1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

پائلٹوں کی ہڑتال کے اعلان پر لفتھانزا کی سینکڑوں پروازیں منسوخ

ندیم گِل20 اکتوبر 2014

جرمن ایئرلائن لفتھانزا نے پائلٹس یونین کی جانب سے ہڑتال کے اعلان کے بعد تقریباﹰ ڈیڑھ ہزار پروازیں منسوخ کر دی ہیں۔ اس کے نتیجے میں ٹرین ڈرائیوروں کی ہڑتال سے پریشان مسافروں کی مشکالات مزید بڑھ گئی ہیں۔

https://p.dw.com/p/1DYWA
تصویر: Reuters/Arne Dedert

پائلٹس کی ایک یونین نے پیر اور منگل کو ہڑتال کرنے کا اعلان کیا ہے جس کے بعد لفتھانزا نے اپنی ایک ہزار چار سو پچاس پروازیں منسوخ کر دی ہیں۔ اس ہڑتال پر عمل درآمد ہو گیا تو لفتھانزا میں رواں برس ہونے والی یہ آٹھویں ہڑتال ہو گی۔

خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق اس فضائی کمپنی نے اتوار کو رات گئے ایک بیان میں کہا کہ اس ہڑتال سے دو لاکھ سے زائد مسافر اور اس کی دو تہائی پروازیں متاثر ہوں گی۔ ان میں سے زیادہ تر پروازیں یورپی رُوٹس کے لیے ہیں۔

جرمنی کی سولہ میں سے تقریباﹰ نصف ریاستوں کو پائلٹوں اور ٹرین ڈرائیوروں کی ہڑتالوں کا سامنا ہے جو ہفتے بھر کی ہاف ٹرم چھٹیوں کے سیزن میں کی گئی ہیں۔

لفتھانزا نے ہڑتال کے اعلان پر سخت ردِ عمل ظاہر کرتے ہوئے ایک بیان میں کہا: ’’فیرائنیگنگ کوک پِٹ (وی سی، پائلٹس یونین) جرمنی کو ایک موقوف اسٹیشن میں بدلنے کی کوشش کر رہی ہے۔‘‘

Germanwings Piloten-Streik 16.10.2014 Köln
منسوخ کی گئی بیشتر پروازیں یورپی رُوٹس کی ہیںتصویر: Reuters/Ina Fassbender

اس یونین نے اتوار کو کہا تھا کہ قبل ازوقت ریٹائرمنٹ کی اسکیم پر کی جانے والی ہڑتال پیر کو عالمی وقت کے مطابق دِن گیارہ بجے سے عالمی وقت کے مطابق منگل کو دس بجے شام تک جاری رہے گی۔ لفتھانزا کا ذیلی (بجٹ) یونٹ جرمن ونگز اس ہڑتال سے متاثر نہیں ہو گا۔

لفتھانزا کم فاصلے کے یورپی رُوٹس پر رائن ایئر اور ایزی جیٹ جیسی سستی ایئرلائنوں کا مقابلہ کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔ تاہم ہڑتالیں اس کی ان کوششوں کی راہ میں رکاوٹ بن رہی ہیں۔

وی سی لفتھانزا کے پانچ ہزار چار سو پائلٹوں کی نمائندگی کرتی ہے۔ یہ یونین ایک اسکیم کو برقرار رکھنے کے لیے کوشاں ہے جس کے تحت پائلٹ پچپن سال کی عمر میں ریٹائرمنٹ لے سکیں گے تاہم انہیں پینسٹھ برس کی عمر میں پینشن کی ادائیگی تک تنخواہ کا ساٹھ فیصد تک ملتا رہے گا۔ وی سی نے اس اسکیم کے اخراجات اٹھانے کا ایک منصوبہ پیش کیا ہے۔

دوسری جانب جرمنی میں ٹرین ڈرائیوں نے بھی ویک اینڈ پر ہڑتال کی جو ہفتے کی صبح شروع ہوئی اور پیر علی صبح چار بجے (مقامی وقت) تک جاری رہی۔ اس ہڑتال سے لاکھوں مسافر متاثر ہوئے۔ ڈوئچے بان (جرمن ریل) نے ہڑتال کے دوران ٹرینوں کا متبادل نظام الاوقات جاری کیا تھا جس کے تحت طویل فاصلے کی ایک تہائی ٹرینوں نے ہی سیٹی بجائی۔