1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

پاکستان میں تھری جی اور فورجی لائسنسز کی نیلامی

ندیم گِل24 اپریل 2014

پاکستان کو تھری جی اور فور جی لائسنسز کی نیلامی سے ایک بلین ڈالر سے زائد حاصل ہوئے ہیں۔ یہ لائسنس ملک کے چار موبائل نیٹ ورکس کو دیے گئے ہیں۔

https://p.dw.com/p/1BnbT
تصویر: Fotolia/bloomua

نیکسٹ جنریشن ٹیلی کمیونیکیشنز لائسنسوں کی نیلامی بدھ کو ہوئی۔ اس موقع پر موبائل فون پر تیز تر انٹرنیٹ کی سہولت فراہم کرنے کے لیے تھری جی کے چار لائسنس اور سپر فاسٹ فور جی ایک لائسنس فروخت کیا گیا۔

خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق اس نیلامی کے نتیجے میں حکومت کو مجموعی طور پر تقریباﹰ ایک ارب بیس کروڑ ڈالر تک حاصل ہوئے ہیں۔ وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے جنوری میں پیشن گوئی کی تھی کہ اس نیلامی سے دو بلین ڈالر تک حاصل ہوں گے۔

تھری جی لائسنسز کے لیے حتمی بولیاں 902.82 ملین ڈالر تھیں جبکہ ایک فور جی لائسنس 210 ملین ڈالر میں فروخت کیا گیا۔ اسحاق ڈار کا کہنا تھا کہ حکومت کو نصف رقوم فوراﹰ مل جائیں گی جبکہ بقیہ پانچ سالانہ قسطوں میں موصول ہوں گی۔

وزیر اعظم نواز شریف جن وعدوں کی بنیاد پر گزشتہ برس حکومت میں آئے ان میں سے ایک ملک کی اقتصادی حالت کو بہتر بنانا تھا۔ اُمید ظاہر کی جا رہی ہے کہ ان اجازت ناموں کی فروخت سے مواصلات کے شعبے میں بہتری آئے گی جس کے نتیجے میں معیشت کو بھی فروغ حاصل ہو گا۔

Pakistan Erdbeben Evakuierung in Karachi
پاکستان میں موبائل فون کے صارفین کی تعداد 132ملین سے زائد ہےتصویر: Rizwan Tabassum/AFP/Getty Images

پاکستان میں موبائل فون کے صارفین کی تعداد 132ملین سے زائد ہے۔ اس کے باوجود پاکستان تھری جی کی سہولت فراہم کرنے میں ہمسایہ ملکوں سے پیچھے رہا ہے۔ یہ سہولت دنیا کے بہت سے ملکوں میں عام ہے۔ حتیٰ کہ پاکستان کے مغربی ہمسایہ ملک افغانستان میں بھی یہ سہولت 2012ء سے دستیاب ہے۔

بدھ کی نیلامی میں تھری جی کے لیے کامیاب بولی لگانے والوں میں ناروے کی کمپنی ٹیلی نور، روس کی موبی لِنک، پاکستانی حکومت کی ملکیت یوفون اور چائنا موبائل کی کمپنی زونگ تھی۔ یہ چاروں کمپنیاں پاکستان کی موبائل مارکیٹ میں پہلے ہی قدم جمائے ہوئے ہیں۔

فور جی سروسز کے لیے ایک لائسنس زونگ کو ملا ہے جبکہ دوسرے لائسنس کی نیلامی بعد میں کی جائے گی۔ زونگ کے ایک مشیر اسکندر نقی نے اے ایف پی سے بات چیت میں کہا کہ ان کی کمپنی لاہور اور کراچی میں تھری جی کی سہولت فوری فراہم کر دے گی۔

موبی لِنک کے چیف ایگزیکٹو راشد خان نے نیلامی کے عمل کو شفاف قرار دیتے ہوئے پاکستان ٹیلی کمیونیکیشنز اور نیلامی میں شریک کمپنیوں کو مبارکباد دی ہے۔ انہوں نے کہا: ’’اس نیلامی کے بعد 132ملین موبائل صارفین ہی نہیں بلکہ پوری پاکستانی قوم ترقی کی شاہراہ پر چل نکلی ہے۔‘‘

خیال رہے کہ برطانیہ میں قائم پلم کنسلٹنسی کی جانب سے گزشتہ برس اگست میں کی گئی ایک تحقیق کے مطابق تھری جی کی سہولت سے 2020ء تک پاکستان کی مجموعی قومی پیداوار 380 بلین روپے سے ایک ہزار 180 بلین روپے تک پہنچ سکتی ہے۔