ہائی ٹیکنالوجی کھلونے
جرمن شہر نیورمبرگ کھلونوں کا دنیا کا سب سے بڑے میلے کی میزبانی کر رہا ہے۔ یہ میلہ اٹھائیس جنوری سے شروع ہو کر دو فروری تک جاری رہے گا۔
ایپ اسٹور
کچھ روایتی کھیلوں میں بھی اس مرتبہ اختراع پیدا کی گئی ہے۔ مثال کے طور پر اس الیکٹرک ٹرین کو آئی پیڈ ایپ کی مدد سے بھی کنٹرول کیا جا سکتا ہے۔ بچوں میں آئی پیڈ اور اسمارٹ فونز کے بڑھتے ہوئے استعمال کی وجہ سے کھلونے بنانے والی کمپنیوں نے ایپس تیار کی ہیں۔
پرندہ؟ ہوائی جہاز ؟ نہیں یہ اسٹالکر ہے
اس ریمورٹ کنٹرول ہیلی کاپٹر میں ایک ویڈیو کیمرہ بھی نصب ہے اور جس کی مدد سے کسی بھی شخص کی خفیہ ریکارڈنگ کی جا سکتی ہے۔ اس مرتبہ الیکٹرونک اور ایسے کھیل توجہ حاصل کر رہے ہیں، جنہیں انٹرنیٹ کے ذریعے ایک دوسرے سے منسلک کیا جا سکتا ہے۔
خوف سے نجات
برطانوی ملکہ کے بہروپ میں ایک خاتون کیمرے کے سامنے سرخ رنگ کا ایک ایسا حیوان نما کھلونا پیش کر رہی ہے، جس کے منہ پر زپ لگی ہوئی ہے۔ اس کھلونے کے پیچھے یہ سوچ کارفرما ہے کہ سوتے وقت اگر کوئی بچہ کسی خوف کا شکار ہوتا ہے تو وہ اپنے خوف کو ایک پرچے پر لکھ کر اس حیوان کے منہ میں ڈال دے۔
آلارم بج رہا ہے
عام طور پر یہی خیال کیا جاتا ہے کہ بچیاں اپنے گڑیوں کے بال سنوراتی ہیں جبکہ لڑکے ایکشن ہیروز کی مدد سے دنیا کا بچانے کی کوشش کرتے ہیں۔ تاہم اب ماہرین اس خیال کو رد کرتے ہیں۔ تاہم اس کے باوجود بھی لڑکیوں کے لیے گلابی اور لڑکوں کے لیے نیلے رنگ کے کھلونے بنائے جاتے ہیں۔
خالص کھلونے کا زمانہ گیا
نیورمبرگ میں ایسے کھلونوں کی کوئی جگہ نہیں ہے، جنہیں آواز سے کنٹرول کیا جاتا ہو یا ان میں روشنی جلتی ہوں۔ ایسے کھلونے کی مانگ بڑھی ہے، جو تکنیکی طور پر پیچیدہ ہیں اور جن میں الیکٹرانک فنکشنز موجود ہیں۔
ڈجیٹل لیگو
کھلونے پنانے والی ڈنمارک کی کمپنی لیگو نے اپنا نیا کھلونا پیش کیا ہے۔ اس ڈجیٹل لیگو ٹیبلٹ کمپیوٹر سے منسلک ہے، جس میں لیگو ایپ انسٹال کیا گیا ہے۔ یہ ایپ کھیلنے والے کی ورچوئیل رہنمائی کرتا ہے۔
سپر سینڈ
ہالینڈ کی کمپنی کی اس تیار کردہ مٹی کو ’سپر سینڈ‘ کا نام دیا گیا ہے۔ یہ مٹی کوئی خاص خصوصیات کی حامل تو نہیں ہے تاہم اگر اس سے کوئی قلعہ تعمیر کیا جائے تو یہ مٹی ہاتھوں یا گھر کے فرش پر چپکتی نہیں ہے۔