1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

یونان کے لیے قرضوں میں مزید رعایت دینا ممکن نہیں، میرکل

عابد حسین31 جنوری 2015

جرمن چانسلر انگیلا میرکل نے کہا ہے کہ یونان کو قرضوں کی مد میں مزید رعایت نہیں دی جائے گی کیونکہ پہلے ہی اس حوالے سے کافی رعایت دی جا چکی ہے۔ دوسری جانب نئی یونانی حکومت کے وزیر خزانہ آج فرانس کا دورہ کر رہے ہیں۔

https://p.dw.com/p/1ETng
جرمن چانسلر انگیلا میرکلتصویر: Gallup/Getty Images

جرمن چانسلر انگیلا میرکل کا کہنا ہے کہ یونان کے لیے قرضوں کے حوالے سے مزید رعایت کا سوال اِس لیے نہیں پیدا ہوتا کیونکہ پہلے ہی اربوں ڈالر لگائے جا چکے ہیں۔ میرکل کے مطابق ایتھنز حکومت کو یہ سہولت پرائیویٹ اداروں اور مختلف بینکوں سے حاصل قرضوں میں مل چکی ہے۔ انگیلا میرکل کے یہ خیالات ایک جرمن اخبار ہیمبرگر آبنڈ بلاٹ (Hamburger Abendblatt) کو دیے گئے انٹرویو میں شائع ہوئے ہیں۔ اِس انٹرویو میں میرکل نے صاف صاف کہا کہ وہ قرضوں کی نئی منسوخی کی حمایت نہیں کر سکتیں۔ میرکل نے اپنے انٹرویو میں یہ بھی کہا کہ یورپ یونان کے ساتھ اپنی یک جہتی کا اظہار اُسی انداز میں جاری رکھے گا، جس طرح دوسرے مالی بحران کے شکار ممالک کے ساتھ کیا جا رہا ہے اور وہ بچتی اقدامات جاری رکھے ہوئے ہیں۔

یونان میں قائم ہونے والی بائیں بازو کی حکومت نے اپنے ملکی قرضوں کے بوجھ اور سابقہ حکومت کی بچتی پالیسیوں میں تبدیلیوں کا سلسلہ شروع کر دیا ہے۔ ایتھنز حکومت کا مؤقف ہے کہ وہ انٹرنیشنل مانیٹری فنڈ، یورپی مرکزی بینک اور یورپی یونین کے ساتھ پہلے سے فراہم کردہ قرضوں کے معاملے پر نئے سرے سے گفتگو کرے گی۔ اِس وقت یونان پر قرضوں کا مجموعی حجم 315 بلین یورو ہے۔ یہ مجموعی ملکی پیدوار سے 175 فیصد زیادہ ہے۔

Griechenland PK Jeroen Dijsselbloem & Gianis Varoufakis 30.01.2015
یونان کے وزیر خزانہ یانِس وارُوفاکستصویر: Aris Messinis/AFP/Getty Images

یونان کے وزیر خزانہ یانِس وارُوفاکس نے اپنے فرانس کے دورے کو تبدیل کرتے ہوئے آج ہفتے کے روز پیرس جانے کا فیصلہ کیا ہے۔ وہ پہلے پیر کے روز پیرس پہنچنے والے تھے۔ آج پیرس پہنچنے کے بعد وہ فرانسیسی حکام کے ساتھ اپنی میٹنگز کا سلسلہ کل اتوار کے روز بھی جاری رکھیں گے۔ اِس دورے میں وہ فرانسیسی وزیر خزانہ مِشیل ساپاں (Michel Sapin) کے علاوہ وزیر اقتصادیات ایمانویل ماکروں سے مختلف امور پر گفتگو کریں گے۔ یہ امر اہم ہے کہ نئے یونانی وزیراعظم الیکسِس سپراس بھی اگلے ہفتے کے دوران فرانس اور اٹلی کا دورہ کرنے والے ہیں۔ تجزیہ کاروں کے مطابق یونانی حکومت قرضوں میں مزید رعایت کی متمنی ہے۔

یونان کی نئی حکومت نے قرضہ دینے والے تین فریقوں کے ساتھ فروری میں ہونے والی بات چیت سے فی الحال انکار کر دیا ہے۔ تین فریقوں میں انٹرنیشنل مانیٹری فنڈ، یورپی مرکزی بینک اور یورپی یونین شامل ہیں۔ ایتھنز حکومت کو نئی میٹنگ میں 7.2 بلین یورو دیے جانے کا فیصلہ ہونا ہے، تاہم یہ تبھی ممکن ہوگا جب وہ مزید بچتی اقدامات کا فیصلہ کرنے کے علاوہ سابق حکومت کی پالیسیوں میں تسلسل جاری رکھتی ہے۔ نئے وزیر خزانہ یانِس وارُوفاکس کا کہنا ہے کہ اُن کی حکومت مزید قرضہ لیے بغیر اپنے حکومتی سلسلے کو آگے بڑھانا پسند کرے گی۔ اُن کا یہ بھی کہنا ہے کہ وہ قرضوں کے سلسلے کا منطقی جواز چاہتے ہیں اور یہ اُن کا حق ہے۔