1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

کروڑوں غریب بھارتیوں کے نئے بینک اکاؤنٹ

امجد علی28 اگست 2014

بھارت کے سرکاری بینکوں نے ایک نئی بڑی مہم شروع کر دی ہے، جس کا مقصد ملک کے اُن کروڑوں شہریوں کے بینک اکاؤنٹ کھولنا ہے، جو غربت کی چکی میں پِس رہے ہیں اور جو قرضوں کی فراہمی کے غیر قانونی کاروبار کا ہدف بنے ہوئے ہیں۔

https://p.dw.com/p/1D3A8
تصویر: DW/P. Mani Tewari

جمعرات کو اس مہم کے پہلے روز ملک بھر میں تقریباً 80 ہزار کیمپ لگائے گئے، 600 خصوصی تقاریب منعقد کی گئیں اور پہلے ہی روز اندازاً پندرہ ملین اکاؤنٹس کھولے گئے، جو کہ ایک ریکارڈ ہے۔

بینک منیجرز کا کہنا ہے کہ جمعرات کو ملک بھر میں ہزارہا افراد اپنے اکاؤنٹ کھلوانے کے لیے قطاروں میں کھڑے رہے۔ پندرہ اگست کو ملک کے یومِ آزادی کے موقع پر وزیر اعظم نریندر مودی نے اپنے خطاب میں اس خصوصی مہم کا اعلان کیا تھا۔ مودی نے نجی اور سرکاری بینکوں سے اپیل کی کہ وہ اُن کے اس منصوبے کی تائید و حمایت کریں۔

بعد ازاں اپنے ایک حالیہ مراسلے میں مودی نے بینکوں پر زور دیا کہ وہ ’اپنی بہترین کوششیں بروئے کار لائیں تاکہ کوئی بھی شہری ایسا نہ رہے، جس کا کوئی بینک اکاؤنٹ نہ ہو‘۔ اس مقصد کے لیے بینک اہلکاروں کو سات لاکھ پچیس ہزار ای میلز روانہ کی گئیں۔ وسیع پیمانے پر چلائی جانے والی اس مہم کا مقصد سن 2018ء تک 150 ملین (پندرہ کروڑ) شہریوں کے اکاؤنٹ کھولنا ہے۔ واضح رہے کہ 1.2 ارب کی آبادی والے بھارت کی آدھی آبادی بینک اکاؤنٹ نہیں رکھتی۔

اہم بات یہ ہے کہ ان اکاؤنٹس میں کچھ بھی نہیں ہو گا اور یہ خالی بھی ہوں گے تو بھی اکاؤنٹ ہولڈرز سے جرمانے کے طور پر کوئی رقم وصول نہیں کی جائے گی
اہم بات یہ ہے کہ ان اکاؤنٹس میں کچھ بھی نہیں ہو گا اور یہ خالی بھی ہوں گے تو بھی اکاؤنٹ ہولڈرز سے جرمانے کے طور پر کوئی رقم وصول نہیں کی جائے گیتصویر: AP

وزیر اعظم کی وَیب سائٹ کے مطابق اپنے مراسلے میں مودی نے لکھا تھا، ’یہ قومی ترجیح ہے اور ہمیں اس چیلنج کو قبول کرنا چاہیے۔ ایسا کرنے کی اشد ضرورت پائی جاتی ہے۔ اس ایک خرابی کی وجہ سے باقی تمام ترقیاتی سرگرمیوں کے راستے میں رکاوٹیں حائل ہو رہی ہیں‘۔

چار برسوں پر پھیلی ہوئی اس مہم کے ذریعے بدعنوانی کے اُس عفریت پر بھی قابو پانے میں مدد مل سکتی ہے، جس نے بھارتی بیوروکریسی کو ہر مرحلے پر جکڑ کر رکھا ہوا ہے۔ اس پروگرام پر کامیابی سے عملدرآمد کے نتیجے میں حکومت کی طرف سے ترقیاتی سرگرمیوں اور فلاحی کاموں کے لیے دی جانے والی رقوم علاقائی یا مقامی دفاتر کی بجائے براہِ راست متعلقہ افراد کے اکاؤنٹس میں بھیجی جا سکیں گی۔

بھارت کے کروڑوں شہریوں کی روزانہ آمدنی ایک ڈالر یا اس سے بھی کم ہوتی ہے
بھارت کے کروڑوں شہریوں کی روزانہ آمدنی ایک ڈالر یا اس سے بھی کم ہوتی ہےتصویر: AP

دارالحکومت نئی دہلی کے ایک جنوبی مضافاتی علاقے میں ایک بینک کے باہر قطار میں کھڑے ستائیس سالہ رمیش سنگھ نے، جو ڈرائیور کے طور پر کام کرتا ہے، نیوز ایجنسی ایسوسی ایٹڈ پریس کو بتایا کہ وہ بینک کی اس شاخ میں اکاؤنٹ کھلوانے کے لیے ضروری دستاویزات لے کر آیا ہے:’’مَیں یہ اکاؤنٹ اس لیے کھلوا رہا ہوں تاکہ حکومت کی طرف سے جو بھی امدادی رقوم آئیں، وہ اس میں جمع ہو جایا کریں۔‘‘

یہ اکاؤنٹ اس اعتبار سے منفرد ہوں گے کہ اگر یہ خالی بھی ہوں گے تو اکاؤنٹ ہولڈرز سے جرمانے کے طور پر کوئی رقم وصول نہیں کی جائے گی۔ یہ اُن لاکھوں کروڑوں غریب بھارتی شہریوں کے اکاؤنٹ برقرار رکھنے کی بنیادی شرط تھی، جن کی روزانہ آمدنی ایک ڈالر یا اس سے بھی کم ہوتی ہے۔

لوگوں کو اکاؤنٹ کھلوانے کی ترغیب دینے کے لیے یہ اسکیم بھی متعارف کروائی گئی ہے کہ جو شخص بھی اپنا اکاؤنٹ کھلوائے گا، ساتھ ہی اُس کی ایک لاکھ روپے (1650 ڈالر) کی لائف انشورنس (زندگی کا بیمہ) بھی ہو جایا کرے گی۔

اِس مہم میں درجنوں ریاستی بینک، جن کی ملک بھر میں ایک لاکھ سے زیادہ شاخیں قائم ہیں، حصہ لے رہے ہیں۔

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید