1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

کھانے میں چھپکلی، تین سو بھارتی بچے ہسپتال میں

امتیاز احمد20 ستمبر 2014

بھارتی شہر بنگلور کے ایک اسکول میں سرکار کی طرف سے دیے جانے والا کھانا کھانے کے بعد تین سو بچوں کو ہنگامی حالت میں ہسپتال لے جانا پڑا۔ اطلاعات کے مطابق کھانے کے ایک برتن سے مردہ چھپکلی بھی برآمد ہوئی ہے۔

https://p.dw.com/p/1DG3t
تصویر: picture alliance/AP Photo

جمعے کے دن رونما ہونے والے اس تازہ واقعے نے گزشتہ برس اُس حادثے کی یاد تازہ کردی ہے، جس میں اسکولوں میں کھانا مہیا کرنے کی اسی حکومتی اسکیم نے تئیس بچوں کی جان لے لی تھی۔ ایک استانی نے بتایا کہ اسکول میں اس وقت پریشان کن صورتحال پیدا ہو گئی تھی، جب بچوں کو دوپہر کا کھانا فراہم کیا جا چکا تھا۔ سیدہ تبسم کا نیوز ایجنسی روئٹرز سے گفتگو کرتے ہوئے کہنا تھا، ’’ہم نے بچوں کو کھانا کھانے سے روک دیا اور انہیں فوری طور پر ہسپتال لے گئے۔‘‘

سیدہ تبسم نے مزید بتایا کہ تمام طالب علم محفوظ ہیں اور بہت سے بچے ہسپتال سے فارغ بھی کر دیے گئے ہیں۔ ابھی تک یہ معلوم نہیں ہو سکا ہے کہ کھانے میں یہ چھپکلی کھانا اسکول پہنچنے پر گری یا جہاں یہ کھانا پکایا گیا تھا۔ پولیس نے کہا ہے کہ وہ اس بارے میں تفتیشی عمل شروع کر چکی ہے۔ سیدہ تبسم نے بتایا کہ بنگلور اسکول میں گزشتہ دس برسوں سے اسی اسکیم کے تحت کھانا مہیا کیا جا رہا ہے لیکن ایسا واقعہ پہلی مرتبہ پیش آیا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ اس واقعے کے بعد والدین پریشان ہیں۔

ایک چھوٹی بچی کے والدین کا بھارت کے این ڈی ٹی وی نیوز چینل سے گفتگو کرتے ہوئے کہنا تھا، ’’ کھانا کھانے کے بعد میری بچی نے قے کرنا شروع کر دیا۔اب ہم اسے کبھی بھی حکومتی کھانا نہیں کھانے دیں گے، ہماری صرف ایک بچی ہے۔‘‘

بھارتی حکومت نے ملک میں شرح خواندگی بڑھانے کے لیے اسکولوں میں روزانہ دوپہر کا مفت کھانا مہیا کرنے کی مہم شروع کی ہوئی ہے۔ اس حکومتی پروگرام سے 120 ملین بچے مستفید ہو رہے ہیں اور یہ اپنی نوعیت کا دنیا میں سب سے بڑا پروگرام ہے۔ گزشہ برس ریاست بہار میں زہریلے کھانے کی وجہ سے ایک اسکول کے 23 بچے ہلاک ہو گئے تھے۔ اس وقت تفتشی رپورٹ میں یہ بات سامے آئی تھی کہ کھانے میں کیڑے مار دوا ملی ہوئی تھی۔ اس واقعے کے بعد بڑے پیمانے پر احتجاجی مظاہرے ہوئے تھے۔

مفت کھانا اسکیم میں مہلک آلودگی کا شاذ و نادر ہی کوئی واقعہ سامنے آتا ہے لیکن اس مہم کی نگرانی کرنے والے افراد کا کہنا ہے کہ کھانے کی تیاری اور خریداری کے دوران معیار پر توجہ نہیں دی جاتی۔ اکثر یہ سب کام حفظان صحت کے منافی ماحول میں کیا جا رہا ہوتا ہے۔ اس ساری صورتحال کا نتیجہ یہ نکل رہا ہے کہ مختلف اسکولوں سے اس حوالے سے متعدد شکایات موصول ہو رہی ہیں اور لوگوں کا اعتماد بھی کم ہوتا جا رہا ہے۔