1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

ایمیزون کا نیا منصوبہ، ڈیلیوری کے لیے ڈرون کا استعمال

عاطف بلوچ3 دسمبر 2013

دنیا کے سب سے بڑے آن لائن ریٹیلر ایمیزون کی کوشش ہے کہ صارفین کو ان کے آرڈر کی ڈیلیوری تیس منٹ یا اس سے بھی کم وقت میں ہی کر دی جائے۔ اس برق رفتار ڈیلیوری کے لیے ایمیزون ڈرون طیاروں کی مدد چاہتا ہے۔

https://p.dw.com/p/1AS3D
تصویر: amazon/picture-alliance/dpa

خبر رساں ادارے اے ایف پی نے ایمیزون کے چیف ایگزیکٹو آفیسر جیف بیزوس کے حوالے سے بتایا ہے کہ دنیا کی سب سے بڑی اس آن لائن شاپنگ ویب سائٹ کی کوشش ہے کہ وہ صارفین کی طرف سے دیے جانے والے آرڈر کے تیس منٹ کے اندر اندر ہی انہیں ان کے گھر پر ہی سامان کی ڈیلیوری کر دے۔ انہوں نے بتایا ہے کہ ’پرائم ایئر‘ نامی اس منصوبے کو حقیقت کا رنگ دینے کے لیے چھوٹی ساخت کے بغیر پائلٹ کے طیارے استعمال کیے جائیں گے۔

اگرچہ اس منصوبے کو عملی جامہ پہنانے کے لیے امریکا کی وفاقی حکومت کی منظوری کے علاوہ ابھی سیفٹی کے اضافی تجربوں کی ضرورت بھی ہے تاہم بیزوس پُرامید ہیں کہ آئندہ پانچ برسوں میں یہ خواب شرمندہ تعبیر ہو سکتا ہے۔ CBS ٹیلی وژن کے 60 Minutes نامی ایک پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے جیف بیزوس کا کہنا تھا، ’’ایسی کوئی منطق نہیں ہے کہ یہ (ڈرون) ڈیلیوری کے آلے کے طور پر استعمال نہیں کیے جا سکتے۔‘‘

Amazon Lieferdrohne
چھوٹی ساخت کا یہ ڈورن طیارہ پانچ پاؤنڈ وزن کے پیکٹ ڈٰیلیور کر سکتا ہےتصویر: amazon/picture-alliance/dpa

بیزوس نے مزید کہا کہ انہیں معلوم ہے کہ سامان کی ڈیلیوری کے لیے بغیر پائلٹ کے چھوٹے طیارے استعمال کرنا سائنس فکشن کی کوئی کہانی معلوم ہوتی ہے تاہم اب ایسا نہیں رہا ہے۔ بیزوس نے کہا، ’’ہم نصف گھنٹے میں ڈیلیوری کر سکتے ہیں۔۔۔ ہم اس مقصد کے لیے پانچ پاؤنڈ وزن کے پیکٹ ڈٰیلیور کر سکتے ہیں اور اتنے وزن کے پیکٹ ہماری مجموعی ڈٰیلیوری کا 86 فیصد بنتے ہیں۔‘‘

ایمیزون کی ویب سائٹ پر جاری کی جانے والی ایک ویڈیو میں دکھایا گیا ہے کہ چھوٹی ساخت کے ریمورٹ کنٹرول طیارے کس طرح گھروں میں پیکٹ ڈیلیور کرتے ہیں اور کس طرح واپس اڑ جاتے ہیں۔ اس ڈیلیوری ڈرون کو ’آکٹو کاپٹر‘ کا نام دیا گیا ہے۔ بتایا گیا ہے کہ ماحول دوست ٹیکنالوجی سے کام کرنے والے یہ ڈرون اپنے مرکز سے سولہ کلو میٹر کی دوری تک ڈیلیوری کر سکیں گے۔ بیزوس کا کہنا ہے کہ یہ نیا طریقہ نہ صرف صارفین کو فوری طور پر ڈٰیلیوری کو یقینی بنائے گا بلکہ یہ ماحول دوست بھی ہے کیونکہ یوں ڈیلیوری کے لیے بہت سے گاڑیاں نہیں چلائی جائیں گی۔

اگر ایمیزون کا یہ منصوبہ کامیاب ہو جاتا ہے تو وال مارٹ جیسے دیگر ریٹیلرز کے ساتھ ساتھ امریکا میں ہوم ڈیلیوری کے لیے مقامی پیزا ریستوران بھی فوری ترسیل کے لیے ڈرون استعمال کرنے کے قابل ہو سکتے ہیں۔