1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

ویتنامی، ہزاروں بلیاں کھانے سے محروم رہ گئے

عابد حسین29 جنوری 2015

مشرقی ایشیائی ملک ویت نام میں عام طور پر بلی کو لٹل ٹائیگر کے نام سے پکارا جاتا ہے۔ سرکاری پابندی کے باوجود بھی دن بدن بلی کا گوشت ویتنامیوں کی مرغوب خوراک بنتی جا رہی ہے۔

https://p.dw.com/p/1ESrw
تصویر: Peyman

ویت نام کے دارالحکومت ہنوئی کی پولیس نے اُن ہزاروں بلیوں کو اپنے قبضے میں لے لیا ہے، جنہیں کھانے کے لیے اسمگل کیا گیا تھا۔ یہ بلیاں چین سے غیرقانونی طور پر ویت نام لائی گئی تھیں۔ بظاہر پولیس نے ہزاروں بلیوں کو اپنے قبضے میں ضرور لیا ہے لیکن اب اِن کے ساتھ کیا کیا جائے اور کیسے رکھا جائے، ایک بڑا سوال ہنوئی کی پولیس کے سامنے ہے۔ یہ تمام بلیاں ایک بڑے ٹرک پر لدی ہوئی تھیں اور اِن کا وزن تین ٹن کے قریب ہے۔

ہنوئی شہر کے علاقے ڈونگ ڈا کے پولیس اسٹیشن کے ایک اہلکار کا بلیوں سے بھرے ٹرک کے بارے میں یہ کہنا ہے کہ ویتنامی قانون کے تحت خوراک کے طور پر استعمال کی جانے والی اشیاء، اگر ضبط کر لی جائیں تو انہیں تلف کر دیا جاتا ہے اور امکاناً اِن ہزاروں بلیوں کا مستقبل بھی یہی ہونا چاہیے لیکن انہیں تلف کرنا خاصا مشکل ہو سکتا ہے کیونکہ اِن کی تعداد بہت زیادہ ہے۔ ویت نام میں بلی کے گوشت کی کھپت کے تناظر میں اکثر و بیشتر بلیاں چین اور لاؤس اور دوسرے قریبی ملکوں سے اسمگل کر کے ویتنام پہنچائی جاتی ہیں۔

Zubereitung von Katzen in einem Restaurant in Hanoi
ہنوئی کے ریسٹورانٹ میں بلی کا گوشت تیا کیا جا رہا ہےتصویر: Getty Images/Afp/Str

تین ٹن بلیوں کو بڑے ٹرک پر لادنے والے ڈرائیور نے پولیس کو بتایا کہ اُس نے یہ تمام بلیاں چین کے شمال مشرقی صوبے کوانگ نِنہ سے خریدی ہیں۔ یہ بلیاں چینی صوبے تک دوسرے ملکوں سے بھی لائی گئی تھیں۔ ڈرائیور کے مطابق بلیوں کو ہنوئی کے ہوٹلوں کے لیے اسمگ کیا جا رہا تھا۔ اِس ڈرائیور نے اُن ہوٹلوں کے نام نہیں بتائے جنہیں یہ سپلائی کی جانی تھیں۔ تمام بلیاں بانس کی شاخوں سے بنے صندوقوں میں ایک طرح سے ٹھونسی ہوئی تھیں۔ ٹرک میں یہ بلیوں سے بھرے باکس ایک دوسرے کے اوپر رکھے گئے تھے۔

ویت نام میں بلی کا گوشت مسلسل خاص و عام میں مقبول ہوتا جا رہا ہے۔ ویتنامی لوگوں میں بلی کو لِٹل ٹائیگر کے نام سے مقبولیت بھی حاصل ہے۔ اِس کے گوشت کا کھانے کے لیے استعمال سرکاری طور پر ممنوع ہے لیکن مختلف شہروں کے مخصوص ہوٹلوں میں بلی کے گوشت کی پکی پکائی کئی ڈِشز دستیاب ہوتی ہیں۔ بلی کے گوشت کو کھانے پر ویت نام میں برسوں قبل پابندی عائد کی گئی تھی اور اِس کی وجہ لوگوں کو یہ ترغیب دینا تھا کہ وہ اِسے گھریلو جانور کے طور پر اپنائیں۔ اِس وقت بھی ویتنام کے شہروں اور خاص طور پر ہنوئی میں کھلے عام خال خال بلی دکھائی دیتی ہے۔