1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

ہالینڈ: اندھیرے میں چمکتے راستے

امتیاز احمد1 اکتوبر 2019

سائیکلوں کے لیے ماحول دوست ٹریک بنانے کے سلسلے میں حیران کن ایجادات سامنے آ رہی ہیں۔ رات کو چمکنے، سردیوں میں گرم رہنے اور بجلی پیدا کرنے والی سڑکیں کاربن کے اخراج میں کمی کا باعث بھی ہیں۔

https://p.dw.com/p/1DuLU
Niederlande Van Gogh-Roosegaarde Fahrradweg
تصویر: Daan Roosegaarden/Heijmans

ہالینڈ میں اس وقت سائیکلوں کی تعداد وہاں کے شہریوں کی تعداد سے بھی زیادہ ہے اور ان کی مقبولیت میں روز بروز مزید اضافہ ہوتا جا رہا ہے۔ حکومت کی بھی کوشش ہے کہ لوگ گاڑيوں کی بجائے سائیکلوں پر سفر کریں تاکہ کاربن ڈائی آکسائیڈ کے اخراج میں کمی ممکن ہو سکے۔ ہالینڈ میں سائیکلسٹ یونین سے تعلق رکھنے والے مارٹن فان ایس کا کہنا تھا کہ سائیکلنگ کے بڑھتے ہوئے رجحان، پالیسی سازوں اور انجينئرز کی وجہ سے ملک میں ماحول دوست اور ونٹر پروف سائیکل ٹریک بنائے جا رہے ہیں۔ ان کے مطابق سائیکلنگ کے شعبے میں سب سے زیادہ ایجادات ان کے ملک میں ہی ہو رہی ہیں۔

Niederlande Van Gogh-Roosegaarde Fahrradweg
انجینئرز کا کہنا ہے کہ وہ جلد ہی ایسے پتھر بھی تیار کر لیں گے، جو ساری رات بغیر بجلی کے روشن رہا کریں گےتصویر: Daan Roosegaarden/Heijmans

چمکتے راستے

اسی طرح کی ایک نئی ایجاد ’فان گوفی روسگارڈا‘ نامی سائیکل ٹریک ہے، جو رات کو چکمتا ہے۔ ایسے ایک ٹریک کا افتتاح گزشتہ ماہ کیا گیا ہے۔ اس ٹریک پر ایسے پتھر لگائے گئے ہیں، جو سورج کی روشنی سے چارج ہوتے ہیں اور رات کو جگما اٹھتے ہیں۔ اس ٹریک کا نام مشہور مصور ’فان گوفی روسگارڈا‘ کے نام پر رکھا گیا ہے۔ ان کی ایک پینٹنگ سٹیری نائٹ ( تاروں بھری رات) میں اسی طرح کے ایک راستے کی منظر کشی کی گئی ہے۔ ’فان گوفی روسگارڈا‘ ایک سو پچیس برس پہلے وفات پا گئے تھے لیکن ان کی یادیں اس چمکتے راستے کے ساتھ زندہ کی گئی ہیں۔

ساری رات چمکنے کے لیے ان پتھروں کو تھوڑی بہت بجلی کی بھی ضرورت ہوتی ہے لیکن انجینئرز کا کہنا ہے کہ وہ جلد ہی ایسے پتھر بھی تیار کر لیں گے، جو ساری رات بغیر بجلی کے روشن رہا کریں گے۔

Niederlande Glowing Lines (Technologie)
یہ روڈ کرسٹل سلکان سولر سیلز سے تعمیر کیا گیا ہے ، جس کے اوپر گلاس نما کوٹنگ کی گئی ہے۔ یہ سٹرک گرین بجلی پیدا کرتی ہےتصویر: Ruud Karstens/SolaRoad

سولر انرجی سائیکل روڈ

ہالینڈ حکومت نے 2050ء تک اپنے ملک میں کاربن ڈائی آکسائیڈ کے اخراج میں 80 سے 95 فیصد کمی کرنے کا ہدف قائم کر رکھا ہے۔ ہالینڈ میں ماحولیاتی جانچ پڑتال کی ایجنسی پی بی ایل کے مطابق اسی وجہ سے زیادہ سے زیادہ ایجادات سامنے آ رہی ہیں۔ اس ایجنسی کے سربراہ مارٹن حاجر کہتے ہیں کہ ہر بلدیہ دوسرے سے بہتر کارگردگی کا مظاہرہ کرنا چاہتی ہے۔

اسی طرح ہالینڈ کے شمال میں دنیا کا پہلا سولر انرجی سائیکل روڈ بنایا گیا ہے۔ یہ روڈ کرسٹل سیلیکان سولر سیلز سے تعمیر کیا گیا ہے ، جس کے اوپر گلاس نما کوٹنگ کی گئی ہے۔ یہ سٹرک گرین بجلی پیدا کرتی ہے۔ حکام کے مطابق بعدازاں ایسی ہی سڑکیں بسوں اور کاروں کے لیے بنائی جا سکتی ہیں۔ مارٹن حاجر کہتے ہیں کہ اس سڑک سے کافی بجلی تو پیدا نہیں ہوتی لیکن یہ بہتری کی طرف ایک قدم ضرور ہے۔

سردیوں میں گرم سڑکیں

اسی طرح حیران کر دینے والا وہ سائیکلنگ ٹریک ہے، جو ہالینڈ کے صوبے گیلڈر لینڈ میں بنایا گیا ہے۔ یہ سڑک موسم سرما میں برف پگھلانے کی صلاحیت رکھتی ہے۔ ’ہیٹیڈ بائیک لائن‘ نامی اس سڑک کے ڈیزائنر ’جاب فان روئیکل‘ کا کہنا ہے کہ اگر سڑک کا درجہ حرارت چار سے پانچ سینٹی گریڈ تک رکھا جائے تو اس پر برف نہیں ٹھہرتی۔ وہ کہتے ہیں کہ سڑک کو گرم رکھنے والا نظام ایک چھوٹے سے سولر پینل سے چلایا جاتا ہے۔