1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

کابل میں افغان اہلکار کے ہاتھوں تين امريکی ہلاک

عاصم سليم24 اپریل 2014

کابل ميں ايک پوليس اہلکار نے امريکی امداد سے چلنے والے ايک مقامی ہسپتال کے عملے پر فائرنگ کی، جس کے نتيجے ميں تين امريکی شہری ہلاک ہو گئے۔ شورش زدہ افغانستان ميں غير ملکيوں پر حملے کا يہ تازہ واقعہ جمعرات کو پیش آیا۔

https://p.dw.com/p/1BnuY
تصویر: Reuters

افغان وزارت داخلہ کے ترجمان صديق صديقی نے نيوز ايجنسی اے ايف پی کو بتايا کہ بين الاقوامی تنظيم ’کيور انٹرنيشنل‘ کے زير انتظام ايک مقامی ہسپتال کے باہر چوبيس اپريل کے روز رونما ہونے والے اس واقعے ميں ملوث حملہ آور افغان پوليس فورس کا رکن ہے۔ واقعے کی تفصيلات بيان کرتے ہوئے صديقی نے بتايا، ’’حملہ آور اہلکار نے فائرنگ اُس وقت شروع کی، جب غير ملکی ہسپتال میں داخل ہو رہے تھے۔ بد قسمتی سے تين غير ملکی ہلاک ہوئے اور ايک زخمی ہو گيا۔ اُسی جگہ موجود ايک اور پوليس اہلکار نے حملہ آور پر فائرنگ کی، جس کے نتيجے ميں وہ زخمی ہو گيا۔‘‘

کابل ميں امريکی سفارت خانے کے ايک اہلکار نے اس واقعے میں تين امريکی شہریوں کی ہلاکت کی تصديق کر دی تاہم مزيد کوئی تفصيلات نہيں بتائیں۔

تاحال يہ واضح نہيں کہ حملہ آور کی اس کارروائی کا مقصد کيا تھا۔ اب تک طالبان کی جانب سے بھی اس بارے ميں کوئی بيان سامنے نہيں آيا۔

ايسوسی ايٹڈ پريس کی خاتون فوٹوگرافر، جرمنی سے تعلق رکھنے والی اڑتاليس سالہ آنیا نیدرگہاؤس
ايسوسی ايٹڈ پريس کی خاتون فوٹوگرافر، جرمنی سے تعلق رکھنے والی اڑتاليس سالہ آنیا نیدرگہاؤستصویر: picture-alliance/AP Photo

افغان وزير صحت ثوريا دليل کے مطابق ہلاک ہونے والے امريکی شہريوں ميں ايک ڈاکٹر، ايک اور شخص اور اُس کا ايک بيٹا شامل ہيں۔ دليل کے بقول يہ ايک غير انسانی اور سفاکانہ کارروائی تھی اور بدقسمتی سے اس کے نتيجے ميں افغان عوام کو فراہم کی جانے والی طبی سروسز متاثر ہوں گی۔

کابل کے جس ہسپتال کے عین سامنے فائرنگ کا يہ واقعہ پيش آيا، وہ ’کيور انٹرنيشنل‘ نامی بين الاقوامی غير سرکاری تنظيم کے زیر انتظام کام کرتا ہے۔ يہ تنظيم 1998ء ميں قائم کی گئی تھی اور اس وقت انتيس ممالک ميں مریضوں کو طبی سہوليات فراہم کر رہی ہے۔ کابل کا يہ ہسپتال 2005ء سے ’کيور انٹرنيشنل‘ کے تحت کام کر رہا ہے اور اس تنظيم کی ويب سائٹ کے مطابق اس وقت کابل میں اس تنظیم کے لیے ستائيس ڈاکٹر اور چونسٹھ نرسيں کام کر رہی ہيں۔

افغان دارالحکومت ميں يہ واقعہ نيوز ايجنسی ايسوسی ايٹڈ پريس کی خاتون فوٹوگرافر، جرمنی سے تعلق رکھنے والی اڑتاليس سالہ آنیا نیدرگہاؤس کی ہلاکت کے قريب تين ہفتے بعد پيش آيا ہے۔ مشرقی افغانستان ميں ایک پرتشدد واقعے ميں یہ جرمن خاتون فوٹوگرافر ہلاک اور اُن کی ايک ساتھی کيتھی گينن زخمی ہو گئی تھيں۔ قبل ازيں کابل کے ايک لگژری ہوٹل پر طالبان جنگجوؤں نے فائرنگ کر کے فرانسيسی نيوز ايجنسی سے منسلک ايک افغان صحافی کو سات ديگر افراد کے ہمراہ قتل کر ديا تھا۔ مارچ کے مہینے ميں سويڈن کے اکاون سالہ صحافی نيلز ہورنر کو بھی ايک حملہ آور نے گولی مار کر ہلاک کر ديا تھا جبکہ جنوری ميں کابل کے ايک علاقے ميں طالبان عسکريت پسندوں کی فائرنگ اور خودکش حملے میں تيرہ غير ملکی اور آٹھ افغان شہری مارے گئے تھے۔

افغانستان ميں رواں ماہ پانچ اپريل کو صدارتی انتخابات کرائے گئے تھے، جن کے نتائج کا اعلان چھبيس اپريل کو متوقع ہے۔