1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

یورپی یونین میں پلاسٹک بیگز کا استعمال، ہدف اسّی فیصد کمی

مقبول ملک17 اپریل 2014

یورپی پارلیمان نے ایک ایسے نئے ضابطے کی منظوری دے دی ہے، جس کے تحت یونین کے رکن ملکوں میں پلاسٹک کے بہت پتلے اور صرف ایک بار استعمال ہونے والے شاپنگ بیگز کے استعمال میں 2017ء تک 50 فیصد تک کی کمی لائی جائے گی۔

https://p.dw.com/p/1Bk4K
تصویر: Surfrider/Ron Prendergast

اس کے دو سال بعد 2019ء تک کچھ ہی دیر استعمال کے بعد کوڑے میں پھینک دیے جانے والے پلاسٹک کے ایسے تھیلوں کے استعمال میں مزید کمی لاتے ہوئے یہ شرح محض 20 فیصد کر دی جائے گی۔ اس کا مطلب ہے، اگلے پانچ برسوں میں پلاسٹک کے کیریئر بیگز کے استعمال میں آج کے مقابلے میں مجموعی طور پر 80 فیصد کی کمی۔

اس نئے ضابطے کے تحت یہ اختیار یونین کی رکن ریاستوں کو دے دیا گیا ہے کہ وہ اس ہدف کے حصول کے لیے کیا حکمت عملی اپنانا چاہیں گی۔ تمام 28 ریاستیں چاہیں تو ایسے بیگز کے استعمال پر پابندی بھی لگا سکتی ہیں اور چاہیں تو ان پر ٹیکس بھی لگایا جا سکتا ہے۔

Symbolbild Plastiktüten Verbot Umweltschutz
تصویر: Getty Images

اس نئے ضابطے پر یورپی وزراء کے مابین مشاورت مئی میں ہونے والے یورپی پارلیمانی انتخابات کے بعد جون میں متوقع ہے، جس کے بعد ایک مسودہء قانون کی صورت میں اسٹراسبرگ میں یورپی پارلیمان کے نو منتخب ارکان اس سال بعد میں کسی مناسب وقت پر ایک بار پھر اس بل پر بحث کریں گے۔

یورپی یونین کے اعداد و شمار کے مطابق اس بلاک میں عام شہری ہر سال قریب 100 بلین پلاسٹک بیگز استعمال کرتے ہیں۔ ان میں سے قریب آٹھ بلین بیگز کوڑے کا حصہ بن جاتے ہیں، جو بعد میں اس براعظم کے سمندروں تک میں پہنچ جاتا ہے۔ باقی بیگز پلاسٹک کے کوڑے کے ساتھ ری سائیکل کر لیے جاتے ہیں۔

یورپی کمیشن کے اعداد و شمار کے مطابق ان تھیلوں کی باقیات بحیرہء شمالی کے علاقے میں پائے جانے والے پرندوں میں سے 94 فیصد کے معدوں تک میں پائی جاتے ہیں، جو انسانوں کی وجہ سے قدرتی حیات کو پہنچنے والے نقصان کی ایک تشویشناک مثال ہے۔

یورپی ماحول پسند گروپوں نے اسٹراسبرگ میں یورپی پارلیمان کے 16 اپریل کو کیے جانے والے اکثریتی فیصلے کی تائید کی ہے لیکن یورپی پلاسٹک انڈسٹری کے نمائندوں کی طرف سے اس نئے ضابطے پر تنقید کی گئی ہے۔

Plastikmüll in Fluss in England
انگلینڈ کے ایک دریا میں پلاسٹک کا کوڑاتصویر: Getty Images

یورپی پارلیمان میں لبرل ڈیموکریٹک ماحولیاتی گروپ کے ترجمان کرِس ڈیوِس کے مطابق کوڑے میں شامل ہو جانے والے پلاسٹک کے یہ شاپنگ بیگز ہر سال کئی ملین سمندری جانوروں کی موت کا باعث بنتے ہیں۔ ان کے بقول یہ ایک بہت بڑا یورپی مسئلہ بن چکا ہے اور اس کا حل مل کر ہی تلاش کیا جانا چاہیے۔

اس کے برعکس یورپی پلاسٹک انڈسٹری کی نمائندہ تنظیم پلاسٹکس یورپ کے سربراہ کارل ہائنز فوئرسٹر کے مطابق یورپ کو اپنے ہاں کوڑے کو ٹھکانے لگانے کے زیادہ بہتر نظام کی ضرورت ہے، نہ کہ نئے ضابطوں اور قوانین کی۔ ان کے بقول یورپی شہری ایسے بیگز کے استعمال کے بعد انہیں ٹھکانے لگانے کے حوالے سے غیر ذمہ دارانہ رویوں کا مظاہرہ کرتے ہیں اور پلاسٹک کے بیگز پر پابندی لگانا اس مسئلے کا حل نہیں ہے۔

یورپ میں پلاسٹک بیگز کے استعمال اور ان سے متعلق اب تک مروجہ ملکی ضابطے کافی متنوع ہیں۔ ڈنمارک میں ان پر بھاری ٹیکس لگایا جاتا ہے اور ایک عام شہری اوسطاﹰ پورے سال میں ایسے صرف چار بیگ استعمال کرتا ہے۔ یہ شرح پوری یورپی یونین میں سب سے کم ہے۔

اس کے برعکس یورپی کمیشن کے ڈیٹا کے مطابق یونین کے پرتگال، پولینڈ اور سلوواکیہ جیسے رکن ملکوں میں ایک عام شہری سال بھر میں اوسطاﹰ ایسے 446 پلاسٹک بیگز استعمال کرتا ہے۔

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید