1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

یورپ میں خطرناک درآمدی کھلونوں، زہریلے ملبوسات کی بھرمار

مقبول ملک23 مارچ 2015

یورپی کمیشن کی پیر تیئس مارچ کو جاری کردہ ایک رپورٹ کے مطابق یورپی ریاستوں میں خطرناک ثابت ہو سکنے و الے درآمدی کھلونوں اور زہریلے کیمیائی مادوں سے آلودہ ملبوسات کی موجودگی مسلسل بڑھتی جا رہی ہے۔

https://p.dw.com/p/1EvbL
تصویر: picture-alliance/dpa

برسلز میں یورپی یونین کے صدر دفاتر سے موصولہ رپورٹوں کے مطابق یہ بات یورپی کمیشن کی جاری کردہ ایک نئی رپورٹ میں بتائی گئی ہے۔ یہ دستاویز تیز رفتار یورپی وارننگ سسٹم رَیپَیکس Rapex کی تازہ ترین سالانہ رپورٹ ہے، جس کے مطابق گزشتہ برس ایسی ہزاروں مصنوعات کی یورپی منڈیوں میں فروخت کی ممانعت کر دی گئی، جو عام صارفین کے لیے صحت کے حوالے سے خطرناک تھیں یا ممکنہ طور پر مہلک ثابت ہو سکتی تھیں۔

Rapex Report Gefährliche Konsumgüter 2013
تصویر: picture-alliance/dpa

رَیپَیکس نامی ادارے کی سال 2014ء کے لیے سالانہ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ گزشتہ برس یورپی یونین کی رکن کُل 28 ریاستوں میں مجموعی طور پر قریب ڈھائی ہزار اقسام کی مصنوعات کی عام صارفین کو فروخت روک دینا پڑی۔

2014ء کے دوران یورپی داخلی منڈی کے لیے ممنوع قرار دی گئی ایسی زہریلی یا ممکنہ طور پر خطرناک مصنوعات کی تعداد 2435 رہی، جو 2013ء میں ایسی مصنوعات کی تعداد کے مقابلے میں 71 زیادہ تھی۔

ان میں سے زیادہ تر مصنوعات عام ملبوسات، ٹیکسٹائل، بچوں کے لیے کھلونوں اور فیشن کے طور پر استعمال کی جانے یا پہنی جانے والی درآمدی مصنوعات کے شعبوں کی اشیاء تھیں۔ رَیپَیکس کی رپورٹ کے مطابق ان مصنوعات کا قریب دو تہائی حصہ صرف چین سے درآمد کیا گیا تھا۔

یورپی کمیشن کے حکام نے بتایا ہے کہ ان ’غیر صحت مند، زہریلی اور خطرناک‘ مصنوعات کی تجارت کی روک تھام کے لیے نہ صرف یورپی یونین کے رکن 28 ملکوں بلکہ ناروے، آئس لینڈ اور لیخٹن اشٹائن جیسی غیر رکن ریاستوں میں بھی کارروائی کی گئی۔

Rapex یورپی یونین کا ایک ذیلی ادارہ ہے، جس کا پورا نام رَیپِڈ ایکسچینج آف انفارمیشن سسٹم ہے اور یہ یونین کی داخلی منڈی میں صارفین کو فروخت کی جانے والی مصنوعات کے صحت مند اور بے ضرر ہونے کو یقینی بنانے کا ذمےد ار ہے۔ یہ یورپی ادارہ صرف اُن مصنوعات کے معیار کو یقینی بنائے رکھنے کا ذمے دار ہے، جو اشیائے خوراک کے زمرے میں نہیں آتیں۔