ڈی ڈبلیو اردو کے پچاس برس
جرمنی کے بیرونی نشریات کے ادارے ڈوئچے ویلے سے اردو زبان میں پروگرام پیش کیے جانے کا سلسلہ چَودہ اگست 1964ء کو شروع ہوا تھا۔ اس طرح 2014ء میں چَودہ اگست کو ڈی ڈبلیو کی اردو سروس اپنی پچاس ویں سالگرہ منا رہی ہے۔
فری لانسرز کی معاونت
جہاں بہت سے ارکان مستقل طور پر شعبے سے وابستہ ہوتے ہیں، وہاں شعبہء ادارت کو بہت سے فری لانس صحافیوں کی بھی معاونت حاصل رہتی ہے۔ اس تصویر میں دائیں سے بائیں شہلا علاؤالدین، افضال حسین اور شہاب احمد صدیقی اسٹوڈیو میں ریکارڈنگ کے دوران نظر آ رہے ہیں۔ تینوں فری لانسرز برسوں تک شعبہء اردو کے ساتھ وابستہ رہے۔
خطوط کے جوابات کا مقبول سلسلہ
سامعین کے خطوط کے جوابات پر مشتمل پروگرام ’خطوط کے جوابات اور آپ کی فرمائش‘ کے عنوان کے تحت برسوں تک چلتا رہا۔ اس تصویر میں شہناز حسین، اعجاز حسین اور اردو شعبے کے سربراہ ڈاکٹر گوئبل گروس اسٹوڈیو میں بیٹھے یہ پروگرام ریکارڈ کروا رہے ہیں۔ بعد میں اس پروگرام کا نام بدل کر پہلے ’آپ کی محفل‘ رکھا گیا جبکہ آج کل یہ پروگرام ’آپ کی بات، آپ کے ساتھ‘ کے عنوان کے تحت نشر ہوتا ہے۔
نہ بھولنے والی یادیں
شہلا علاؤالدین ڈوئچے ویلے کے شعبہء اردو سے منسلک ہونے سے پہلے لاہور کے گوئٹے انسٹیٹیوٹ سے وابستہ رہی تھیں جبکہ تبادلے کے پروگرام کے تحت ریڈیو پاکستان اسلام آباد سے نذیر بخاری نے آ کر اردو شعبے میں مدیر کی حیثیت سے خدمات سرانجام دیں۔
ڈی ڈبلیو اردو کے پہلے صدرِ شعبہ
جرمنی کے بیرونی نشریات کے ادارے ڈوئچے ویلے کا قیام مئی 1953ء میں عمل میں آیا تھا جبکہ چَودہ اگست 1964ء کو پاکستان کے یومِ آزادی کی مناسبت سے شعبہء اردو کا قیام عمل میں آیا۔ سب سے پہلے شعبے کے انچارج کی ذمے داریاں ایک پاکستانی صحافی ظہیر الدین بٹ (تصویر میں) کو سونپی گئی تھیں۔
مل کر کام کرنے کی لگن
اردو شعبے کی ترویج اور ترقی میں پاکستان سے تعلق رکھنے والے خواتین و حضرات کے ساتھ ساتھ جرمنوں نے بھی اہم کردار ادا کیا۔ 1970ء کے عشرے کے اوائل کی ایک تصویر: دائیں سے بائیں، شعبہء اردو کے شفٹ انچارج انعام الحق، سربراہ ڈاکٹر گوئبل گروس، شہناز حسین، سید اعجاز حسین اور مقصود احمد نظر آ رہے ہیں۔
سامعین کے ڈھیروں خطوط
وقت کے ساتھ ساتھ سننے والوں کے ساتھ محبت اور اعتماد کا ایک گہرا رشتہ اُستوار ہوتا چلا گیا، یہاں تک کہ شعبہء اردو کو سامعین کی جانب سے ملنے والے خطوط کی تعداد بڑھ کر دو لاکھ سالانہ تک پہنچ گئی اور خطوط کی تعداد کے حوالے سے شعبہء اردو پورے ڈوئچے ویلے میں پہلے نمبر پر آ گیا۔
کئی ارکان ہم سے جدا ہو چکے
دائیں سے بائیں علی اصغر مداح، نور محمد ملک، بخشیش احمد، سید اعجاز حسین، نسیم حیدر خان (صدرِ شعبہ)، ڈاکٹر گوئبل گروس اور شہناز حسین۔ علی اصغر مداح کا انتقال 2009ء میں ہوا، سید اعجاز حسین اور نسیم حیدر خان 2012ء میں دنیا سے رخصت ہوئے جبکہ ڈاکٹر گوئبل گروس 2014ء میں وفات پا گئے۔
پرانی بلڈنگ کے سامنے گروپ فوٹو
کولون میں واقع ڈوئچے ویلے کی پرانی عمارت کے سامنے اس گروپ فوٹو میں دائیں سے بائیں شعبے کے سربراہ ڈاکٹر گوئبل گروس اور اُن کی سیکرٹری اُوتے لَپ، علی اصغر مداح، شفٹ انچارج نسیم حیدر خان، امجد علی، شہناز حسین، سید اعجاز حسین، شہاب احمد صدیقی، شہلا علاؤالدین، اشرف انصاری ریڈیو پاکستان)، فرزانہ جلالی اور افضال حسین نظر آ رہے ہیں۔
ہنستے مسکراتے چہرے
1970ء کے عشرے کے اواخر کی اس تصویر میں بائیں سے دائیں شعبے کے انچارج نسیم حیدر خان، سید اعجاز حسین، شہناز حسین، سلمیٰ جبیں اور ریحانہ خان نظر آ رہی ہیں۔ انتہائی دائیں جانب شعبے کے سربراہ ڈاکٹر گوئبل گروس نظر آ رہے ہیں۔
ڈی ڈبلیو نئے دور میں
2006ء کی اس تصویر میں شعبہء اردو کے اراکین بون میں واپع ڈوئچے ویلے کی نئی عمارت کے داخلی دروازے کے باہر کھڑے نظر آ رہے ہیں۔ بائیں سے دائیں وجیہہ احمد (پاور 99)، امجد علی، سائرہ حسن شیخ، منزہ صدیقی، مقبول ملک، سید اعجاز حسین، شہناز حسین، کشور مصطفیٰ، روشنی (پاور 99) اور ارشاد خان (پاور 99) کو دیکھا جا سکتا ہے۔