1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

یونان میں عام انتخابات کے لیے ووٹنگ، سیریزا سے توقعات

25 جنوری 2015

یونان میں آج اتوار کے روز عام انتخابات میں لاکھوں افراد نے اپنا حق رائے دہی استعمال کیا۔ جائزوں کے مطابق انتخابات میں یورپی یونین کی مخالف جماعت سیریزا کامیاب ہوتی دکھائی دے رہی ہے۔

https://p.dw.com/p/1EQGG
A Greek and EU flag flies in front of the ancient Parthenon temple atop the Acropolis hill on January 21, 2015 in Athens, Greece (Photo by Milos Bicanski/Getty Images
تصویر: Milos Bicanski/Getty Images

تاہم اگر سیریزا واقعی جیت گئی تو کیا ہوگا؟

تو کیا سیریزا یونان کو یورپی یونین کے بیل آؤٹ پروگرام سے نکال کر موجودہ حکومت کی بچتی پالیسیاں منسوخ کر پائے گی؟ یورپی یونین اور عالمی اقتصادی بازاروں میں سیریزا کی ممکنہ کامیابی کے حوالے سے پہلے ہی سے شدید بے چینی پائی جا رہی ہے۔

رائے عامہ کے جائزوں کے مطابق ان انتخابات میں بائیں بازو کی جماعت سیریزا کی کامیابی کے واضح امکانات ہیں۔ یہ جماعت یورپی یونین کی جانب سے یونان کو دیے گئے قرضوں کے تبادلے میں بچتی اقدامات کے خلاف ہے۔ ان انتخابات میں ووٹ ڈالنے کے لیے نو اعشاریہ آٹھ ملین یونانی اہل قرار دیے گئے ہیں۔ انتخابات میں سیریزا کی کامیابی یورپی یونین کے اس رکن ملک کی یونین سے اخراج کا سبب بھی بن سکتی ہے۔

جمعے کے روز انتخابی مہم کے اختتامی ریلی سے خطاب کرتے ہوئے جماعت کے چالیس سالہ قائد الیکسی سپراس کا کہنا تھا کہ وہ یونان کے وقار کو بحال کرنے کے متمنی ہیں۔ دوسری جانب یورپ میں یہ احساس پایا جاتا ہے کہ سِپراس کی کامیابی سے یورو زون میں دراڑ پڑ سکتی ہے اور بائیں بازو کے تحت بننے والی نئی حکومت مالیاتی پیکج کی شرائط سے انکاری بھی ہو سکتی ہے۔ سِپراس کا بار بار کہنا ہے کہ وہ یونان کو دیے گئے 318 بلین یورو کی مالیاتی امداد پر نئے سرے سے بات چیت کرنا چاہتے ہیں۔ وہ یہ بھی واضح کر چکے ہیں کہ وہ اُن پارٹیوں کے ساتھ حکومتی اتحاد قائم نہیں کریں گے جو جرمن چانسلر میرکل کی حامی ہیں۔

سیریزا کے اہداف

سیریزا عام آدمی کی ماہانہ تنخواہ کو پانچ سو اسی یورو سے سات سو اکاون یورو کرنا چاہتی ہے۔ جو افراد کام پر ہیں یا ریٹائر ہو چکے ہیں انہیں تیرہ ماہ کی پینشن اس صورت دی جائے گی اگر ان کی ماہانہ پینشن سات سو یورو سے کم ہے۔ تین لاکھ گھرانوں کو خوراک اور بجلی کے کوپن دیے جائیں گے۔ سیریزا کی ترجیحات میں مفت علاج بھی شامل ہے۔

پارٹی کا اندازہ ہے کہ اس منصوبے کو پایہ تکمیل تک پنچانے کے لیے اسے بارہ بلین یورو کی رقم درکار ہوگی جو کہ قومی قرضوں میں کمی، یورپی یونین کے فنڈز کے بہتر استعمال اور ٹیکس فراڈ اور اسمگلنگ پر قابو سے ممکن ہو سکتا ہے۔

تاہم ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ آسان کام نہیں ہوگا اور سیریزا کے پاس ان پالیسیوں کو نافذ کرنے کے لیے گنجائش بہت ہی کم ہوگی۔

کیا اس جماعت کی کامیابی سے یونان اور یورپی یونین کے تعلقات بگڑ جائیں گے؟ اس کا قوی امکان موجود ہے۔ یونان یورپی یونین سے باہر بھی ہو سکتا ہے، تاہم جرمن چانسلر انگیلا میرکل کا کہنا ہے کہ بہر صورت کوئی نہ کوئی حل نکالا جا سکتا ہے۔

سیریزا کی کامیابی سے یورپ میں بائیں بازو کی دوسری جماعتوں کو بھی تقویت مل سکتی ہے۔ محض انتخابات میں کامیابی سے نہیں بلکہ اپنی پالیسیوں کے نفاذ میں کامیابی سے جس کے وعدے اس جماعت نے یونان کے عوام سے کیے ہیں۔

shs/ia

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید

مزید آرٹیکل دیکھائیں