1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

چینی ٹائیگر سلاخوں کے پیچھے

ماتھیاس فون ہائم/ کشور مصطفیٰ30 جولائی 2014

تفتیش کاروں کی کڑی نظر اس وقت چین کے ایک ایسے فرد پر ہے جس کا شمار کچھ عرصہ پہلے تک ملک کی طاقتور ترین شخصیات میں ہوتا تھا۔

https://p.dw.com/p/1CmJb
Zhou Yongkang chinesischer Spitzenpolitiker ARCHIVBILD 16.10.2007
تصویر: Reuters

چین میں اعلیٰ حکومتی عہدوں کی سطح پر کرپشن کے خلاف جنگ میں غیر معمولی تیزی آئی ہے۔ ژُو یونگ کانگ پر بد عنوانی اور طاقت کے ناجائز استعمال کے الزامات عائد ہیں۔

پولٹ بیو رو کے مستقبل رکن اور کمیونسٹ پارٹی کی مرکزی کمیٹی کے سربراہ ژُو یونگ کانگ کو "زار" بھی کہا جاتا ہے۔ اس کا مطلب یہ تھا کہ پولیس، استغاثہ، عدلیہ اور خفیہ ادارے ان کا کچھ نہیں بگاڑ سکتے تھے۔ طے شدہ میعاد کے مطابق 2012 ء میں ژُو یونگ کانگ اپنے عہدے سے سبکدوش ہو گئے تھے۔

اس وقت اُن پر بدعنوانی کے جتنے الزامات عائد ہیں اُن کے تحت ان کے خلاف قانونی چارہ جوئی کی جائے گی۔ ماضی میں اعلیٰ ترین مناسب پر فائض ہونا بھی اب اُن کے کام نہیں آ رہا ہے۔

قانونی کارروائیاں

سابق سیاستدان کے خلاف مکمل تفتیشی کارروائی ہو گی۔ چین میں اعلیٰ عہدیداروں کے خلاف کرپشن کے الزامات کے تحت سب سے پہلے باضابطہ طور پر تادیبی کارروائی کی جاتی ہے اور اس دوران مبینہ شخص کو گھر میں نظر بند رکھا جاتا ہے۔ داخلہ تفتیشی کارروائی مکمل ہونے کے بعد کمیونسٹ پارٹی فیصلہ کرتی ہے کہ آیا استغاثہ ملزم پر باقاعدہ فرد جرم عائد کرے یا نہیں۔ زیادہ تر کیسس میں جو عدالتی فیصلہ سامنے آتا ہے وہ کمیونسٹ پارٹی کی طرف سے مسلط کردہ ہوتا ہے۔

Zhou Yongkang chinesischer Spitzenpolitiker ARCHIVBILD 12.03.2011
ژُو یونگ کانگ سیاست اور معیشت دونوں شعبوں میں اہم کردار ادا کر رہے تھےتصویر: Reuters

ژُو یونگ کانگ کون ہیں؟

ماہر ارضیات ژُو یونگ کانگ نے اپنی طاقت کا سر چشمہ تیل کی صنعت کو بنایا تھا۔ ماضی میں وہ انجینیئر کی حیثیت سے چین کے تیل کے ذخائر کے لیے کام کرتے تھے۔ وہ چینی تیل اور گیس کی مشہور کمپنی سی این پی سی کے بورڈ آف ڈائریکٹرز کے سربراہ تھے۔ 2012ء میں انہوں نے تیل کے ذخائر سے مالا مال افریقی ملک سوڈان کا 14 مرتبہ دورہ کیا اور وہاں کی آمرانہ حکومت کے ساتھ قریب 350 ارب یورو کے معاہدے کیے۔ اس کے ساتھ ساتھ انہوں نے اپنا سیاسی کیریئر بھی جاری رکھا۔ عوامی سلامتی کے وزیر اور پولٹ بیورو کے رکن بننے سے پہلے وہ چین کے مرکزی صوبے سیچوان میں کمیونسٹ پارٹی کے سکریٹری بھی رہ چُکے تھے۔

China Peking National People's Congress NPC Flash-Galerie
کمیونسٹ پارٹی کے لیڈران کے پاس بہت زیادہ اختیارات ہوتے ہیںتصویر: AP

توانائی کے کاروبار میں کرپشن

ژُو یونگ کانگ کے خلاف ابتدائی تفتیشی کارروائیوں کے آثار گزشتہ برس ستمبر ہی میں نمایاں تھے۔ تب ریاستی سرمائے کی نگرانی اور انتظام کے ادارے SASAS کے کمیشن کے چیف ژانگ ژی منگ تھے۔ اُنہیں سنگین انضباطی جرائم میں ملوث ہونے کے الزام میں معطّل کر دیا گیا تھا۔ چین میں یہ الزام عام طور پر بدعنوانی، رشوت ستانی اور غیر قانونی طور پر مراعات حاصل کرنے کے ضمن میں عائد کیا جاتا ہے۔ دلچسپ امر یہ ہے کہ ژانگ ژی منگ 2011 ء تا 2013 ء چینی تیل اور گیس کی مشہور کمپنی سی این پی سی کے بورڈ آف ڈائریکٹرز کے سابق صدر رہ چُکے ہیں اور یہ وہ کمپنی ہے جس کی قیادت ماضی میں ماہر ارضیات ژُو یونگ کانگ کر چُکے ہیں۔

طاقت کی تلخ جنگ

چینی کمیونسٹ پارٹی کے سابق سکریٹری جنرل اور چین کے سابقہ صدر ژانگ ژیمن نے ایک غیر تحریری قانون طے کیا تھا جس کا مقصد پولٹ بیورو کی قائمہ کمیٹی کے مستقل اراکین کو سزا سے استثنا قرار دینا تھا۔ اس طرح ژیمن نے اپنی طرف سے چین کی طاقت کی محور کمیونسٹ پارٹی کے اراکین کو کھُلی چھُٹی دے دی تھی۔

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید