1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

کرکٹ کی آواز، رچی بینو نے ابدی چُپ دھار لی

عابد حسین10 اپریل 2015

آسٹریلیا کی قومی کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان اور عصر حاضر کے انتہائی معروف کرکٹ مبصر رچرڈ بینو گزشتہ رات انتقال کر گئے۔ کرکٹ کی دنیا میں وہ ایک لیجنڈ کا درجہ رکھتا تھے۔ رچی بینو گزشتہ چند ماہ سے جلد کے کینسر میں مبتلا تھے۔

https://p.dw.com/p/1F66i
تصویر: Getty Images/M. Nolan

لیجنڈری کھلاڑی رچرڈ بینو دس اکتوبر سن 1930 میں پیدا ہوئے تھے۔ دس اپریل سن 2015 کی رات میں وہ چوراسی برس کی عمر میں انتقال کر گئے۔ آسٹریلوی وزیراعظم ٹونی ایبٹ نے اُن کی رحلت کو آسٹریلوی تاریخ کا ایک اداس دن قرار دیا ہے۔ ایبٹ کے مطابق سر ڈان بریڈ مین کے بعد رچی بینو کی رحلت سے آسٹریلوی کرکٹ اپنی سب سے بڑی شخصیت سے محروم ہو گئی ہے۔ آسٹریلیا کے حکومتی حلقے اور کرکٹ ورلڈ نے مرحوم رچی بینو کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے آسٹریلیا کا بیش قیمت قومی سرمایہ قرار دیا ہے۔

رچی بینو نے 63 ٹیسٹ میچوں میں اپنے ملک کی نمائندگی کی تھی۔ وہ بنیادی طور پر لیگ اسپنر تھے۔ انہوں نے اپنا پہلا ٹیسٹ میح ویسٹ انڈیز کے خلاف پچیس جنوری سن 1952 کو کھیلا تھا۔ بینو نے تریسٹھ ٹیسٹ میچوں میں دو ہزار سے زائد رنز بنائے۔ مخالف ٹیموں کے 248 کھلاڑیوں کو آؤٹ کرنے میں بھی انہیں کامیابی حاصل ہوئی۔ سولہ مرتبہ ایک اننگز میں پانچ یا اِس سے زیادہ وکٹیں حاصل کرنے میں وہ کامیاب رہے تھے۔

Australien Cricket Legende Richie Benaud
رچی بینو نے 63 ٹیسٹ میچوں میں اپنے ملک کی نمائندگی کی تھیتصویر: Getty Images/Allsport Hulton/Archive

آسٹریلیا کے انتہائی ذہین کپتانوں میں بینو کا شمار ہوتا ہے اور اُن کی کپتانی میں آسٹریلوی ٹیم نے کوئی ٹیسٹ سیریز نہیں ہاری تھی۔ سن 1962 میں ٹیسٹ کرکٹ سے ریٹائر ہونے کے بعد انہوں نے کرکٹ کمنٹری کا سلسلہ شروع کیا۔ وہ برسوں انگلستان اور آسٹریلیا میں کرکٹ میچوں پر کمنٹری کرتے رہے۔ اُن کا لب و لہجہ اور ایک مخصوص انداز ہم عصر کمنٹیٹروں سے انہیں منفرد کرتا تھا۔ انہیں سن 1970 کی دہائی میں ورلڈ کرکٹ سیریز کے معماروں میں بھی شمار کیا جاتا تھا۔

اُن کی طرف سے کرکٹ کمنٹری کا سلسلہ سن 2013 میں کار کے ایک حادثے کے بعد ختم ہو گیا تھا۔ اُن کی گاڑی سڈنی کے ساحلی علاقے میں ایک دیوار سے ٹکرا گئی تھی۔ اِس حادثے میں انہیں ریڑھ کی ہڈی اور کندھے پر شدید چوٹ آئی تھیں۔ ریڑھ کی ہڈی میں فریکچر کی وجہ سے وہ کرکٹ میچوں پر کمنٹری کرنے سے قاصر ہو گئے۔ گزشتہ برس نومبر میں بینو کی جانب سے اعلان کیا گیا کہ وہ جلد کے کینسر میں مبتلا ہو گئے ہیں۔ اِس تشخیص کے تقریباً پانچ ماہ بعد ہی وہ رحلت پا گئے۔ آسٹریلوی وزیراعظم نے سرکاری اعزاز کے ساتھ اُن کی آخری رسومات ادا کرنے کا اعلان کیا ہے۔

رچی بینو کو خراج تحسین پیش کرنے کا سلسلہ جاری ہے۔ پاکستان کے کرکٹر اور سیاستدان عمران خان نے بھی رچی بینو کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے اُن کی رحلت پر گہرے افسوس کا اظہار کرتے ہوئے انہیں ایک انتہائی ذہین کرکٹ قرار دیا۔ ایک اور مشہورپاکستانی کھلاڑی اور کمنٹیٹر وسیم اکرم نے رچی بینو کو ایک عظیم انسان قرار دیتے ہوئے انہیں کرکٹ کی آواز قرار دیا۔ بھارت کے ریکارڈ ساز بیٹسمین سچن ٹنڈولکر نے بینو کو ایک شاندار شخصیت خیال کرتے ہوئے ہوئے کہا کہ وہ کرکٹ کھیل کے بارے میں انتہائی گہری سُوجھ بُوجھ رکھتے تھے۔ ٹنڈولکر کے مطابق بینو کی رحلت کرکٹ کی دنیا کے لیے بہت بڑا نقصان ہے۔