1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

’گو نواز گو‘ لکھنے کی مہم واپس لینے کا اعلان

شکور رحیم: اسلام آباد15 ستمبر 2014

شاہراہ دستور پر اپنے بلٹ پروف کنٹینر پر سے دھرنے کے شرکاء سے خطاب میں طاہرالقادری نے کہا کہ وہ قانون کے احترام میں کرنسی نوٹوں پر احتجاجی نعرے درج کرنے کا اعلان واپس لے رہے ہیں۔

https://p.dw.com/p/1DCWW
تصویر: Reuters


پاکستان میں حکومت مخالف جماعتوں، تحریک انصاف اور عوامی تحریک کے احتجاجی دھرنوں کو ایک ماہ مکمل ہوگئے ہیں تاہم اس سلسلے کا کوئی فوری خاتمہ نظر نہیں آ رہا۔ تجزیہ کاروں کے مطابق پاکستان کی موجودہ سیاسی صورتحال حکومت اور اس کی مخالف جماعتوں کے درمیان ایک اعصابی جنگ ہے جو بظاہر طول پکڑتی دکھائی دے رہی ہے۔

گزشتہ ایک ماہ کے دوران کئی ایسے موقع آئے جب مظاہرین کی قیادت کی جانب سے حکومت کے خاتمے اور وزیر اعظم کے استعفے کے لئے ڈیڈ لائنوں کا اعلان کیا گیا لیکن نتیجہ وہی 'ڈھاک کے تین پات'رہا۔

پاکستانی ٹی وی چینل جیو نیوز سے وابستہ اینکر پرسن حامد میر کا کہنا ہے کہ تحریک انصاف اور عوامی تحریک کے دھرنوں کے منفی اور مثبت دونوں پہلو ہیں۔ انہوں نے وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ 'دھرنوں سے پاکستانی معیشت کو بہت نقصان پہنچا اور پاکستان کی سیاست اور صحافت میں جو بہت سے جو مکروہ چہرے ہیں وہ بھی بے نقاب ہوئے ہیں۔ پوری قوم کو پتہ چل گیا کہ کون سے لوگ ملک میں فوج کی حکومت چاہتے ہیں اور کون سے لوگ جمہوری نظام کی بقاء چاہتے ہیں۔" حامد میر کا کہنا تھا کہ ان کے خیال میں عیدالاضحی سے قبل دھرنے ختم ہو جائیں گے۔

Demonstrationen in Islamabad
دھرنوں کا سلسلہ جاریتصویر: ASIF HASSAN/AFP/Getty Images

ادھر پیر کے روز اسلام آباد کی ایک مقامی عدالت نے پولیس کی جانب سے اکتیس اگست اور یکم ستمبر کو پاکستان عوامی تحریک اور پاکستان تحریک انصاف کے کارکنوں پر فائرنگ اور شیلنگ کے نتیجے میں دو افراد کی ہلاکت پر وزیر اعظم اور تین وفاقی وزراء کے خلاف مقدمہ درج کرنے کا حکم دیا ہے۔

ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج راجہ جواد حسن نے عوامی تحریک کے وکلاء کی درخواست پر مقدمہ درج کرنے کا حکم دیا۔ اس سے قبل اسلام آباد پولیس نے اتوار کی شب پولیس کی حراست سے اپنے کارکنوں کو زبردستی چھڑا کر لے جانے پر عمران خان کے خلاف مقدمہ درج کر لیا ہے۔ عمران خان اور ان کے دیگر سولہ ساتھیوں پر سرکار میں مداخلت اور پولیس سے ہاتھا پائی کرنے کے الزامات لگائے گئے ہیں-

پیر کے روز عوامی تحریک کے سربراہ طاہرالقادری نے کرنسی نوٹوں پر ’گو نواز گو‘ لکھنے کی مہم واپس لینے کا اعلان کیا ہے۔ شاہراہ دستور پر اپنے بلٹ پروف کنٹینر پر سے دھرنے کے شرکاء سے خطاب میں طاہرالقادری نے کہا کہ وہ قانون کے احترام میں کرنسی نوٹوں پر احتجاجی نعرے درج کرنے کا اعلان واپس لے رہے ہیں۔ انہوں نے اعلان کیا کہ وزیر اعظم کے استعفے کے لئے سوشل میڈیا اور موبائل فون پر ایس ایم ایس کے ذریعے مہم چلائی جائے گی۔

Pakistan Massenproteste gegen Sharif-Regierung erwartet 14.08.2014
حکومت اور اس کی مخالف جماعتوں کے درمیان ایک اعصابی جنگ جاری ہےتصویر: Reuters

دریں اثناء وزیر اعظم نواز شریف اور عمران خان نے صوبہ پنجاب میں سیلاب سے متاثرہ علاقوں کا دورہ کیا۔ وزیر اعظم نے ملتان میں شیر شاہ بند پر قائم امدادی کیمپ کا دورہ کیا۔ سیلاب متاثرین سے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ متاثرین کی بحالی اور آبادکاری مکمل ہونے تک چین سے نہیں بیٹھیں گے۔ انہوں نے کہا کہ وہ خود امدادمی کاموں کی نگرانی کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت مکانات کی تعمیر میں بھر پور تعاون کرے گی۔

دوسری جانب جھنگ میں سیلاب سے متاثرہ علاقوں کے دورے کے دوران عمران خان نے حکومت کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ کہ طاقتور لوگوں کی شوگر ملیں بچانے کے لیے کسانوں کا نقصان کیا گیا۔ انہوں نے الزام لگایا کہ ریلیف کے لیے آنے والے ٹرکوں کو انتظامیہ نے روک لیا ہے۔