1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

یونانی انتخابات میں سِپراس کامیاب

عابد حسین26 جنوری 2015

کل اتوار کے روز ہونے والے یونانی پارلیمانی انتخابات میں بائیں بازو کی سیاسی جماعت سیریزا نے تاریخی کامیابی حاصل کی ہے۔ یہ سیاسی پارٹی مالیاتی پیکج کی مخالف ہے۔

https://p.dw.com/p/1EQNu
الیکسِس سپراستصویر: Reuters/A.Konstantinidis

اس طرح مالیاتی مشکلات کے شکار یونان کے عام انتخابات میں عوام نے بچتی پالیسیوں کو جاری رکھنے والی حکومت کو مسترد کر دیا۔ جیسا کہ توقع کی جا رہی تھی، بائیں بازو کی جماعتوں کے اتحاد سیریزا کو واضح کامیابی حاصل ہوئی ہے۔ سیریزا پارٹی کے لیڈر چالیس سالہ الیکسِس سپراس ہیں اور اُن کی عمر چالیس برس ہے۔ اب تک ڈالے گئے ووٹوں کی گنتی تقریباً مکمل ہو چکی ہے۔ سیریزا پارٹی کو کامل اکثریت تو نہیں مل سکی ہے تاہم اُسے باقی سیاسی دھڑوں کے مقابلے میں سب سے زیادہ یعنی 36.3 فیصد ووٹ حاصل ہوئے ہیں۔ اِس طرح 300 رکنی ایوان میں بائیں بازو کی اِس پارٹی کو 149 سیٹیں حاصل ہوں گی۔

Syriza Unterstützer Feier 25.01.2015 Athen
بائیں بازو کی سیاسی جماعت سیریزا نے تاریخی کامیابی حاصل کی ہےتصویر: Reuters/A. Konstantinidis

انتخابی نتائج کے اعتبار سے دوسرے مقام پر قدامت پسند وزیراعظم انتونِس ساماراس کی نیو ڈیموکریٹک پارٹی رہی۔ ساماراس نے اپنی شکست تسلیم کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے سپراس کو فون کر کے الیکشن جیتنے پر مبارک باد بھی دے دی ہے۔ یونانی انتخابات کے نتائج دور رس اثرات کے حامل ثابت ہو سکتے ہیں۔ ان نتائج کے بعد مشترکہ یورپی کرنسی یورو کی قدر میں مزید کمی کا رجحان دیکھا گیا ہے۔

امریکی صدر کی رہائش گاہ وائٹ ہاؤس کی نیشنل سکیورٹی کونسل کے ترجمان مارک اسٹرا نے حکومت کی جانب سے یونان میں الیکشن جیتنے والی بائیں بازو کی سیاسی پارٹی سیریزا کو مبارک باد دی ہے۔ مارک اسٹرا کا مزید کہنا تھا کہ امریکا نئی یونانی حکومت کے ساتھ قریبی رابطہ رکھتے ہوئے معاملات کو آگے بڑھائے گا۔ الیکشن جیتنے والی پارٹی کے سربراہ الیکسِس سِپراس مالیاتی پیکج کی شرائط پر نئے سرے سے بات چیت کرنا چاہتے ہیں۔

Griechenland Wahlen 2015 Antonis Samaras
انتونِس ساماراستصویر: Reuters/P.Tzamaros/FOSPHOTOS

یونان کے انتخابات میں سیریزا پارٹی کی کامیابی کا خیر مقدم اسپین کی بچتی پالیسیوں کی مخالف سیاسی پارٹی کے سربراہ کی جانب سے بھی سامنے آیا ہے۔ ہسپانوی سیاسی جماعت پوڈیموس (Podemos) کے سربراہ پابلو اگلیسیاس (Pablo Iglesias) کا کہنا ہے کہ اتوار کے الیکشن کے بعد اب یونان پر حقیقی یونانی صدر اور وزیراعظم اقتدار کے ایوان میں داخل ہوں گے اور اِن کی حیثیت جرمن چانسلر انگیلا میرکل کے وفد جیسی نہیں ہو گی۔ اِگلیسیاس نے ایک ٹیلی وژن چینل کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ وہ سیریزا پارٹی کے ساتھ قریبی رابطہ رکھیں گے اور اسپین میں اپنی جدوجہد کو آگے بڑھائیں گے۔ واضح رہے کہ اِس ہسپانوی سیاستدان کو بھی اپنے ملک میں بچتی پالیسیوں کی مخالفت کرنے پر خاصی مقبولیت حاصل ہو چکی ہے۔ پابلو اِگلیسیاس سیریزا پارٹی کی انتخابی مہم کے آخری دنوں میں ایتھنز بھی گئے تھے۔

ادھر ایشیائی مالیاتی منڈیوں میں نئے ہفتے کے پہلے دِن مندی کا رجحان دیکھا گیا ہے۔ ماہرین کے مطابق یونان کے انتخابات میں بائیں بازو کی سیاسی جماعت کی واضح کامیابی کے بعد کاروباری حلقوں میں مایوسی کی لہر دوڑ گئی ہے۔ خیال کیا جاتا ہے کہ بچتی پالیسیوں کی مخالف سیاسی جماعت سیریزا کے برسراقتدار آ جانے سے یورو زون میں دراڑ پڑ سکتی ہے۔ خاص طور پر ٹوکیو اور شنگھائی کی حصص کی منڈیوں میں مندی غالب رہی۔ دیگر ایشیائی اسٹاک مارکیٹوں میں بھی تیزی کم اور مندی زیادہ رہی۔ خام تیل کی قیمتوں میں مزید کمی ہوئی ہے۔ یورو کی قیمت مزید کم ہونے کا احساس پایا جاتا ہے۔ خیال کیا گیا ہے کہ آج یورپی منڈیوں میں بھی مندی غالب آ سکتی ہے۔