1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

پاکستانی کرکٹ بورڈ کے نئے سربراہ شکست خوردہ کپتان کے ساتھ

عاطف توقیر 19 اگست 2014

پاکستان کرکٹ بورڈ کے نئے سربراہ شہریار خان نے کہا ہے کہ قومی ٹیم میں کوچز کی تعداد حد سے زیادہ ہے، جس میں کمی کی ضرورت ہے، تاہم انہوں نے کپتان مصباح الحق اور ہیڈ کوچ وقار یونس پر اظہار اعتماد کیا۔

https://p.dw.com/p/1Cwiw
تصویر: Arif Ali/AFP/Getty Images

سابق سیکرٹری خارجہ شہریار خان، جنہیں پیر کے روز پاکستان کرکٹ بورڈ کے چیئرمین کی ذمہ داریاں سونپی گئیں ہیں، نے یہ عہدہ ایک ایسے وقت میں سنبھالا ہے، جب پاکستانی ٹیم کو سری لنکا کے خلاف ٹیسٹ سیریز میں وائٹ واش کا سامنا کرنا پڑا ہے۔ پاکستان پیر ہی کے روز یہ ٹیسٹ سیریز صفر دو سے ہارا۔

اس شکست پر اپنے ردعمل میں خان نے کہا، ’’یہ سانحہ نہیں دھچکا ہے۔‘ لاہور میں پی سی بی کے ہیڈ کوارٹرز میں سری لنکا سے شکست کے حوالے سے بات چیت کرتے ہوئے ان کا مزید کہنا تھا، ’’یاد رکھیے کہ سری لنکا نے ایشیا کپ جیتا اور انہوں نے انگلینڈ کے خلاف انگلش سرزمین پر کامیابی حاصل کی، اس لیے ان سے شکست شرمناک نہیں ہے۔‘‘

واضح رہے کہ پیر کے روز شہریار خان بلامقابلہ پی سی بی کے چیئرمین منتخب کیے گئے۔ یہ دوسرا موقع ہے کہ 80 سالہ شہریار خان کو کرکٹ بورڈ کی سربراہی کی ذمہ داری سونپی گئی ہے۔

انہوں نے اس سے قبل سن 2006ء میں یہ ذمہ داری نبھائی تھی جب کہ اس وقت قومی ٹیم کے کپتان انضمام الحق تھے اور ٹیم نے انگلینڈ کے خلاف ایک ٹیسٹ جیتا تھا۔

کرکٹ بورڈ کے سابق سربراہان نجم سیٹھی اور ذکا اشرف متعدد مقدمات کا سامنا کر رہے ہیں اور رواں ماہ کے آغاز پر پاکستانی سپریم کورٹ نے حکومت کو ہدایات کی تھیں کہ وہ نئے انتخابات کے ذریعے بورڈ کے چیئرمین کا انتخاب کرے۔

رواں برس ایشیا کپ میں شکست اور ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ کے سیمی فائنل میں ہار کے بعد پی سی بی نے کوچ اسٹاف ازسرنو ترتیب دیا تھا۔ خان نے پیر کے روز عہدہ سنبھالنے کے بعد کہا، ’’ہمارے پاس کوچنگ اسٹاف بہت زیادہ ہے، بولنگ کوچ، بیٹنگ کوچ، اسپن کوچ۔۔۔ تو پھر ہمیں چیف کوچ کی ضرورت کیوں ہے؟ ‘‘

یہ بات قابل ذکر ہے کہ سابق پی سی بی سربراہ نجم سیٹھی نے ٹیم کے لیے مصباح الحق کو کپتانی کی ذمہ داریاں سن 2015 کے ورلڈ تک کے لیے سونپی تھیں۔ شہریار خان نے بھی کہا کہ ایسی کوئی وجہ نظر نہیں آتی کی مصباح الحق کو تبدیل کر دیا جائے۔