یمن میں فضائی حملہ، چالیس عام شہریوں کی ہلاکت
20 اپریل 2015یمنی دارالحکومت صنعاء کے طبی حکام نے بتایا ہے کہ سعودی عرب سربراہی میں کیے جانے والے ایک حملے میں کم از کم چالیس عام شہری ہلاک ہوئے۔ جنگی طیاروں نے صنعاء میں ایک ایسی فوجی چھاؤنی کو نشانہ بنایا، جو حوثی باغیوں کے زیر قبضہ ہے۔ خبر رساں ادارے ڈی پی اے کے مطابق فج عطان نامی فوجی چھاؤنی میں یمن کی میزائل بریگیڈ تعنیات تھی۔ ڈی پی اے کے مطابق دھماکے اس قدر شدید تھے کہ پورا علاقہ لرز اٹھا اور زیادہ تر ہلاکتیں بھی قریبی عمارتوں کے گرنے کی وجہ سے ہوئیں۔ ایک سرکاری اہلکار نے شناخت مخفی رکھنے کی شرط پر بتایا کہ تباہ ہونے والی زیادہ تر عمارتوں میں عام شہری رہائش پذیر تھے۔ اس اہلکار کے بقول اس واقعے میں تین سو سے زائد افراد زخمی بھی ہیں۔
بمباری کی وجہ سے یمن ایف ایم ریڈیو کے اسٹوڈیوز بھی شدید متاثر ہوئے ہیں۔ فج عطان چھاؤنی صنعاء کے جنوب مغرب میں ایک پہاڑی پر واقع ہے اور اس پہاڑی کے نیچے مکانات اور دکانیں ہیں۔ ذرائع نے بتایا ہے کہ اس کارروائی کے بعد درجنوں خاندان علاقہ چھوڑ کر چلے گئے ہیں جبکہ بہت سے ایسے افراد بھی ہیں، جنہوں نے اس تباہی کی تصاویر سماجی ویب سائٹس پر جاری کی ہیں۔ انڈونیشیا کے وزیر خارجہ ریتنو مرسودی نے کہا ہے کہ سعودی عرب اور اس کے اتحادیوں کی جانب سے آج کی جانے والی اس کارروائی میں ان کے سفارت خانے کو بھی نقصان پہنچا ہے اور دو سفارت کار بھی زخمی ہوئے ہیں۔
یمن پر گزشتہ تین ہفتوں سے جاری فضائی حملوں میں یہ اب تک سب سے خونریز ترین کارروائی کی ہے۔ صنعاء میں متعدد فوجی چھاؤنیاں اور اسلحے کے ڈپو موجود ہیں اور اتحادی افواج انہی مقامات کو نشانہ بنا رہی ہیں۔ انسانی حقوق کی تنظیم ہیومن رائٹس واچ نے ان اکتیس افراد کی ہلاکت کے واقعے کی تفتیش کرنے کا مطالبہ کیا ہے، جوگزشتہ ہفتے ایک ڈیری فیکٹری پر بمباری کے دوران ہلاک ہو گئے تھے۔