1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

امریکا: انتخابی مہم اختتامی مرحلے میں

3 نومبر 2012

امریکی صدر باراک اوباما اور اُن کے ری پبلکن حریف مِٹ رومنی ایک بھرپور، تلخ اور نڈھال کر دینے والی انتخابی مہم کے آخری سرے پر آن پہنچے ہیں، جس کے بعد منگل چھ نومبر کو اُن کی قسمت کا فیصلہ ووٹروں کے ہاتھوں میں ہو گا۔

https://p.dw.com/p/16cLJ
تصویر: picture-alliance/dpa

اس اختتامی وِیک اَینڈ پر صدارت کے یہ دونوں امیدوار اُن امریکی ریاستوں کے طوفانی دورے کر رہے ہیں، جن کے ووٹ ان صدارتی انتخابات میں فیصلہ کن ثابت ہو سکتے ہیں۔ اوباما نے اپنی انتخابی مہم کے اس آخری مرحلے کا آغاز ریاست اوہائیو کے شہر سپرنگ فیلڈ سے کیا ہے۔

کل جمعے کے اس انتخابی اجتماع سے کچھ ہی پہلے امریکی معیشت سے متعلق یہ تازہ اعداد و شمار جاری ہوئے کہ اکتوبر میں توقعات سے کہیں زیادہ یعنی ایک لاکھ اکہتر ہزار سے زیادہ افراد کو نئی ملازمتیں ملیں۔ اوباما نے اپنے خطاب میں کہا کہ یہ اعداد و شمار شدید کساد بازاری کے بتدریج خاتمے کی نشاندہی کرتے ہیں۔ اوباما نے کہا:’’ہمارے صنعتی اور کاروباری اداروں نے تقریباً پانچ اعشاریہ پانچ ملین نئی ملازمتیں پیدا کی ہیں اور اُنہوں نے گزشتہ آٹھ مہینوں کے مقابلے میں اکتوبر میں زیادہ افراد کو روزگار دیا ہے۔‘‘

آج ہفتے کو اوباما وِسکونسن اور آئیووا سے ہوتے ہوئے رات گئے ورجینیا پہنچیں گے۔

ری پبلکن امیدوار مٹ رومنی سینڈی طوفان کے متاثرین کے لیے امدادی سامان کی ایک کھیپ کی روانگی کے موقع پر پانی کی بوتلیں اٹھا کر ٹرک میں رکھ رہے ہیں
ری پبلکن امیدوار مٹ رومنی سینڈی طوفان کے متاثرین کے لیے امدادی سامان کی ایک کھیپ کی روانگی کے موقع پر پانی کی بوتلیں اٹھا کر ٹرک میں رکھ رہے ہیںتصویر: dapd

اُدھر مِٹ رومنی نے بھی کل جمعے کو اوہائیو کے شہر ویسٹ چیسٹر میں اپنی انتخابی مہم کے اب تک کے سب سے بڑے جلسے سے خطاب کیا۔ وہاں سردی کے باوجود تقریباً اٹھارہ ہزار افراد اُن کا خطاب سننے کے لیے جمع تھے۔ رومنی نے بھی امریکی معیشت سے متعلق تازہ اعداد و شمار کا حوالہ دیا، جن کے مطابق اکتوبر میں روزگار حاصل کرنے والوں کی غیر معمولی تعداد کے باوجود ملک میں بیروزگاری کی شرح معمولی سے اضافے کے ساتھ 7.9 فیصد تک پہنچ گئی ہے۔ رومنی نے اس صورتِ حال کے لیے اوباما کو ہدف تنقید بناتے ہوئے کہا:’’حقیقی تبدیلی کا پیمانہ بیانات نہیں بلکہ کامیابیاں ہوا کرتی ہیں۔ چار سال پہلے صدارتی امیدوار کے طور پر اوباما نے بہت کچھ کر گزرنے کا وعدہ کیا تھا لیکن اُنہیں کامیابی کم ہی ملی ہے۔‘‘

رومنی آج ہفتے اور کل اتوار کو نیو ہیمپشائر، آئیووا اور کولوراڈو جانے کا ارادہ رکھتے ہیں۔ رائے عامہ کے تازہ ترین جائزوں کے مطابق دونوں کو عوام میں تقریباً یکساں حمایت حاصل ہے اور منگل چھ نومبر کا دن دونوں میں سے کسی کے لیے بھی فتح کا پیغام لے کر آ سکتا ہے۔

ایک طرف انتخابی مہم زوروں پر ہے جبکہ دوسری طرف امریکا کے مشرقی ساحلوں پر ابھی بھی لاکھوں امریکی شہری سمندری طوفان ’سینڈی‘ سے پیدا شُدہ ابتر حالات سے نبرد آزما ہیں۔ پٹرول کمیاب ہے اور پٹرول پمپوں پر لوگوں کو تین تین گھنٹے تک بھی انتظار کرنا پڑ رہا ہے۔ ابھی بھی چار ملین سے زیادہ شہری بجلی سے محروم ہیں۔

A.Koch/aa/ij