1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

پروفیسر اجمل خان کو فوج نے بازیاب کروا لیا

کشور مصطفیٰ29 اگست 2014

پشاور کے ایک سینیئر سکیورٹی اہلکار نے خبر رساں ادارے اے ایف پی کو ایک بیان دیتے ہوئے کہا، ’’پروفیسر اجمل خان کو شمالی وزیرستان کے قبائلی علاقے شوال سے ایک آپریشن کے ذریعے بازیاب کروایا گیا ہے۔‘‘

https://p.dw.com/p/1D3k7
تصویر: picture-alliance/dpa

پاکستانی فوج نے ملک کی ایک نامور علمی شخصیت کو طالبان کے قبضے سے بازیاب کروا لیا ہے۔ اسلامیہ کالج یونیورسٹی کے وائس چانسلر پروفیسر اجمل خان کو طالبان نے صوبائی دارالحکومت پشاور سے ستمبر 2010 ء میں اغوا کر لیا تھا۔

پشاور کے ایک سینیئر سکیورٹی اہلکار نے خبر رساں ادارے اے ایف پی کو ایک بیان دیتے ہوئے کہا، ’’پروفیسر اجمل خان کو شمالی وزیرستان کے قبائلی علاقے شوال سے ایک آپریشن کے ذریعے بازیاب کروایا گیا ہے۔‘‘ اجمل خان کی بازیابی کے لیے حکومت ماضی میں بھی متعدد کوششیں کر چُکی تھی تاہم وہ سب ناکام ثابت ہوئی تھیں۔

پاکستانی فوج جون کے وسط کے بعد سے شمالی وزیرستان میں طالبان کے مضبوط ٹھکانوں کے خلاف بڑا آپریشن جاری رکھے ہوئے ہے۔ پاکستانی فوج کی طرف سے ایک بیان میں کہا گیا ہے، ’’سکیورٹی فورسز نے محفوظ طریقے سے پروفیسر اجمل خان کو بازیاب کروا لیا ہے۔‘‘ تاہم فوجی ذرائع نے یہ تفصیلات نہیں بتائیں کہ پروفیسر اجمل خان کو آزاد کرانے کے لیے کون سے اقدامات کیے گئے۔ اس بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ پاکستان کی سکیورٹی فورسز اور انٹیلی جنس ایجنسیاں تب سے اجمل خان کی تلاش کا کام جاری رکھے ہوئی تھیں جب وہ 8 ستمبر 2010 ء کو اپنے گھر سے یونیورسٹی کی طرف جا رہے تھے کہ انہیں راستے سے اغوا کر لیا گیا تھا۔

اغوا کے بعد سے اجمل خان کے متعدد ویڈیو پیغامات منظر عام پر آئے تھے جس میں وہ حکومت سے اپیل کرتے رہے کہ وہ تحریک طالبان پاکستان ٹی ٹی پی کے ساتھ اُن کی بازیابی کے لیے مذاکرات کرے۔ یاد رہے کہ تحریک طالبان پاکستان نے 2007 ء سے اپنی خونی بغاوت کا آغاز کر رکھا ہے۔

حکومتی اہلکاروں کا مزید کہنا ہے کہ انہوں نے تحریک طالبان پاکستان کے ساتھ اس بارے میں پس پردہ مذاکرات کی بارہا کوشش کی تاہم ٹی ٹی پی نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ اجمل خان کی رہائی کے لیے اُسے طالبان کے وہ ٹاپ کمانڈرز رہا کرنے ہوں گے، جنہیں سکیورٹی فورسز نے اپنی حراست میں لے رکھا ہے۔

ماضی میں پاکستان میں انسانی حقوق کے لیے سرگرم عناصر سمیت، اسلامیہ یونیورسٹی کے تدریسی عملے اور طلباء کی طرف سے پروفیسر اجمل خان کے اغوا کے خلاف متعدد مظاہرے کیے گئے تاہم خان کو بازیاب نہیں کرایا جا سکا۔

پاکستان کا شمال مغربی علاقہ زیادہ تر افغان سرحد کے قریب نیم خودمختار قبائلی پٹی سے منسلک ہونے کے سبب عدم تحفظ کا شکار ہے۔