1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

یمن پر اتحادی حملوں کا خونریز ترین دن، اسّی افراد ہلاک

عاطف بلوچ27 مئی 2015

یمن میں سعودی اتحادی افواج کی کارروائی کے نتیجے میں صرف ایک ہی دن میں کم ازکم 80 افراد مارے گئے ہیں۔ حوثی باغیوں کے خلاف گزشتہ دو ماہ سے جاری حملوں میں اس تازہ کارروائی کو خونریز ترین قرار دیا جا رہا ہے۔

https://p.dw.com/p/1FXMl
تصویر: Reuters/M. al-Sayaghi

خبر رساں ادارے روئٹرز کی یمن سے موصولہ رپورٹوں کے مطابق آج ستائیس مئی کے دن کی گئی فضائی اور بحری کارروائیوں میں یمن میں مختلف علاقوں کو نشانہ بنایا گیا۔ بتایا گیا ہے کہ سعودی عرب اور اس کے اتحادی ممالک کی فورسز نے سعودی سرحد سے ملحق یمن کے مختلف علاقوں کے علاوہ صنعاء پر بھی شدید بمباری کی۔

روئٹرز کے مطابق سعودی عسکری اتحاد نے بدھ کے دن سعودی عرب کےساتھ سرحد پر واقع یمنی صوبے حجہ میں شدید بمباری کی، جس کے نتیجے میں کم ازکم چالیس افراد لقمہء اجل بن گئے۔ عینی شاہدین کے بقول ان ہلاک شدگان میں بڑی تعداد عام شہریوں کی تھی۔ یہ امر اہم ہے کہ یمن میں سعودی اتحادی ممالک کی فوجی مہم کے بعد یمن میں مختلف قبائل نے حوثی باغیوں کے ساتھ اتحاد کر لیا تھا، جو صدر منصور ہادی کی افواج کے خلاف لڑ رہے ہیں۔

ایک مقامی باشندے نے ٹیلی فون پر روئٹرز کو بتایا، ’’حوثی جنگجو سرحدی علاقوں میں اپنی صفیں مضبوط کیے ہوئے ہیں۔ وہ مورچوں سے سعودی اتحادیوں کو نشانہ بنا رہے ہیں۔ سعودی اتحادی فورسز ان جنگجوؤں پر بمباری کرنے میں کامیاب نہیں ہو رہیں جبکہ اس کے نتیجے میں عام شہری مارے جا رہے ہیں۔‘‘

روئٹرز نے عینی شاہدین کے حوالے سے بتایا ہے کہ بدھ کی صبح سرحدی علاقوں میں بمباری کے بعد اتحادی فورسز نے صنعاء پر بھی شدید بمباری کی۔ حوثی باغیوں کی میڈیا ایجنسی صبا نے ان حملوں کی تفصیلات بتاتے ہوئے لکھا ہے کہ اس کارروائی میں چالیس افراد ہلاک جبکہ سو سے زائد زخمی ہوئے ہیں، ’’سعودی فضائیہ کی جارحیت کے نتیجے میں چالیس شہری مارے گئے ہیں۔‘‘

Jemen Ende der Waffenruhe Huthi-Rebellen
ایران نواز شیعہ حوثی باغیوں نے گزشتہ ستمبر میں یمنی دارالحکومت صنعاء پر قبضہ کیا تھا، جس کے بعد سے یہ جنگجو جنوبی یمن کی طرف پیشقدمی جاری رکھے ہوئے ہیںتصویر: Reuters/K. Abdullah

سابق یمنی صدر علی عبداللہ صالح کے حامی فوجی بھی حوثی باغیوں کے ساتھ مل کر لڑ رہے ہیں۔ صنعاء پر کیے گئے تازہ حملے میں زندہ بچ جانے والے ایسے ہی ایک فوجی نے روئٹرز کو بتایا کہ یہ حملہ ایک آرمی ڈپو پر اس وقت کیا گیا، جب حوثی باغی اور دیگر جنگجو وہاں سے اسلحہ وصول کر رہے تھے۔ اس فوجی کے بقول سعودی اتحادی جنگی طیاروں نے دو مرتبہ بمباری کی، جس کی وجہ سے یہ ڈپو مکمل طور پر تباہ ہو گیا۔

بتایا گیا ہے کہ سعودی اتحادی افواج نے آج صبح یمن کے بندگارہی شہر الحدیدہ پر بھی بمباری کی۔ فضائیہ اور بحریہ کی طرف سے کی گئی اس کارروائی کے نتیجے میں شہر میں قائم ایک بحری اڈے کو بھی شدید نقصان پہنچا اور وہاں لنگر انداز دو بحری جہاز تباہ ہو گئے۔ الحدیدہ بحیرہ احمر میں سب سے بڑا فوجی اڈہ شمار کیا جاتا ہے۔

ایران نواز شیعہ حوثی باغیوں نے گزشتہ ستمبر میں یمنی دارالحکومت صنعاء پر قبضہ کیا تھا، جس کے بعد سے یہ جنگجو جنوبی یمن کی طرف پیشقدمی جاری رکھے ہوئے ہیں۔ حوثی باغیوں کی اس کارروائی کو خطے میں ایران کے بڑھتے ہوئے اثر و رسوخ کے مترادف قرار دیا جا رہا ہے۔ ان باغیوں کی پیشقدمی کو روکنے اور صدر منصور ہادی کی حکومت کی بحالی کے لیے سعودی اتحادی فورسز نے چھبیس مارچ کو حوثی باغیوں کے خلاف عسکری کارروائیاں شروع کی تھیں۔