کوئٹہ آپریشن: آٹھ مشتبہ عسکریت پسند ہلاک، پچیس گرفتار
19 دسمبر 2014
حکام کے مطابق اب تک اس کارروائی کے دوران 25 مشتبہ شدت پسندوں کو گرفتار جبکہ ٹی ٹی پی کے ایک اہم کمانڈر سمیت آٹھ شدت پسندوں کو فائرنگ کے تبادلے میں ہلاک کیا گیا ہے۔ شدت پسندوں کے ٹھکانوں سے اسلحہ خودکش جیکٹیں اوربھاری مقدار میں گولہ بارود بھی برآمد ہوا ہے۔
کالعدم تحریک طالبان پاکستان اور لشکر اسلام کے ان روپوش شدت پسندوں کے خلاف کارروائی آج صبح صوبائی دارالحکومت کوئٹہ اور صوبے کے جنوب مغربی علاقے زیارت میں کی گئی، جہاں چھوتیر کے مقام پر ٹی ٹی پی کے ایک خفیہ کمپاونڈ میں روپوش شدت پسندوں اور سکیورٹی فورسز کے درمیان کئی گھنٹوں تک فائرنگ کا تبادلہ ہوا۔
حکام کے مطابق اس کارروائی کے دوران تحریک طالبان پاکستان کے ایک اہم کمانڈر اور ٹی ٹی پی کےصوبائی امیر محمد گل سمیت 8 شدت پسند ہلاک جبکہ 25 شدت پسندوں کو گرفتار کیا گیا ہے جن میں 10 شدت پسندوں کا تعلق کالعدم لشکر اسلام نامی گروپ سے بتایا گیا ہے۔ انٹیلی جنس اداروں اور پیرا ملٹری فورسز کی اس مشترکہ کارروائی کے دوران شدت پسندوں کے ساتھ فائرنگ کے تباد لے میں ایف سی کے اسپیشل آپریشنز ونگ کے ایک کمانڈر کرنل محمد نعمان سمیت تین سکیورٹی اہلکار بھی زخمی ہو ئے ہیں۔
کارروائی کے دوران شدت پسندوں کے تین مشتبہ ٹھکانوں کو بھی تباہ کیا گیا۔ وزیر داخلہ بلوچستان سرفراز بگٹی کے بقول شدت پسندوں نے کوئٹہ میں بڑے پیمانے پر حملے کی منصوبہ بندی کی تھی جسے ناکام بنا دیا گیا ہے۔ ڈی ڈبلیو سے گفتگو کے دوران ان کا مذید کہنا تھا۔
’’ شدت پسندوں کی یہ کوشش تھی کہ کوئٹہ میں بھی بڑے پیمانے پر تبائی پھیلانے کے لیے حملہ کیا جائے۔ لیکن ان کی یہ کوشش سکیورٹی اداروں نے ناکام بنا دی ہے۔ بلوچستان میں قیام امن اور شدت پسندوں کی تحریک ختم کرنے کے لیے ہم تمام وسائل بروئے کار لا رہے ہیں۔ شدت پسندوں کے عزائم ناکام بنانا اور امن کا قیام حکومت کی ترجیہات میں شامل ہے ،،
سرفراز بگٹی کا مذید کہنا تھا کہ خیبر پختونخواء کے بعد شدت پسندوں کا اہم ٹارگٹ بلوچستان ہے اور وہ یہاں اپنے مقاصد کے لیے اپنی تحریک کو فعال بنانا چاہتے ہیں تاکہ حکومت پر دباو بڑھا سکیں۔
’’ بلوچستان ملک کا اہم اور حساس ترین حصہ ہے اور یہاں کی اسٹریٹیجک پوزیشن پاکستان مخالف بین الاقوامی تنظیموں کی مفادات کے لیے بہت اہم ہے۔ اس لیے وہ یہاں بد امنی پھیلانے کے لیے بھر پورانداز میں متحرک ہیں۔ مگر ان کی کوششیں کامیاب نہیں ہوں گی۔ شدت پسندوں کے خلاف یہ کارروائی آئندہ بھی جاری رہے گی۔‘‘
محکمہ داخلہ کے حکام کے مطابق ٹارگٹڈ آپریشن کے دوران شدت پسندوں کے ٹھکانوں سے اسلحہ، خودکش جیکیٹیں، اور بڑے پیمانے پر دھماکہ خیز مواد بھی برآمد ہوا ہے جسے شدت پسند مذید حملوں کے لٰیے استعمال کرنا چاہتے تھے۔