1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

نئی دہلی، چلتی بس میں آبروریزی کا نشانہ بننے والی لڑکی کی حالت ’انتہائی نازک‘

18 دسمبر 2012

بھارتی دارالحکومت میں ایک چلتی بس کے اندر اجتماعی زیادتی کا نشانہ بنائے جانے والی تئیس سالہ لڑکی کی حالت انتہائی نازک بتائی جا رہی ہے۔ پولیس نے اس کیس کی تحقیقات کے سلسلے میں بس ڈرائیور سمیت دو افراد کو گرفتار کر لیا ہے۔

https://p.dw.com/p/174Ki
تصویر: CC/jenspie3

بھارت کے مقامی ذرائع ابلاغ کے مطابق نئی دہلی کے ایک ہسپتال میں زیر علاج بربریت کا نشانہ بنائے جانے والی اس لڑکی کو مصنوعی تنفس پر رکھا گیا ہے جبکہ ڈاکٹروں کی ایک ٹیم اس کے معائنے پر متعین ہے۔ نئی دہلی کے صفدرجنگ نامی سرکاری ہسپتال کے ترجمان ایس ایم مکھوانا کے مطابق اس لڑکی کو شدید چوٹیں آئی ہیں اور وہ سخت صدمے کی کیفیت میں مبتلا ہے۔ اس لڑکی کا مرد دوست بھی اسی ہسپتال میں زیر علاج ہے۔

خبر رساں ادارے اے ایف پی نے مقامی ذرائع کے حوالے سے بتایا ہے کہ اجتماعی آبروریزی کا نشانہ بنائے جانے والی پیرا میڈیکل اسٹوڈنٹ اور اس کے دوست کو بری طرح مارا پیٹا بھی گیا ہے۔

اطلاعات کے مطابق اتوار کی رات یہ لڑکی اپنے ایک دوست کے ہمراہ ایک بس میں سوار ہوئی تو نشے میں دھت کم ازکم چار افراد نے ان دونوں کو مارا پیٹا اور چلتی بس میں ہی باری باری اس کی عزت لوٹی۔ بعد ازاں ملزمان نے انہیں بس سے باہر پھینک دیا۔

Indien Flash-Galerie Commonwealth Games
تین مشتبہ افراد کو گرفتار کیا جا چکا ہےتصویر: AP

ملزمان کی تلاش جاری

بھارتی دارالحکومت کے دل میں ہوئی اس دل دہلا دینے والی واردات کے بعد پولیس نے ملزمان کی تلاش شروع کر دی ہے۔ ابتدائی طور پر بتایا گیا ہے کہ نئی دہلی پولیس نے بس کے ڈرائیور رام سنگھ اور اس کے بھائی یوگیش کو حراست میں لے لیا ہے۔ بتایا گیا ہے کہ ڈرائیور کا بھائی بھی اس وقت بس میں موجود تھا، جب یہ واقعہ پیش آیا۔

اے ایف پی نے مقامی ذرائع کے حوالے سے بتایا ہے کہ اس واردات میں مبینہ طور پر بس کا عملہ بھی شامل تھا۔ مقامی میڈیا نے پولیس کے حوالے سے بتایا ہے کہ جب رام سنگھ نے اپنے دیگر ساتھیوں کی مدد سے لڑکی کے ساتھ غلط کاری کی تو اس کا بھائی یوگیش بس چلا رہا تھا۔ بتایا گیا ہے کہ پولیس دیگر مشتبہ افراد کی تلاش جاری رکھے ہوئے ہے اور عینی شاہدین کی مدد سے بنائے گئے ان کے تصویری خاکے بھی جاری کر دیے گئے ہیں۔

’نئی دہلی خواتین کے لیے غیر محفوظ‘

اس واقعے کے بعد ایک مرتبہ پھر ایسے مطالبے شروع ہو گئے ہیں کہ بھارتی دارالحکومت کو خواتین کے لیے محفوظ بنانے کے لیے فوری ایکشن لیا جائے۔

Demonstration gegen sexuelle Gewalt gegen Frauen Delhi Indien
دارالحکومت نئی دہلی خواتین کے لیے غیر محفوظ تصور کیا جاتا ہےتصویر: dapd

2011ء کے دوران نئی دہلی میں آبروریزی کے کل 568 کیس درج کیے گئے تھے جبکہ اس دورانیے میں بھارتی اقتصادی شہ رگ ممبئی میں ایسے واقعات کی تعداد 218 رہی تھی۔

سرکاری اعداد و شمار کے مطابق 1990ء تا 2008ء کے دوران بھارت بھر میں آبروریزی کے واقعات میں دوگنا سے بھی زیادہ اضافہ نوٹ کیا گیا ہے۔ خواتین اور بچوں کی بہبود کی وزیر کرن والیہ نے نیوز ایجنسی اے ایف پی سے گفتگو کرتے ہوئے اس واقعہ کو ایک ’لرزہ خیز واردات‘ قرار دیا ہے۔ انہوں نے کہا ہے کہ ایسے واقعات کے سدباب کے لیے ملزمان کو سخت سے سخت سزا دینا چاہیے۔

وزیر اعلیٰ شیلا ڈکشٹ نے اس واقعے پر تبصرہ کرتے ہوئے مستقبل میں ایسے واقعات کی سدباب کے عزم کا اظہار کیا ہے تاہم یہ نہیں بتایا کہ اس کے لیے کیا حکمت عملی اختیار کی جائے گی۔

(ab/at (AFP