1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

ہملٹن ابوظہبی گراں پری کے فاتح

ندیم گِل24 نومبر 2014

مرسڈیز ٹیم کے لوئس ہملٹن نے ابوظہبی گراں پری جیت لی ہے۔ یہ فارمولا وَن چیمپئن شپ کا ان کا دوسرا ٹائٹل ہے۔ اس ریس میں ان کی ٹیم ہی کے نِکو روزبرگ اپنی گاڑی میں تکنیکی خرابی کے باعث بہت پیچھے رہ گئے تھے۔

https://p.dw.com/p/1DryO
تصویر: Reuters/C. Firouz

یہ ریس اتوار کو ہوئی۔ لوئس ہملٹن نے اس کے آغاز سے ہی ٹریک پر اپنا سکہ جما لیا تھا۔ وہ فوراﹰ ہی دیگر گاڑیوں سے آگے نکلنے میں کامیاب ہو گئے تھے۔ اس ریس میں پول پوزیشن سےحصہ لینے والے نِکو روزبرگ تھے تاہم اس مرتبہ ان کی گاڑی ایک فنی خرابی کا شکار ہوئی اور بالآخر ریس کے اختتام پر وہ چودھویں نمبر پر تھے۔

خبر رساں ادارے ڈی پی اے کے مطابق روزبرگ کو اس فنی خرابی کا سامنا نہ بھی کرنا پڑتا تو برطانوی ڈرائیور ہملٹن پھر بھی کامیاب ہی رہتے۔

فیلپے ماسا ان سے ڈھائی سیکنڈ پیچھے رہے اور یوں دوسرے نمبر پر رہے۔ فارمولا وَن چیمپئن شپ 2008ء کے بعد یہ ان کا دوسرا ٹائٹل ہے۔ اس وقت انہوں نے مکلارں ٹیم کے لیے جیت سمیٹی تھی۔

Nico Rosberg in Abu Dhabi
نِکو روزبرگتصویر: Reuters//H. I. Mohammed

فاتح کا اعلان ہوتے ہی برطانوی شہزادہ ہیری نے ٹیم کے ریڈیو پر ہملٹن کو مبارکباد دی۔ انہوں نے کہا: ’’لوئس آپ کا بہت شکریہ، آپ نے برطانوی عوام کو مایوس نہیں ہونے دیا۔‘‘

اس پر ہملٹن نے انتہائی خوشی کا مظاہرہ کیا۔ انہوں نے کہا: ’’ورلڈ چیمپیئن، او میرے خدایا، یقین نہیں آ رہا، سب کا بہت شکریہ۔‘‘

پرنس ہیری کا مزید کہنا تھا: ’’بہت اعلیٰ لوئس، آپ ایک لیجنڈ ہیں۔‘‘

رواں برس میں لوئس ہملٹن کی یہ گیارہویں جیت تھی جب کہ اس سیزن میں مرسڈیز ٹیم کے لیے یہ ان کی سولہویں فتح تھی۔

جیت کے جشن کے بعد انہوں نے ایک بیان میں کہا: ’’اس نے بہت فرق پیدا کر دیا۔ اور میں اپنے خاندان سے کہوں گا، میں آپ سب سے بہت پیار کرتا ہوں، اور اپنی ٹیم سے کہوں گا کہ آپ سب کا بہت شکریہ۔‘‘

ہملٹن نے ریس کے آغاز کے حوالے سے کہا: ’’یہ بہت ہی زبردست تھا۔ شاید اس سے پہلے میں نے کبھی اتنے بہترین طریقے سے کوئی ریس شروع نہیں کی۔‘‘

انہوں نے مزید کہا: ’’نِکو نے پورے سال ہی بہت زبردست انداز سے مقابلہ کیا ہے۔ ہم 1997ء میں ملے تھے اور ہمیشہ ہی سوچتے تھے کہ کبھی مدِ مقابل ہوں گے۔ انہوں نے بڑے پن کا مظاہرہ کرتے ہوئے آگے بڑھ کر مجھے مبارکباد دی۔ وہ میرے کمرے میں آئے اور بہت ہی پیشہ ورانہ انداز میں انہوں نے کہا، تم نے بہت اچھی ڈرائیونگ کی۔‘‘