1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

ہیوز کی ہلاکت پر شین ایبٹ کو نفسیاتی مدد کی ضرورت ہے، وقار یونس

عاطف بلوچ28 نومبر 2014

پاکستانی قومی کرکٹ ٹیم کے ہیڈ کوچ اور سابق فاسٹ بولر وقار یونس نے کہا ہے کہ آسٹریلوی بلے باز فلپ ہیوز کو ہلاکت خیز گیند کرنے والے بولر شین ایبٹ کو نفسیاتی مدد کی ضرورت ہے تاکہ یہ نوجوان کھلاڑی کرکٹ سے وابستہ رہے۔

https://p.dw.com/p/1DvZW
فلپ ہیوز آئندہ ہفتے اپنی 26 ویں سالگرہ منانے والے تھےتصویر: Reuters/D. Liyanawatte

فلپ ہیوز کی ناگہانی ہلاکت کے بعد وقار یونس کی طرح دنیائے کرکٹ کے متعدد سابق کھلاڑیوں نے ایسے خدشات کا شکار کیا ہے کہ شاید بائیس سالہ آسٹریلوی بولر شین ایبٹ کرکٹ کو خیر باد کہہ دیں گے۔ اس تناظر میں وقار یونس نے جمعرات کے دن کہا، ’’یہ ایک سوال ہے کہ آیا شین ایبٹ کرکٹ کھیلنا جاری رکھیں گے؟‘‘ انہوں نے مزید کہا، ’’ ایبٹ کو نفسیاتی مدد کی ضرورت ہے اور مجھے یقین ہے کہ یہ عمل شروع کر دیا گیا ہو گا۔‘‘ وقار کے بقول اس مخصوص وقت میں شین ایبٹ کو پرسکون رہنے کی ضرورت ہے۔

منگل کے دن سڈنی کرکٹ گراؤنڈ میں آسٹریلوی ڈومیسٹک کرکٹ کے ایک میچ کے دوران شین ایبٹ کا ایک باؤنسر اس وقت فلپ ہیوز کے سر پر لگا تھا، جب وہ اس تیز ڈیلیوری کو ہُک کرنے کی کوشش میں تھے۔ اس چوٹ کے بعد وہ بے ہوش ہو کر گر گئے۔ انہیں فوری طور پر ہسپتال منتقل کر دیا گیا لیکن دو دن بعد بروز جمعرات 27 نومبر کو وہ اس زخم کی تاب نہ لاتے ہوئے ہلاک ہو گئے۔

Phillip Hughes Verletzung in Sydney 25.11.2014
شین ایبٹ کا باؤنسر ہیوز کے ہیلمٹ پر لگے بغیر ہی ان کی گردن پر جا لگاتصویر: Getty Images/M. Metcalfe

اس دہلا دینے والے واقعے کے بعد جہاں دنیائے کرکٹ ایک غم کی کیفیت میں ہے، وہیں یہ بھی کہا جا رہا ہے کہ اس ہلاکت میں شین ایبٹ کا کوئی قصور نہیں ہے اور انہیں اس وقت مدد کی ضرورت ہے۔ سابق انگلش فاسٹ بولر ڈیوڈ لارنس نے تو اس تناظر میں یہ بھی کہہ دیا ہے کہ اس سانحے کے بعد ایبٹ اپنا کیریئر جاری نہیں رکھ سکیں گے۔ سن 1980میں ویسٹ انڈیز کے بلے باز فل سیمینز کو باؤنسر پر شدید زخمی کرنے والے لارنس نے کہا، ’’میں سمجھ سکتا ہوں کہ شین ایبٹ اس وقت کیا سوچ رہے ہوں گے۔۔۔ میرا خیال نہیں کہ وہ دوبارہ کرکٹ کھیل سکیں گے۔‘‘

یاد رہے کہ لارنس کی گیند پر شدید زخمی ہونے والے سیمینز تندرست ہو گئے تھے، جس کے بعد انہوں ںے لارنس سے کہا تھا کہ اس حادثے میں ان کا کوئی قصور نہیں تھا۔ لیکن ایبٹ کے معاملے میں ایسا نہیں کیونکہ ہیوز یہ کہنے کے لیے زندہ نہیں ہیں۔ کرکٹ آسٹریلیا کے مطابق شین ایبٹ انتہائی صدمے کی حالت میں ہیں اور انہیں نفسیاتی مدد فراہم کی جا رہی ہے تاکہ وہ جلد ہی اس کیفیت سے باہر آ جائیں۔

ایک اور انگلش فاسٹ بولر پیٹر لیور نے بھی شین ایبٹ سے ہمدردی کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ انہیں اپنے حواس مجتمع رکھتے ہوئے پرسکون رہنا چاہیے۔ پیٹر لیور نے 1975ء میں کرائسٹ چرچ میں کھیلے گئے ایک ٹیسٹ میچ کے دوران نیوزی لینڈ کے کھلاڑی ایوان چیٹفیلڈ کو باؤنسر مار کر شدید زخمی کر دیا تھا۔ چیٹفیلڈ کو اس انجری سے مکمل طور پر صحت مند ہونے کے لیے کئی ماہ کا وقت لگا تھا۔ اپنے تجربات کی بنیاد پر پیٹر نے کہا، ’’یہ صورتحال بہت مشکل ہوتی ہے۔ مجھے یقین ہے کہ شین ایبٹ آئندہ کچھ ہفتوں تک سو نہیں سکے گا۔

کرکٹ کے متعدد کھلاڑیوں کی طرح عالمی سیاستدانوں اور ٹٰینس کے معروف کھلاڑیوں رفائل نادال اور ایںڈی مرے نے بھی ہیوز کی ہلاکت پر شدید افسوس کا اظہار کرتے ہوئے اس مخصوص وقت میں شین ایبٹ کے ساتھ ہمدردی ظاہر کی ہے۔ اس سانحے کے بعد نہ صرف شارجہ میں جاری پاکستان اور نیوزی لینڈ کے مابین سیریز کے تیسرے اور آخری ٹیسٹ میچ کے دوسرے دن کا کھیل ملتوی کر دیا گیا بلکہ آسٹریلیا کا دورہ کرنے والی بھارتی قومی کرکٹ ٹیم نے بھی اپنا ایک وارم اپ میچ منسوخ کر دیا ہے۔