1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

یورپ میں صحت کی سہولیات کی غیر مساوی فراہمی

کشور مصطفیٰ19 مئی 2015

’انسانی حقوق کے گہوارے‘ یورپ میں بچتی اقدامات نے صحت عامہ کے شعبے کو بُری طرح متاثر کیا ہے اورغریب عوام کے لیے صحت کی سہولیات تک رسائی بہت محدود ہو کر رہ گئی ہے۔

https://p.dw.com/p/1FRrd
تصویر: picture-alliance/dpa

ایک غیر سرکاری فرانسیسی طبّی خیراتی ادارے ’ میڈیسین ڈو مون‘ (ایم ڈی ایم) نے تمام یورپی باشندوں کو صحت کی یکساں سہولیات فراہم کرنے پر زور دیا ہے۔ یورپ میں صحت کی سہولیات تک رسائی سے متعلق اپنے سالانہ سروے میں اس ادارے نے اپنی رپورٹ میں کہا ہے کہ تمام حاملہ خواتین کو اسقاط حمل کے دوران، بچے کی پیدائش سے پہلے اور اس کے بعد کی تمام تر ضروری طبّی سہولیات میسر ہونی چاہییں۔ ایم ڈی ایم ادارہ سماجی طور پر کمزور شہریوں کو ہیلتھ کیئر یا صحت کی سہولیات فراہم کرنے اور ایسے افراد جن کے لیے صحت کی سہولیات کے رستے میں رکاوٹیں کھڑی کی جاتی ہیں، کے ساتھ ہونے والی نا انصافی پر کڑی نظر رکھتا ہے۔

لندن میں شائع ہونے والی اس رپورٹ کا عنوان ہے،"صحت کے متعدد مسائل کے شکار افراد: بچوں اور حاملہ خواتین کے لیے صحت کی سہولیات تک رسائی کی راہ میں رکاوٹ"۔ سروے رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ "یورپ بھر میں اقتصادی بحران اور بچتی اقدامات کے نتیجے میں بہت سے پورپی ممالک میں مجموعی طور پر ضروری طبّی سہولیات کی شدید کمی پیدا ہو گئی ہے۔ ان معاشروں میں غریب ترین طبقہ سب سے زیادہ متاثر ہو رہا ہے۔ اطلاعات کے مطابق صحت کی سہولیات سے محروم ان باشندوں میں اکثر تارکین وطن ہوتے ہیں۔

Kosovo-Flüchtlinge
فرانسیسی طبّی خیراتی ادارہ ’ میڈیسین ڈو مون‘ یورپ میں تارکین وطن کو طبی امداد پہنچانے کا کام بھی انجام دیتا ہےتصویر: AP

فرانسیسی ادارے ایم ڈی ایم نے گزشتہ برس بیلجیم، برطانیہ، فرانس، جرمنی، یونان، ہالینڈ، اسپین، سویڈن اور سوئٹزرلینڈ کے بائیس ہزار ایک سو اکہتر مریضوں کے ساتھ روبرو صلاح و مشورہ کیا۔ ان میں سے تین چوتھائی کا تعلق یورپی یونین کے باہر کے ممالک سے تھا۔ ایم ڈی ایم کے مطابق "ان مریضوں کے ساتھ براہ راست بات چیت پر مبنی یہ رپورٹ ’انسانی حقوق کا گہوارہ‘ سمجھے جانے والے خطے، یورپ کی ایک خوفناک تصویر پیش کرتی ہے"۔

اس ادارے کا کہنا ہے کہ یورپ بھر میں جتنے انسانوں کو اس نے اپنے اس سروے کے سلسلے میں دیکھا ان میں سے تریسٹھ فیصد کو صحت کی مکمل سہولیات میسر نہیں ہیں۔

Alzheimer-Patientinnen beim Gedächtnistraining
یورپ میں معمر افراد کی دبکھ بھال کا انتظام بھی یکساں نہیں ہےتصویر: dpa

اُدھر حاملہ خواتین کے نصف حصے کو حمل اور بچے کی پیدائش تک کے درمیانی حصے میں خواتین کو درکار ضروری طبّی سہولیات میسر نہیں تھیں اور اس کے سبب انہوں نے غیر سرکاری طبّی ادارے ایم ڈی ایم کا رُخ کیا۔ اس ادارے نے یورپی یونین کے ممبر ممالک اور یورپی اداروں پر زور دیا ہے کہ وہ یورپی یونین کے تمام ممبر ممالک کے تمام شہریوں کے لیے مساوات، انصاف اور یکجہتی کی بنیاد پر طبّی سہولیات کی فراہمی کو یقینی بنائیں۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ،"یورپ میں بسنے والے تمام بچوں کے لیے نگہداشتِ اطفال اور امیونائزیشن اسکیم تک فراہمی کو یقینی بنایا جائے۔ تمام حاملہ خواتین کو اسقاط حمل، دوران حمل، بچے کی پیدائش سے قبل اور اس کے بعد کی تمام ضروری طبّی امداد میسر ہونی چاہے، نیز انہیں بچے جننے کے محفوظ عمل کی تمام سہولیت فراہم کی جائیں"۔

اس فرانسیسی ادارے نے طبّی شعبے کے کارکنوں سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ تمام مریضوں کو اُن کے سماجی طبقے اور انتظامی حیثیت اور موجودہ قانونی رکاوٹوں سے بالا تر ہو کر علاج اور سہولیات فراہم کریں۔

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید