1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

یورو زون کو قرضوں کے پہاڑ کا سامنا

مقبول ملک23 اپریل 2014

یورپی یونین کے 18 ملکی یورو زون کو عوامی شعبے میں قرضوں کے ایک بہت بڑے پہاڑ کا سامنا ہے۔ گزشتہ برس ان قرضوں کی مالیت ان ملکوں کی مجموعی اقتصادی پیداوار کے 92.6 فیصد کے برابر رہی۔

https://p.dw.com/p/1BnRA
تصویر: Fotolia

یورپی یونین کے شماریاتی ادارے یورو سٹَیٹ کی طرف سے بدھ 23 اپریل کے روز جاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق یورو ریاستوں کے ذمے سال 2013ء کے دوران جتنے قرضے واجب الادا تھے، ان کا ٹوٹل اس خطے کی مجموعی داخلی پیداوار یا GDP کے قریب 93 فیصد کے برابر بنتا تھا۔

لیکن تشویش کی بات یہ بھی ہے کہ پچھلے سال ان قرضوں کی مالیت 2012ء کے مقابلے میں دو فیصد اور تین سال پہلے کے مقابلے میں قریب سات فیصد زیادہ رہی۔

اس کے علاوہ 28 ملکی یونین کی یورپی مالیاتی اتحاد میں شامل ریاستوں کو 2013ء میں سالانہ بنیادوں پر اپنے بجٹ میں اوسطاﹰ تین فیصد خسارے کا سامنا رہا۔ سالانہ خسارے کی یہ شرح 2012ء میں 3.7 فیصد رہی تھی، جس میں 0.7 فیصد کی کمی ان ملکوں میں سخت بچتی اقدامات اور کم از کم نئے ریاستی قرضوں کی سوچ کی وجہ سے ممکن ہوئی۔ 2010ء میں جب قرضوں کا بحران اپنے عروج پر تھا، یورو زون کے ملکوں کو بجٹ میں سالانہ بنیادوں پر اوسطاﹰ 6.2 فیصد خسارے کا سامنا کرنا پڑا تھا۔

Infografik Schulden 2013 Eurozone Englisch

یورو سٹَیٹ کے مطابق یورپی یونین ا‍ور یورو زون کی سب سے بڑی معیشت جرمنی میں گزشتہ برس ریاستی قرضوں کی قومی شرح کچھ کم ہو کر مجموعی قومی پیداوار کے 78.4 فیصد کے برابر ہو گئی۔ ایسا اس لیے ہوا کہ میرکل حکومت کافی عرصے سے سخت مالیاتی نظم و ضبط کی پالیسی پر عمل پیرا ہے۔ اسی لیے 2013ء میں جرمنی کو کسی خسارے کا سامنا نہیں کرنا پڑا تھا اور ملکی بجٹ میں کوئی نئے سرکاری قرضے شامل نہیں تھے۔

جس ایک یورپی ملک کی مالیاتی کارکردگی پورے یورو زون میں سب سے اچھی رہی، وہ یونان تھا۔ تقریباﹰ دیوالیہ پن کی حد تک پہنچ جانے والے اس ملک نے اپنے لیے بیل آؤٹ پیکج کی شرائط کے تحت عوامی سطح پر متنازعہ لیکن مالیاتی حوالے سے لازمی فیصلے کرتے ہوئے سالانہ بجٹ میں منافع کو یقینی بنایا۔ اس منافع کی مالیت 1.5 بلین یورو یا یونان کی مجموعی قومی پیداوار کے 0.8 فیصد کے برابر رہی۔

یونان کے لیے بین الاقوامی بیل آؤٹ پیکجز کے تحت 2010ء سے اب تک کُل 240 بلین یورو کے وعدہ کردہ ہنگامی قرضوں کو بھی شامل کیا جائے، تو 2013ء کے دوران اس ملک پر سرکاری قرضوں کا بوجھ مزید اضافے کے ساتھ اس کی GDP کے 175 فیصد سے بھی زائد تک پہنچ گیا۔

یورو زون کے جس ملک کو ریاستی قرضوں کی صورت میں سب سے کم مالی بوجھ کا سامنا ہے، وہ بالٹک کی جمہوریہ ایسٹونیا ہے۔ ایسٹونیا نے تین سال پہلے یورپی مشترکہ کرنسی یورو اپنا لی تھی اور گزشتہ برس اس کے ذمے ریاستی قرضوں کی مالیت اس کی مجموعی اقتصادی پیداوار کے صرف 10 فیصد کے برابر تھی۔

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید