1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

یمن کے سرکاری ٹیلی وژن مرکز پر حملہ

عدنان اسحاق19 ستمبر 2014

یمن میں ملکی دستوں اور مسلح شیعہ باغیوں کے مابین گزشتہ کئی دنوں سے جھڑپیں جاری ہیں۔ باغیوں نے اپنی تازہ کارروائی میں دارالحکومت صنعاء میں سرکاری ٹیلی وژن کی عمارت کو نشانہ بنایا ہے۔

https://p.dw.com/p/1DFmo
تصویر: picture-alliance/AP Photo/Hani Mohammed

خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق شیعہ باغیوں کی جانب سے ٹیلی وژن کی عمارت پر حملے کے بعد علاقے کے لوگوں نے نقل مکانی کرنا شروع کر دی ہے۔ انہیں پرتشدد کارروائیوں میں اضافے کا خطرہ ہے۔ مقامی حکام کے مطابق شیعہ باغیوں اور ملکی دستوں کے مابین جمعرات کو شمال مغربی علاقے میں جھڑپیں ہوئی تھیں اور اس کے بعد ہی انہوں نے دارالحکومت صنعاء کا رخ کیا۔ اس سلسلے میں ضلع الشملان کے رہائشیوں نے بتایا کہ باغی مسلسل پیش رفت کر رہے ہیں اور وہ صنعاء کے مغربی کنارے تک پہنچ چکے ہیں۔ بتایا گیا ہے کہ باغیوں نے جمعرات کی شب وہیں سے ٹیلی وژن سینٹر پر میزائل داغے ہیں۔ سرکاری ٹیلی وژن کے ذرائع نے بتایا کہ شیلنگ جمعرات کی شب سے جمعے کی صبح تک جاری رہی۔’’ باغی ہر ممکنہ اسلحے سے وقفے وقفے سے حملے کر رہے تھے۔‘‘

Kämpfe in Sanaa 18.09.2014
تصویر: picture-alliance/dpa/Yahya Arhab

اس واقعے کے بعد ہزاروں افراد نے دارالحکومت اور ان مقامات سے جہاں یہ لڑائی جاری ہے، محفوظ مقامات پر منتقل ہونا شروع کر دیا ہے۔ ایک شہری نے خبر رساں ادارے روئٹروز کو بتایا کہ ایک شیل اس کے پڑوس میں آکر گرا، جس کے بعد وہ اپنی اہلیہ اور بچوں کو لے کسی محفوظ مقام کی جانب نکل پڑا۔

دوسری جانب گزشتہ ہفتے شیعہ برادری کے ایک قبیلے سے تعلق رکھنے والے افراد نے ایک مظاہرے کے دوران صنعاء کے ہوائی اڈے کی جانب جانے والی سڑک کو بلاک کر دیا تھا اور سا تھ ہی مختلف سرکاری دفاتر اور وزارتوں میں دھرنے بھی دیے تھے۔ ان کا مطالبہ تھا کہ حکومت اُن مراعات کی واپسی کو ممکن بنائے، جنہیں گزشتہ حکومت نے معاشی اصلاحات کے نام پر ختم کیا تھا۔ منگل کے روز سے باغیوں اور حکومتی دستوں کے مابین جاری ان جھڑپوں میں اب تک 42 افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔