1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

یوکرائن تنازعے کے حل کے لیے مِنسک میں تازہ مذاکرات شروع

افسر اعوان31 جنوری 2015

یوکرائن، روس اور یورپی تعاون وسلامتی کی تنظیم او ایس سی ای کے نمائندے آج بیلاروس کے دارالحکومت مِنسک پہنچ گئے ہیں۔ اس ملاقات کا مقصد یوکرائن میں جاری بحران مذاکرات کے ذریعے حل کرنے کی تازہ کوشش ہے۔

https://p.dw.com/p/1ETtW
تصویر: Reuters/V. Fedosenko

خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق منسک پہنچنے والوں میں سابق یوکرائنی صدر لیونڈ کوچوما کے علاوہ یوکرائن کے مشرقی حصے میں حکومت کے خلاف بغاوت کرنے والے روس نواز باغیوں کے دو نمائندے ڈینس پُشلِن اور ولادیسیف ڈینیگو بھی شامل ہیں۔

خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق روس نواز باغیوں اور یوکرائنی فورسز کے درمیان جاری جھڑپیں رکوانے کے لیے مذاکرات کا تازہ سلسلہ شروع ہو گیا ہے۔ اس مذاکراتی عمل میں کییف میں تعینات روسی سفیر میخائل زورابوف بھی شامل ہیں۔

قبل ازیں گزشتہ برس ستمبر میں منِسک ہی میں روس نواز علیحدگی پسندوں اور یوکرائنی حکومت کے درمیان جنگ بندی کھ معاہدہ ہوا تھا۔ تاہم یہ معاہدہ مکمل طور پر جنگ بندی کرانے میں ناکام رہا۔

گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران 15 یوکرائنی فوجی ہلاک جبکہ 30 دیگر ز‍خمی ہوئے
گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران 15 یوکرائنی فوجی ہلاک جبکہ 30 دیگر ز‍خمی ہوئےتصویر: picture-alliance/dpa

روس نواز باغیوں کے ساتھ جھڑپوں میں 15 یوکرائنی فوجی ہلاک

ادھر یوکرائن کے مشرقی حصوں میں روس نواز باغیوں اور حکومتی فورسز کے درمیان جھڑپوں کے نتیجے میں گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران 15 یوکرائنی فوجی ہلاک جبکہ 30 دیگر ز‍خمی ہو گئے ہیں۔ یہ بات یوکرائنی وزیر دفاع اسٹیپن پولٹراک نے آج ہفتے کے روز میڈیا کو بتائی۔ گزشتہ برس ستمبر میں ہونے والے جنگ بندی معاہدے کے بعد سے یہ کسی ایک دن کے دوران یوکرائنی فوجیوں کی سب سے زیادہ ہلاک ہونے والی تعداد ہے۔

خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق یوکرائنی فورسز اور روس نواز باغیوں کے درمیان زیادہ تر جھڑپیں ٹرانسپورٹ حب سمجھے جانے والے شہر ڈیبالٹسیف Debaltseve کے ارد گرد ہو رہی ہیں۔ یہ شہر یوکرائنی فورسز کے کنٹرول میں ہے اور باغیوں کے گڑھ سمجھے جانے والے شہر ڈونیٹسک سے قریب 50 کلومیٹر شمال مشرق میں واقع ہے۔

یوکرائنی وزیر دفاع کی جانب سے پہلی بار کہا گیا ہے کہ علیحدگی پسند اس اہم شہر کے کچھ حصے پر کنٹرول حاصل کرنے میں کامیاب ہو گئے ہیں۔ قبل ازیں باغیوں کی طرف سے کہا گیا تھا کہ انہوں نے اس شہر میں ہزاروں یوکرائنی فوجیوں کو گھیر رکھا ہے۔

علیحدگی پسند باغیوں کی طرف سے جمعہ 30 جنوری کو دعویٰ کیا گیا تھا کہ انہوں نے وُگلیگرِسک Vuglegirsk شہر کا قبضہ بھی حاصل کر لیا ہے۔ یہ شہر ڈیبالٹسیف سے قریب 10 کلومیٹر کے فاصلے پر موجود ہے۔ ایک روسی ٹیلی وژن پر دکھائی جانے والی فوٹیج میں اس شہر کی گلیوں میں شدید جھڑپیں ہوتی دکھائی گئی تھیں۔