پینشن کے منصوبوں کے کڑے مخالفین کے طور پر پیش کر رہے ہیں۔

واضح رہے کہ ری پبلکن پارٹی کے نائب صدارتی امیدوار نامز کیے جانے سے قبل پال رائن موجودہ حکومت کے کچھ سماجی پروگراموں کے کڑے نقاد رہے ہیں۔ ڈیموکریٹک صدارتی مہم چلانے والوں نے ان کے نام کے اعلان کے بعد فوری طو پر اسی پہلو سے انہیں نشانہ بنایا۔ اوباما کے صدارتی مہم کے سینیئر مشیر ڈیوڈ ایکسل روڈ کے مطابق پال رائن ہی وہ شخص ہیں جو میڈی کیئر منصوبے کو ختم کرنے کی منصوبے کے خالق ہیں اور اسے پرچی سسٹم میں بدل کر ہزاروں ڈالر کی رقم کا بوجھ بزرگ شہریوں پر ڈالنا چاہتا ہے۔

اس کے برعکس مٹ رومنی اور پال رائن نے اب اپنی مہم کو اقتصادی مسائل پر مرکوز کر دیا ہے۔ وہ خود کو ملک میں پھیلتی بے روزگاری اور اقتصادی مشکلات سے باہر نکالنے والے مسیحاؤں کے طور پر پیش کر رہے ہیں۔ ریاست نارتھ کیرولائنا میں ایک جلسے کے دوران امریکی اقتصادیات کی جانب اشارہ کرتے ہوئے مٹ رومنی نے کہا، ’’ میرے پاس آپ لوگوں کے لیے ایک اچھی خبر ہے، اور وہ یہ ہے کہ یہ قوم چنگھاڑتی ہوئی لوٹے گی۔‘‘
وہ صدر باراک اوباما پر الزام لگاتے ہیں کہ انہوں نے امریکا کو یورپ کی طرح بے روزگاری، سست شرح نمو اور دیگر مالی مشکلات کا شکار کر دیا ہے۔

نائب صدارتی امیدوار پال رائن نے بھی باراک اوباما کی انتخابی مہم چلانے والوں کے برخلاف مختلف امور پر توجہ مرکوز رکھی ہوئی ہے۔ کیرولائنا میں خطاب کے دوران پال رائن نے کہا، ’’ہم یا تو اسی راستے پر چلتے رہیں، ایک مقروض قوم، مشکلات میں گھری ہوئی، بے روزگاری کی شکار قوم جو نئی نسل کے لیے تاریک مستقبل چھوڑ رہی ہے، یا پھر ہم یہ سب بدل کر ملک کو درست سمت میں گامزن کریں۔‘‘

(sks/ shs (AFP